کیارا ایڈوانی اور سدھارتھ ملہوترا نے لگژری کار خریدلی
اشاعت کی تاریخ: 25th, April 2025 GMT
بالی ووڈ کی خوبصورت جوڑی کیارا ایڈوانی اور سدھارتھ ملہوترا نے بچے کی آمد سے قبل 1 کروڑ 12 لاکھ روپے مالیت کی نئی گاڑی خریدلی۔
جوڑا صرف گاڑی اپ گریڈ کرنے تک محدو د نہیں بلکہ وہ پچھلے ایک ماہ سے ممبئی میں گھر کی تلاش میں مصروف ہے۔
بالی ووڈ اداکارہ سدھارتھ ملہوترا نے حاملہ اہلیہ کیارا ایڈوانی کی گاڑی گھیر لینے پر صحافیوں پر غصہ ہوگئے۔
بھارتی صحافی نے سوشل میڈیا پر ایک گاڑی گھر پر پہنچنے کی ویڈیو شیئر کی، جس کے مطابق سدھارتھ نے کیارا کو ٹویوٹا گاڑی تحفے میں دی ہے۔
اس لگژری کار کی قیمت 1 کروڑ 12 لاکھ روپے ہے، تاہم جوڑے نے تاحال اس بات کی تصدیق نہیں کی، نہ ہی یہ معلوم ہوسکا کہ یہ مل کر خریدی گئی ہے یا تحفہ ہے۔
اس ہی طرح کی گاڑی اجے دیوگن، انیل کپور، ایشوریا رائے، کریتی سینن، اکشے کمار اور عامر خان کے پاس بھی ہے۔
یاد رہے کہ رواں سال فروری میں جوڑے نے سوشل میڈیا کے ذریعے مداحوں کو اپنے گھر نئے مہمان کی آمد کی اطلاع دی تھی۔
جوڑا 2020ء سے ڈیٹنگ کررہا تھا، انہوں نے 2021ء میں فلم شیر شاہ میں ایک ساتھ کام کیا اور 2023ء میں راجستھان میں شادی کی تھی۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: سدھارتھ ملہوترا
پڑھیں:
گاڑی کی ٹکر سے دو موٹرسائیکل سواروں کی ہلاکت کا مقدمہ نیم سرکاری بینک کے افسر کیخلاف درج
سندھ کے ضلع ٹھٹھہ میں گاڑی کی ٹکر سے دو موٹرسائیکل سواروں کی ہلاکت کا مقدمہ سرکاری بینک کے افسر کے خلاف درج کرلیا گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سندھ کے ضلع ٹھٹہ چلیا ٹول پلازہ کے قریب 4 جون بروز بدھ کو تیز رفتار کار نے موٹر سائیکل سوار افراد کو ٹکر ماری۔ جس کے نتیجے میں ایک نوجوان موقع پر جبکہ دوسرا دوران علاج دم توڑ گیا تھا۔
واقعے کا مقدمہ چار دن بعد 8 جون کو ڈسٹرکٹ ٹھٹہ کے کینجھر جھیل تھانے میں درج کیا گیا، جس میں نیم سرکاری بینک کے ڈپٹی سی ای او کو نامزد کیا گیا ہے۔
حادثے میں جاں بحق شخص قاسم کے بھائی مدعی مقدمہ پیر بخش کے مطابق، حادثے کے وقت جاں بحق ہونے والے اس کے بھائی قاسم اور ماموں زاد ارسلان سرکاری بینک سے رقم لے کر موٹر سائیکل پر واپس گھر آ رہے تھے۔
ایف آئی آر کے متن میں لکھا گیا ہے کہ دونوں کے ساتھ دیگر رشتہ دار دوسری موٹر سائیکل پر ان کے ہمراہ تھے۔ مقدمہ متن کے مطابق، حادثہ چلیا ٹول پلازہ کے قریب اس وقت پیش آیا جب سفید رنگ کی ایک تیز رفتار گاڑی نے غلط سمت سے آتے ہوئے موٹر سائیکل کو ٹکر ماری۔
مدعی کے بیان کے مطابق، حادثہ کا سبب بنے والی کار نیم سرکاری بینک کے نام پر رجسٹرڈ تھی، اور اسے ایک خاتون چلا رہی تھیں، جن کے ساتھ بینک کے ڈپٹی سی ای او بھی موجود تھے۔
عینی شاہدین نے تصدیق کی کہ حادثے کے بعد ملزم خاتون کے ہمراہ گاڑی چھوڑ کر موقع سے فرار ہوگیا، جس کے بعد پولیس نے مذکورہ گاڑی کو اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔
حادثے کے نتیجے میں ارسلان موقع پر ہی جاں بحق ہو گیا، جبکہ قاسم کو شدید زخمی حالت میں پہلے سول اسپتال کراچی اور بعد ازاں ملیر کینٹ میں واقعے سرکاری اسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں وہ جانبر نہ ہو سکا۔
پولیس نے مقدمہ درج کرتے ہوئے قتل بالسبب اور قتل خطا کی دفعات شامل کی ہیں، جبکہ ٹریفک حادثے کے حوالے سے مزید تفتیش شروع کردی گئی ہے۔