25 ہزار ملازمین کے بیروزگار ہونے کا خدشہ
اشاعت کی تاریخ: 24th, April 2025 GMT
سرکاری ادارے کی بندش سے 25 ہزار افراد بیروزگار ہونے کا خدشہ ہے، چیئرمین قائمہ کمیٹی نے کہا کسی کو بیروزگار نہ ہونے دیں، ملک پہلے ہی بیروزگاری کا شکار ہے۔
تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی ہاؤسنگ اینڈ ورکس پر قائمہ کمیٹی کا اجلاس ہوا ، ایڈیشنل سیکریٹری ہاؤسنگ سے چیئرمین کمیٹی نے پاک پی ڈبلیو ڈی سے متعلق سوال کیا۔پاک پی ڈبلیو ڈی کی بندش سے 25 ہزار افراد بیروزگار ہونے کا خدشہ ہے ، چیئرمین کمیٹی نے بتایا کہ کسی کو بیروزگار نہ ہونے دیں، ملک پہلے ہی بیروزگاری کا شکار ہے، پاک پی ڈبلیو ڈی کی بندش سے ترقیاتی منصوبے متاثر ہونے کا اندیشہ ہیں۔
اراکین اسمبلی نے 25 ہزار ملازمین کی ملازمتیں بچانے کا مطالبہ کر دیا اور کہا بندش سے قبل متبادل روزگار کا واضح منصوبہ پیش کیا جائے۔چیئرمین کمیٹی عبدالغفور نے کہا کہ اگر فیصلے فائلوں میں رہیں گے تو کمیٹی کا کیا فائدہ، تو ممبر کمیٹی عثمان علی نے کہا پروجیکٹس تعطل کا شکار ہیں، منسٹری ہمیں پنجاب بھیجتی ہیں اور پنجاب والے واپس منسٹری۔
ممبر کمیٹی حسان صابر کا کہنا اتھا کہ ایک ڈیپارٹمنٹ کو بند کر دیا اور دوسرا کھڑا ہی نہیں کیا،چیئرمین کمیٹی کی بات کی تائید کرتا ہوں، پاک پی ڈبلیو ڈی کو بحال کرنا چاہے، بتایا جائے کونسے 25 ہزار ملازمین فارغ کیے گئے۔ممبر کمیٹی انجم عقیل نے کہا سرکاری اداروں کے پراجیکٹ جتنے بھی ہوتے تاخیر کا شکار ہیں، سرکاری پراجیکٹ سرکاری محکموں کو دینے ہی نہیں چاہیے، ہاوسنگ کا پراجیکٹ 14 سال سے تاخیر کا شکار ہے ، اسکا ذمہ دار کون ہے۔
ریاض حسین پیرزادہ نے کہا میں نے کچھ عرصہ پہلے وزارت کا چارج سنبھالا ہے، سب ذمہ داروں کو کٹہرے میں لایا جائے۔اراکین کمیٹی نے متفقہ طورپرمطالبہ کیا پاک پی ڈبلیو ڈی کی بندش پر وزیراعظم نظر ثانی کریں، پاک پی ڈبلیوڈی کی بندش سے ترقیاتی منصوبے متاثر ہو رہے ہیں، ادارے کو بند کرنے سے پہلے متبادل نظام قائم کیا جانا چاہیے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: چیئرمین کمیٹی کی بندش سے ڈی کی بندش کمیٹی نے ہونے کا کا شکار نے کہا
پڑھیں:
مشہد مقدس، ایم ڈبلیو ایم کے زیراہتمام تقریب
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا سید جان علی کاظمی نے کہا کہ امام محمد باقر علیہ السلام نے اپنے تاسیس کردہ حوزہ علمیہ میں بڑے بڑے مجتہدین کی تربیت کرکے دنیائے اسلام کے مختلف علاقوں میں بھیجے، آج کے حوزات علمیہ اسی حوزہ علمیہ کا تسلسل ہیں، جس کی بنیاد امام محمد باقر علیہ السلام نے مدینہ میں رکھی تھی، حوزہ علمیہ سے ہی امام خمینی جیسی شخصیات نکلی ہیں۔ چھوٹی تصاویر تصاویر کی فہرست سلائیڈ شو
مشہد مقدس، ایم ڈبلیو ایم کے زیراہتمام شہادت امام باقر علیہ السلام اور رہبر کبیر کی برسی کی تقریب
مشہد مقدس، ایم ڈبلیو ایم کے زیراہتمام شہادت امام باقر علیہ السلام اور رہبر کبیر کی برسی کی تقریب
مشہد مقدس، ایم ڈبلیو ایم کے زیراہتمام شہادت امام باقر علیہ السلام اور رہبر کبیر کی برسی کی تقریب
مشہد مقدس، ایم ڈبلیو ایم کے زیراہتمام شہادت امام باقر علیہ السلام اور رہبر کبیر کی برسی کی تقریب
مشہد مقدس، ایم ڈبلیو ایم کے زیراہتمام شہادت امام باقر علیہ السلام اور رہبر کبیر کی برسی کی تقریب
مشہد مقدس، ایم ڈبلیو ایم کے زیراہتمام شہادت امام باقر علیہ السلام اور رہبر کبیر کی برسی کی تقریب
مشہد مقدس، ایم ڈبلیو ایم کے زیراہتمام شہادت امام باقر علیہ السلام اور رہبر کبیر کی برسی کی تقریب
مشہد مقدس، ایم ڈبلیو ایم کے زیراہتمام شہادت امام باقر علیہ السلام اور رہبر کبیر کی برسی کی تقریب
اسلام ٹائمز۔ شہادت حضرت امام محمد باقر علیہ السلام اور رہبر کبیر انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی کی 36 ویں برسی کی مناسبت سے دفتر مجلس وحدت مسلمین مشہد مقدس میں ایک پروگرام کا انعقاد ہوا۔ پروگرام کا آغاز تلاوت کلام مجید سے کیا گیا، ننھے منقبت خواں سادات کاظمی برادران نے بہترین اور دلنشین آواز میں مدح آل رسول کی، پروگرام میں خصوصی خطاب حجۃ الاسلام مولانا سید جان علی کاظمی نے کیا۔ انہوں نے اپنے خطاب میں حضرت امام محمد باقر علیہ السلام کی علمی شخصیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ آپ نے اپنے تاسیس کردہ حوزہ علمیہ میں بڑے بڑے مجتہدین کی تربیت کرکے دنیائے اسلام کے مختلف علاقوں میں بھیجے۔ آج کے حوزات علمیہ اسی حوزہ علمیہ کا تسلسل ہیں، جس کی بنیاد امام محمد باقر علیہ السلام نے مدینہ میں رکھی تھی۔ حوزہ علمیہ سے ہی امام خمینی جیسی شخصیات نکلی ہیں۔ امام خمینی نے مادیت اور انحراف میں جکڑی انسانیت کو انقلاب اسلامی کی شمع سے روشن کرکے بشریت کو خدا، قرآن اور دین کی طرف بلایا ہے۔ اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم مشہد مقدس کے مسئول حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا عقیل حسین خان، حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا آزاد حسین، حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا عارف حسین تھہیم، حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا سید منور عباس نقوی اور دیگر موجود تھے۔