بھارت کا بڑھتا جنگی جنون، اٹاری میں فصلوں کی کٹائی کیلیے عوام کو دو دن کی مہلت
اشاعت کی تاریخ: 27th, April 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)بھارت نے بین الاقوامی سرحد سے منسلک گاؤں رورانوالا خرد (اٹاری) میں فصلوں کی کٹائی کے اعلانات کروا دیے۔
ذرائع کے مطابق بھارتی پنجاب میں واقع گردوارے سے عوام کے لیے اعلانات کروائے گئے۔
بھارت کی بارڈر سیکیورٹی فورس (بی ایس ایف) کی جانب سے سرحد پر موجود فصلوں کی کٹائی کے لیے عوام کو دو دن کی مہلت دی گئی ہے۔
بی ایس ایف کی طرف سے اعلان کیا جاتا ہے کہ جن کی فصلوں کی کٹائی رہتی ہے وہ دو دن میں مکمل کرلیں، دو دن کے بعد سرحد کے قریبی گیٹ بند کر دیے جائیں گے۔
دفاعی ماہرین کے مطابق ان اعلانات سے واضح ہوتا ہے کہ مودی کا جنگی جنون بڑھ رہا ہے، بھارت نے روایتی جنگ کا آغاز کیا تو بھارت بھی محفوط نہیں رہے گا، جنگ کا آغاز بھارت کرے گا مگر اختتام پاکستان کرے گا۔
بھارت کی نئی چال! پاکستان کا ورلڈکپ کھیلنے کا خواب مشکل میں
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے‘ کبھی تھا نہ کبھی ہوگا‘ پاکستانی مندوب
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251102-01-22
جینوا (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان نے اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی میں بھارتی سفارت کاروں کے بے بنیاد دعوؤں کا مؤثر جواب دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، نہ کبھی تھا اور نہ ہی کبھی ہوگا۔ پاکستانی مندوب سرفراز احمد گوہر نے اپنے حق جواب کے استعمال میں کہا کہ کشمیر ایک متنازع علاقہ ہے جس کا حتمی فیصلہ اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں رائے شماری کے ذریعے وہاں کے عوام کو خود کرنا ہے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ اقوامِ متحدہ کے تمام سرکاری نقشوں میں مقبوضہ جموں و کشمیر کو متنازع علاقہ ظاہر کیا گیا ہے۔انہوں نے زور دیا کہ بھارت پر سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد کی قانونی ذمہ داری عائد ہوتی ہے اور اسے کشمیری عوام کو حقِ خود ارادیت دینے سے انکار نہیں کرنا چاہیے۔سرفراز گوہر نے کہا کہ دنیا بھر کی انسانی حقوق تنظیمیں، سول سوسائٹی اور آزاد میڈیا مقبوضہ علاقے میں بھارتی مظالم پر گہری تشویش ظاہر کر چکے ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ *جینو سائیڈ واچ* کے مطابق بھارت اور مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کی نسل کشی کا حقیقی خطرہ موجود ہے۔انہوں نے جنرل اسمبلی کے صدر سے مطالبہ کیا کہ بھارت کو اپنی بین الاقوامی ذمہ داریاں پوری کرنے اور کشمیری عوام کو ان کے بنیادی حقوق دینے پر مجبور کیا جائے۔