سٹی42:  بھارت  میں  ہندوتوا کو ریاست کی پالیسی کی حیثیت سے مسلط کرنے اور پاکستان کو ناجائز طور پر پہلگام سانحہ میں ملوث کرنے کی نریندر مودی کی پالیسی کی سخت مخالفت سامنے آ رہی ہے۔  سینئیر سٹیٹس مین، ریاست کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدارامیا نے بھی پہلگام سانحہ کو بھارت کی سکیورٹی ناکامی قرار دے دیا اور اس سانھہ کا الزام پاکستان پر دھر کر پاکستان کے ساتھ جنگ کرنے کی کھلے عام مخالفت کر دی۔

گلیڈئیٹرز vs کے کے؛  روسو حسن علی کا تیسرا شکار بن گئے

چند روز پہلے مقبوضہ کشمیر کے  پہاڑی قصبہ  پہلگام کے قریب  سیاحوں پر مسلھ افراد کے حملے میں 26 افراد  جاں بحق اور کئی زخمی ہوئے تھے، بھارت ن کی بھارتیہ جنتا پارٹی کی مرکزی حکومت نے روایتی ہٹ دھرمی اور تعصب کا مظاہرہ کرتے ہوئے بغیر کسی تحقیق کے اس سانحہ پر بے رحمانہ سیاست کی اور شوٹنگ کے لئے آدمی بھیجنے کا الزام پاکستان پر تھوپ دیا۔

چیف منسٹر سِِدو نے کیا کہا

قذافی سٹیڈیم میں کوئٹہ گلیڈئیٹرز اور کراچی کنگز کے میچ  میں ڈرامائی آغاز 

 کرناٹک کے دوسری مرتبہ  وزیر اعلیٰ سدارامیا نے پہلگام سانحہ کو لے کر  پاکستان کے خلاف کسی مس ایڈونچر کی دو ٹوک الفاظ میں مخالفت کی ہے اور چند ہی جملوں سے نریندر مودی کو راہَ راست دکھا دی جس پر مودی کے چلنے کا  تو سرِ دست کوئی ارادہ دکھائی نہیں دیتا تاہم بھارت میں پاکستان کے ساتھ کشیدگی کے حوالے سے ان کی پالیسی کی گھر میں مخالفت مزید شدید ہونے کا قومی امکان ہے۔

سینئیر سیاست دان سدارامیا جنہیں عوام پیار سے  سِدو کہتے ہیں، کانگرس کے رہنما ہیں، طویل عرصہ تک لوک سبھا میں کرناٹک کے عوام کی نمائندگی کرتے رہے ہیں اور  2018 سے مسلسل کرناٹک کے طیف منسٹر ہیں۔ انہوں نے نریندر مودی کی پاکستان کے خلاف حالیہ مہم جوئی کی مذمت کرتے ہوئے  اپنے بیان میں کہا ہے کہ پاکستان کے ساتھ جنگ کی کوئی ضرورت نہیں ہے، پہلگام واقعہ سکیورٹی کی ناکامی ہے، ہم جنگ کے حق میں نہیں ہیں۔

وفاقی کابینہ نے نیشنل سائبر کرائم انوسٹیگیشن ایجنسی تشکیل دیدی

وزیراعلیٰ سِدو نے البتہ یہ کہا کہ مودی کی مرکزی حکومت کی جانب سے جاری احکامات کے بعد پاکستانیوں کی (کرناٹک سٹیٹ سے)  واپسی کے اقدامات کیے جائیں گے۔

بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ جنگ کے مخالف  سٹریٹ فارورڈ بیان دینے پر ہندو انتہا پسند بی جے پی سرکار کے رہنماؤں کی جانب سے وزیراعلیٰ سدارامیا پر تنقید بھی کی جا رہی ہے۔ لیکن سی ایم سِدو تو بس سیدھی بات ہی کہنے کے عادی ہیں، وہ تنقید کو خاطر میں لاتے ہی کب ہیں۔

صدر مملکت سے وزیر داخلہ محسن نقوی کی اہم ملاقات

خیال رہے کہ وزیر اعظم  شہباز شریف نے مودی سرکار کے بے سر و پا پروپیگنڈا کے جواب میں آج اعلان کیا ہے کہ پاکستان  پہلگام سانحہ  کی شفاف اور غیر جانبدارانہ تحقیقات میں خود شریک ہونا چاہتا ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے یہ اعلان کاکول اکیڈمی میں کیڈٹس کی پاسنگ آؤٹ تقریب میں کئی غیر ملکی سفارتکاروں کی موجودگی میں کیا، نئی دہلی سے اس دو ٹوک بیان کا اب تک جواب نہیں آیا اور غالباً کوئی جواب آئے گا بھی نہیں۔

