گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری سے گورنر بغداد عبد المطلب العلوی کی ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 25th, April 2025 GMT
ملاقات کے دوران کامران ٹیسوری نے کہا کہ وزیر اعظم اور آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے غیر ملکی سرمایہ کاری کی سہولت کیلئے ایس آئی ایف سی، ون ونڈو آپریشن منصوبے کا آغاز کیا ہے، عراقی سرمایہ کاروں کو بھی ایس آئی ایف سی کے ذریعہ پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتا ہوں۔ متعلقہ فائیلیںاسلام ٹائمز۔ گورنر سندھ کامران ٹیسوری سے بغداد میں گورنر بغداد عبد المطلب العلوی نے ملاقات کی جس میں دو طرفہ تعاون، معیشت سمیت اہم شعبوں میں اشتراک پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات میں پاکستانی سفیر محمد ذیشان، بوہرا کمیونٹی کے معزز اراکین اور دیگر معزز شخصیات بھی شریک تھیں۔ گورنر سندھ نے نجف میں مولا علیؑ اور کربلا میں امام حسینؑ و مولا عباسؑ کے مزارات پر حاضری دی جس پر گورنرز نجف و کربلا سے اظہارِ تشکر کیا۔
گورنر سندھ نے کہا کہ وزیر اعظم اور آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے غیر ملکی سرمایہ کاری کی سہولت کیلئے ایس آئی ایف سی، ون ونڈو آپریشن منصوبے کا آغاز کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عراقی سرمایہ کاروں کو بھی ایس آئی ایف سی کے ذریعہ پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتا ہوں۔ گورنر بغداد عبد المطلب العلوی نے مشترکہ تعاون، تجربات کے تبادلے، تعلیم اور سیاحت سمیت مختلف شعبوں میں ہم آہنگی کو فروغ دینے پر زور دیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سرمایہ کاری کی ایس آئی ایف سی گورنر سندھ
پڑھیں:
پاکستان میں تیل و گیس کی تلاش کا نیا باب، 80 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری متوقع
پاکستان نے تقریباً 2 دہائیوں بعد ہونے والے پہلے بولی کے عمل میں 23 آف شور تیل و گیس کی تلاش کے بلاکس 4 مختلف کنسورشیمز کو الاٹ کر دیے ہیں۔
مقامی توانائی کمپنیوں کی قیادت میں قائم کیے گئے ان کنسورشیمز میں سے بعض نےغیر ملکی اداروں، خصوصاً سرکاری ترک کمپنی ٹی پی اے او کے ساتھ شراکت داری کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں آف شور تیل و گیس کی تلاش، معیشت کے لیے گیم چینجر قرار
مجموعی طور پر 40 آف شور بلاکس میں سے 23 کے لیے کامیاب بولیاں موصول ہوئیں، جو تقریباً 53 ہزار 500 مربع کلومیٹر کے علاقے پر محیط ہیں۔
Pakistan awards first offshore oil exploration blocks for decades
-First offshore bidding round since 2007 draws 23 block awards
-4 local-led consortiums win exploration rights
-Turkish national oil company TPAO among foreign partnershttps://t.co/7nmDDeAN0J
— Ariba Shahid (@AribaShahid) October 31, 2025
وزارتِ توانائی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق، کامیاب کمپنیوں میں آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ، پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ، ماری انرجیز اور پرائم انرجی شامل ہیں۔
وزارت کے مطابق، ترک کمپنی ٹی پی اے او نے ایک بلاک میں 25 فیصد حصص اور اس کی آپریٹنگ ذمہ داری حاصل کی ہے۔
یہ شراکت اس سال کے اوائل میں پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ کے ساتھ مشترکہ بولی کے معاہدے کے تحت طے پائی تھی، جس کا مقصد پاکستان کے سمندری توانائی وسائل کی تلاش ہے۔
مزید پڑھیں: پاکستان میں تیل و گیس کا بڑا ذخیرہ دریافت، یومیہ کتنے بیرل تیل حاصل ہوگا؟
دیگر بین الاقوامی شراکت داروں میں ہانگ کانگ کی یونائیٹڈ انرجی گروپ، اورینٹ پیٹرولیم اور فاطمہ پیٹرولیم شامل ہیں۔
چاروں کامیاب کنسورشیمز نے ابتدائی 3 سالہ مدت کے دوران تقریباً 8 کروڑ ڈالر کی لاگت سے ایکسپلوریشن سرگرمیاں انجام دینے کا وعدہ کیا ہے۔
وزارت توانائی کے مطابق، اگر ڈرلنگ کے مراحل آگے بڑھے تو کل سرمایہ کاری 75 کروڑ سے ایک ارب ڈالر تک پہنچ سکتی ہے۔
مزید پڑھیں:پاکستان اور امریکا کے درمیان ٹیرف معاہدہ طے پا گیا، وزیرِ خزانہ کا خیر مقدم
تقریباً 3 لاکھ مربع کلومیٹر پر محیط اور عمان، متحدہ عرب امارات اور ایران کی سرحدوں سے جڑا پاکستان کا آف شور زون 1947 سے اب تک صرف 18 کنوؤں کی کھدائی کا مشاہدہ کر چکا ہے۔
تاہم یہ سب اس کے ممکنہ تیل و گیس ذخائر کا مکمل اندازہ لگانے کے لیے ناکافی ہے۔
پاکستان اپنی خام تیل کی ضروریات کا تقریباً نصف حصہ درآمد کرتا ہے اور 2019 میں کیکڑا ون منصوبے کی ناکامی کے بعد غیر ملکی سرمایہ کاری میں کمی آئی تھی۔
تاہم، موجودہ اقدامات کو ماہرین توانائی کے شعبے میں نئی روح پھونکنے کی کوشش قرار دے رہے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آف شور اورینٹ پٰیٹرولیم ایران بلاکس پاکستان تیل و گیس ڈرلنگ سرمایہ کاری عمان فاطمہ پیٹرولیم کنسورشیمز کیکڑا ون متحدہ عرب امارات ہانگ کانگ یونائیٹڈ انرجی گروپ