وزیراعظم آزاد کشمیر سے راجہ انعام اللہ خان ایڈووکیٹ کی قیادت میں وفد کی ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 27th, April 2025 GMT
چوہدری انوارالحق نے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ عوام کو زندگی کی بنیادی سہولتوں کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے، عوام کے ٹیکس کے پیسے کی ایک ایک پائی کی حفاظت کی جائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم آزاد جموں و کشمیرچوہدری انوارالحق سے راجہ انعام اللہ خان ایڈووکیٹ، راجہ عرفان پرویز، اجمل محمود اور محمود علی نے جموں و کشمیر ہاؤس اسلام آباد میں ملاقات کی۔ وزیراعظم نے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ عوام کو زندگی کی بنیادی سہولتوں کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے، عوام کے ٹیکس کے پیسے کی ایک ایک پائی کی حفاظت کی جائے گی، گورننس کو بہتر بنا دیا ہے اور خراب معیشت کو ٹریک پر ڈال دیا ہے، آزادکشمیر کے خسارے میں چلنے والے ادارے منافع بخش بن گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ زکوٰۃ کے نظام کو ٹھیک کیا اور اس کو حقیقی معنوں میں غریب افراد کی کفالت پر خرچ کیا جا رہا ہے۔ وزیراعظم چوہدری انوارالحق نے کہا کہ حکومت نے اپنی دو سال کی مدت مکمل کر لی ہے، اس عرصے کے دوران تمام شعبوں میں اوورہالنگ کی، وزیراعظم کا منصب ذمہ داری کا متقاضی ہے اسے آزاد کشمیر کے عوام کی نظروں میں قابل فخر بنا دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آزادکشمیر کے پسماندہ علاقوں کو ترقی دی ہے اور ہیلتھ پیکج میں انہیں خصوصی طور پر مدنظر رکھا گیا، این ٹی ایس کے ذریعے اساتذہ کی شفاف بنیادوں پر تعیناتی کو یقینی بنایا جبکہ پی ایس سی کے ذریعے ڈاکٹروں کی تعیناتی عمل میں لا کر عوام کو صحت کے شعبے میں سہولتیں فراہم کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام کا حکومت پر اعتماد بحال ہوا ہے جو ہماری سب سے بڑی کامیابی ہے۔
راجہ انعام اللہ خان ایڈووکیٹ نے وزیراعظم کو آل پاکستان اختر علی صدیقی اینڈ چوہدری محمد ریاض میموریل فٹ بال ٹورنامنٹ 2025ء کے فائنل میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی دعوت دی جو وزیراعظم نے قبول کر لی۔ ٹورنامنٹ کا فائنل 11 مئی کو گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج میرپور میں ہو گا۔ وفد نے وزیراعظم کے ویژن کو سراہا اور کہا کہ آپ نے دو سال میں جو ریکارڈ ترقیاتی کام کئے ہیں ماضی میں اس کی نظیر نہیں ملتی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: نے کہا کہ
پڑھیں:
کشمیر کی باغبانی صنعت پابندیوں کی زد میں کیوں ہے، ممبر پارلیمنٹ آغا سید روح اللہ
آغا سید روح اللہ نے کہا کہ باغبانی کی صنعت کشمیر کی معیشت کیلئے ریڑھ کی ہڈی کے مانند ہے لیکن اسکے باوجود ٹرانسپورٹ پر پابندیوں کے سبب یہ شعبہ شدید مشکلات سے دوچار ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سرینگر سے منتخب رکن پارلیمان آغا سید روح اللہ مہدی نے سیب سے لدے ٹرکوں کی وادی کشمیر سے بہار نقل و حرکت پر بار بار عائد کی جانے والی پابندیوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ ممبر پارلیمنٹ نے کہا کہ گزشتہ سال بھی ٹرکوں کو جان بوجھ کر روکا گیا تھا اور اس سال پھر وہی صورتحال دہرائی جا رہی ہے، جس سے کاشتکاروں اور تاجروں کو ناقابل تلافی معاشی نقصان سے جوجھنا پڑ رہا ہے۔ آغا سید روح اللہ نے زور دے کر کہا کہ باغبانی کی صنعت کشمیر کی معیشت کے لئے ریڑھ کی ہڈی کے مانند ہے۔
انہوں نے بتایا کہ باغبانی سے منسلک وادی کی معیشت کا تقریباً 70 فیصد حصہ ہے، جو شعبہ سیاحت سے کہیں زیادہ اہم ہیں، لیکن اس کے باوجود ٹرانسپورٹ پر پابندیوں اور شاہراہ کی بندشوں کے سبب یہ شعبہ شدید مشکلات سے دوچار ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج سیب کا سیزن عروج پر ہے اور ٹرکوں کو روکنا محض انتظامی مسئلہ نہیں بلکہ ہمارے کاشتکاروں اور تاجروں کی معاشی بقا پر حملہ ہے۔ ممبر پارلیمنٹ نے حکام پر زور دیا کہ سیب کو بیرونی منڈیوں تک بغیر کسی رکاوٹ کے پہنچانے کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر اس مسئلے کو مسلسل نظر انداز کیا گیا تو یہ کشمیر کی معیشت کے لئے مزید تباہ کن ثابت ہوگا۔