تمام نجی تعلیمی ادارے کل بند رہیں گے

پہلگام ٹریجیڈی پر مودی کی آل پارٹیز کانفرنس گلے پڑ گئی؛ کانگرس نے کھلا اختلاف اختیار کیا

اس واقعہ کو لے کر ہندوتوا کی پرچارک  انتہا پسند مودی سرکار نے آل پارٹیز کانفرنس بلائی تو  بھارت کی سب سے بڑی جماعت کانگرس نے نریندر مودی کے دعووں کو تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے الٹا مودی سرکار سے سخت منطقی سوالات پوچھے کہ بتایا جائے کہ سکیورٹی کیوں ناکام ہوئی، وزیر داخلہ امیت شاہ کب استعفیٰ دیں گے،  اور یہ کہ کیا وزیراعظم نریندر مودی اس واقعے کی ذمہ داری قبول کریں گے۔

جسٹس مرکنڈے کاٹجو نے بکواس کو بکواس ہی قرار دے ڈالا

بھارت کی سپریم کورٹ کے سابق جسٹس مرکنڈے کاٹجو نے اس حوالے سے ایک انٹرویو میں کہا کہ بھارتی جرنیل پاکستان کے ساتھ جنگ کے لیے بھارتی ٹی وی چینلز پر بکواس کر رہے ہیں، انہیں یہ بات سمجھنا ہوگی کہ دونوں ملک ایٹمی طاقتیں ہیں۔

 جسٹس (ر) مرکنڈے کاٹجو  نے کہا، اگر بھارت جنگ کرتا ہے تو اس کی معیشت بری طرح متاثر ہوگی، انہوں نے پلواما حملے کے بعد پاکستان کے اقدامات کی بھی تعریف کی تھی۔ 

Waseem Azmet.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: پاکستان کے ساتھ پہلگام سانحہ کرناٹک کے مودی کی

پڑھیں:

بھارتی میڈیا اور مودی حکومت آپریشن سندور بارے اپنی ہی عوام کو بے وقوف بناتے رہے ، واشنگٹن پوسٹ کا تہلکہ خیز انکشاف

واشنگٹن (اوصاف نیوز)امریکہ روزنامے دی واشنگٹن پوسٹ نے انکشاف کیاہے کہ بھارتی میڈیا اور مودی حکومت آپریشن سندور میں کامیابی سے متعلق عوام کو گمراہ کرنے کیلئے ان سے مسلسل جھوٹ بولتی رہی۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق دی واشنگٹن پوسٹ نے آپریشن سندور سے متعلق بھارتی پروپیگنڈے کو عالمی سطح پر بے نقاب کیاہے جس سے بھارت کو بین الاقوامی سطح پر شرمندگی کاسامنا ہے۔

واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق بھارتی میڈیا نے بی جے پی حکومت کے اشارے پرپاک بھارت جنگ سے متعلق جھوٹی خبریں پھیلائیں، پاکستان کے تمام بڑے شہروں پر بمباری ،قبضے اور فتح کے جھوٹے دعوے کیے گئے جو کہ حقیقت کے برعکس تھے۔اے آئی کے ذریعے جنگ کی جھوٹی اور فرضی ویڈیوز،تصاویراور من گھڑت خبریں اورتصاویریں بنا کر عوام میں پھیلائی گئیں۔

اخبار کے مطابق یہ صحافت نہیں بلکہ بھارتی ریاستی سرپرستی میں تیار کردہ فکشن تھا، جس کا مقصد بھارت کی عوام اور عالمی برادری کو گمراہ کرنا اور خطے میں کشیدگی کو سیاسی فائدے کیلئے استعمال کرنا تھا۔

واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ میں مودی حکومت کے نام نہاد دعوئوں کو بے نقاب کرتے ہوئے کہاگیاہے کہ بھارتی میڈیا نے پاکستان کے ساتھ جنگ کے دوران جھوٹی جنگی خبریں پھیلائیں۔

فلاڈیلفیا میں طیارہ حادثہ، ویڈیو گیمز کے مناظرکو “پاکستان پر حملے”کے مناظر کے طورپرپیش کیاگیا۔ زی نیوز، این ڈی ٹی وی، آج تک اور ٹائمز نائو جیسے بھارتی چینلز نے جھوٹی ویڈیوز چلائیں۔

غزہ اور سوڈان کی ویڈیوز کو پاکستان پر حملے کی ویڈیوز کے طورپرپیش کیا گیا۔ بی جے پی کے زیر اثر بھارتی میڈیا چینلز نے کراچی پر حملے اور پاکستانی وزیراعظم کی طرف سے ہتھیار ڈالنے کے جھوٹے دعوے کئے گئے جن کا دور دور تک سچائی سے کوئی تعلق نہیں تھا۔

