پہلگام فالس فلیگ کا پردہ چاک کرنے پر آسام کا مسلمان رکن قانون ساز اسمبلی گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 25th, April 2025 GMT
پہلگام فالس فلیگ کا پردہ چاک کرنے پر آسام کا مسلمان رکن قانون ساز اسمبلی گرفتار WhatsAppFacebookTwitter 0 25 April, 2025 سب نیوز
آسام(آئی پی ایس ) پہلگام فالس فلیگ کا پردہ چاک کرنے پر آسام کا مسلمان رکن قانون ساز اسمبلی گرفتار کرلیا گیا۔باوثوق ذرائع کا کہنا ہے کہ پہلگام واقعہ کی سچائی بیان کرنے پر مسلمان رکن قانون ساز اسمبلی(ایم ایل اے) امین الاسلام کو آسام پولیس نے گرفتار کیا۔
ذرائع نے بتایا کہ امین الاسلام کے بیان کے مطابق پہلگام حملہ بھارتی حکومت کی سازش ہے امین الاسلام کا تعلق آسام کی سیاسی جماعت آل انڈیا یونائیٹڈ ڈیموکریٹک فرنٹ سے ہے، آسام پولیس اور مودی سرکار سے امین الاسلام کا سچ برداشت نہ ہوا۔باوثوق ذرائع نے مزید بتایا کہ پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے حوالے سے اب حقائق سامنے آنے لگے ہیں جبکہ سیاسی تجزیہ کار نے واضح کیا ہے کہ مودی سرکار نے ہمیشہ کی طرح مسلمانوں کو نشانے پر رکھا ہوا ہے ، آسام کے ایم ایل اے کا سچ بولنا آغاز ہے، مزید لوگ مودی کے جھوٹ کا پردہ چاک کریں گے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبروزیراعظم اور انکی ٹیم نے عوامی موقف سن کر نہروں کا مسئلہ خوش اسلوبی سے سلجھایا: وزیراعلی سندھ وزیراعظم اور انکی ٹیم نے عوامی موقف سن کر نہروں کا مسئلہ خوش اسلوبی سے سلجھایا: وزیراعلی سندھ مودی یاد رکھیں ،پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے بھی دیکھا تو انڈیا کو بھرپور جواب ملے گا:اسد قیصر محمد راشد جی ایم سے ڈائریکٹر سیلز اینڈ مارکیٹنگ روڈن انکلیو پرموشن پر صدر آئی سی سی آئی کی مبارکباد اگر بھارت جنگ کرتا ہے تو اس کی معیشت بری طرح متاثر ہوگی: سابق بھارتی جج پاکستان دفاع کی صلاحیت رکھتا ہے؛ جنگ میں نقصان ہمارا ہوگا؛ بھارتی جنرل کا مودی کو مشورہ مہنگائی کی ہفتہ وار شرح میں 1.92فیصد کی مزید کمی، سالانہ شرح منفی3.52فیصد ہوگئی
Copyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: مسلمان رکن قانون ساز اسمبلی پہلگام فالس فلیگ کا پردہ چاک
پڑھیں:
پنجاب یونیورسٹی میں مظاہرہ، پولیس نے متعدد طلبا گرفتار کرلیے
پنجاب یونیورسٹی میں طلبا تنظیم کی جانب سے یونیورسٹی کی پالیسیوں کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، جس کے دوران متعدد طلبا کو پولیس نے حراست میں لے لیا۔
مظاہرین سوشیالوجی ڈیپارٹمنٹ سے وائس چانسلر آفس تک مارچ کرتے ہوئے یونیورسٹی انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی کر رہے تھے۔ اس دوران لا کالج کے بیرونی یونیورسٹی گارڈز اور طلبا کے درمیان کشیدگی بھی دیکھی گئی۔
مزید پڑھیں: پنجاب یونیورسٹی کی طالبہ کی خود کشی، پولیس کیا کہتی ہے؟
طلبا نے احتجاج کے دوران الزام عائد کیا کہ فیسوں میں بے تحاشا اضافہ کیا گیا ہے اور گرلز ہاسٹل میں میل وارڈنز کو تعینات کر دیا گیا ہے۔ مظاہرین وائس چانسلر آفس کے سامنے پہنچنے کی کوشش کر رہے تھے کہ پولیس نے ان پر دھاوا بول دیا اور کئی طلبا کو حراست میں لے لیا، جس کے بعد مظاہرین میں مزید اشتعال پیدا ہوا۔
یونیورسٹی ترجمان نے کہا کہ طلبا تنظیم احتجاج کی آڑ میں اپنے معطل ساتھیوں کو بحال کروانا چاہتی ہے۔ انتظامیہ نے صورتحال پر قابو پانے کے لیے مزید حفاظتی اقدامات کیے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پنجاب یونیورسٹی طلبا گرفتار مظاہرہ، پولیس