بھارتی بحریہ اور فضائیہ نے کسی حملے کی تصدیق نہیں کی مگر نیوز چینلز نے جنگی جنون کو ہوا دینے کیلئے پاکستان کے بیشتر شہروں پر حملوں اور قبضے اور پاکستانی فضائیہ کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچانے کے من گھڑت دعوے نشر کئے۔

گودی میڈیا نے ریٹائرڈ بھارتی فوجی افسران کوجنگ سے متعلق جھوٹی خبروں کو سچائی پر مبنی قراردینے کے لیے بطور ترجمان استعمال کیا ۔ بی جے پی حکومت کے واٹس ایپ گروپوں کے ذریعے اینکرز کوجھوٹی خبریں پہنچائی گئیں اور انہوں نے تصدیق کرنے کی زحمت گوارا کئے بغیر انہیں اسی طرح نشر کردیا۔

واشنگٹن پوسٹ نے اپنی رپورٹ میں مزید کہاہے کہ بھارتی “ٹی وی چینلز جھوٹی کہانیاں گھڑنے والوں کے زیر تسلط ہیں”۔ پاک بھارت جنگ سے متعلق بھارتی عوام کو گمراہ کیا گیا جس سے خود عالمی سطح پر بھارت کی سبکی کا سامنا کرنا پڑا۔

اخبار کے مطابق ایک بھارتی سکیورٹی عہدیدارنے اعتراف کیاہے کہ جھوٹی معلومات عوام تک پہنچانا ایک جنگی حکمت عملی تھی، لیکن اس کا نقصان بھارت کو ہی اٹھانا پڑا۔

ریاستی پروپیگنڈا حقائق پر غالب آ گیا: سچائی کی جگہ سیاسی وفاداری نے لے لی۔ واشنگٹن ٹائمز کے مطابق بھارتی وزیر خارجہ نے اس تمام صورتحال پر خاموشی اختیار کی اور نریدنر مودی نے سیز فائر کے دو دن بعد بیان دیا لیکن اس دوران خلا کو جھوٹ سے پر کیا گیا۔

بھارتی میڈیا نے نام نہاد قوم پرستی کو پراپیگنڈے کیلئے استعمال کیا اور پاکستان پر بے بنیاد الزامات عائد کئے تاہم اس کا نقصان ملک اور میڈیا دونوںکو اٹھانا پڑا۔ بھارتی حکومت اور میڈیا کے جھوٹ کی قلعی کھولنے پر مودی سرکار نے بی بی سی اور ٹی آر ٹی سمیت متعدد عالمی میڈیا پر پابندیاں عائدکردیں ۔

بی جے پی کے جھوٹے بیانیہ کو چیلنج کرنے والے مقامی صحافیوں کو گرفتار کر کے انکے خلاف مقدمات درج کئے گئے۔ نیویارک ٹائمز، واشنگٹن پوسٹ، روئٹرز، ٹی آر ٹی، الجزیرہ اور بی بی سی نے جنگ سے متعلق بھارتی میڈیا کے جھوٹ کوبے نقاب اور پاکستانی میڈیا کو پیشہ ورانہ شفافیت کو سراہا ہے۔
غزہ : اسرائیل کی بربریت جاری ،وحشیانہ بمباری سے مزید 108 فلسطینی شہید،393 زخمی ، عرب میڈیا

متعلقہ مضامین

  • بارود اور دلیل کا چراغ
  • پاک بھارت کشیدگی‘ گلابی نمک کی تجارت بند ہونے سے بھارتی تاجروں کو شدید نقصان
  • فوجی اور آبی جارحیت پر عالمی برادری بھارت کا محاسبہ کرے،بلاول بھٹو زرداری
  • نریندر مودی کو جھوٹ بولنے کا نوبل انعام ملنا چاہیئے، سنجے راوت
  • کیا جنوبی ایشیا پانی کے تنازع پر جنگ کی طرف دھکیلا جارہا ہے؟
  • بھارتی میڈیا اور مودی حکومت آپریشن سندور بارے اپنی ہی عوام کو بے وقوف بناتے رہے ، واشنگٹن پوسٹ کا تہلکہ خیز انکشاف
  • آپریشن سندور کا منطقی انجام نریندر مودی کی شکست ہوگا، احسن اقبال
  • آفریدی نے بھارت سے منسوب سوشل میڈیا پوسٹ کو 'جھوٹا' قرار دیدیا
  • مظفرآباد، نریندر مودی کے دورہ مقبوضہ کشمیر کے خلاف احتجاجی مظاہرہ
  • پہلگام حملے سے سیز فائر تک کئی سوالات برقرار، بھارت کے پاس کوئی جواب نہیں