بھارت نے در اندازی کی تو بھرپور جواب دیا جائے گا، وزیر دفاع خواجہ آصف کا روسی ٹی وی کو انٹرویو
اشاعت کی تاریخ: 27th, April 2025 GMT
بھارت نے در اندازی کی تو بھرپور جواب دیا جائے گا، وزیر دفاع خواجہ آصف کا روسی ٹی وی کو انٹرویو WhatsAppFacebookTwitter 0 27 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد: وزیر دفاع خواجہ آصف نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ بھارت نےکشیدگی نہ بڑھائی توپاکستان بھی فوجی کارروائی سےگریز کرےگا۔ تاہم بھارت نے دراندازی کی یا حملہ کیا تو مناسب سے زیادہ جواب دیا جائےگا۔
انہوں نے روسی نشریاتی ادارے RT کو دیے گئے ایک انٹرویو میں پاکستان کے سابق حکمرانوں کے 1980 کی دہائی کے آخر میں سوویت افغان جنگ میں شامل ہونے اور مغرب کی جانب سے جہادیوں کو تربیت دینے اور ان کی ترغیب دینے کا ایک پلیٹ فارم بننے کے فیصلوں کو ایک غلطی قرار دیا۔
وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ پاکستان خطے میں دہشتگردی کا شکار ہے جو مغربی حکومتوں بالخصوص امریکا کی دہائیوں پرانی پالیسیوں کی وجہ سے ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ مغرب کی طرف سے متعارف کروائے گئے ’جہاد‘نے ملک کی اخلاقیات کو تبدیل کر دیا اور اس کے موجودہ مسائل کو جنم دیا۔
خواجہ آصف کے مطابق افغانستان میں جنگ کے دوران، اسلام آباد نے (امریکا کو) ہر طرح کی مدد فراہم کی۔ بعد میں 9/11 کے حملوں کے بعد پاکستان دوبارہ اتحاد میں شامل ہوا۔
انہوں نے کہا کہ یہ دونوں جنگیں، میری عاجزانہ رائے میں، ہماری جنگیں نہیں تھیں۔
خواجہ آصف کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان سابقہ پالیسیوں کا خمیازہ بھگت رہا ہے۔ ہم نے بہت نقصان اٹھایا اور امریکا نے 89 یا 90 کے آس پاس ہمیں چھوڑ دیا۔
انہوں نے کہا 2021 میں افغانستان سے امریکا کے تباہ کن انخلا کے بعد سیکیورٹی کی صورتحال مزید خراب ہوگئی۔
خواجہ آصف نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پشتون برادری کی اصل پاکستان اور افغانستان دونوں میں تقسیم ہے، جس کا ایک اہم حصہ پاکستان میں رہتا ہے، اس حقیقت کو بیان کرتے ہوئے ان کا کا مزید کہنا تھا کہ تقریباً 60 لاکھ غیر دستاویزی افغان پاکستان میں رہ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے ساتھ جو کچھ ہو رہا ہے اس کی ذمہ داری قبول کرنے کے لیے کوئی تیار نہیں۔
انہوں نے پہلگام واقعے کے حوالے سے کیے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ اس خطے میں دہشتگردی کا شکار پاکستان ہے۔ اور ہم پر بھارت کی جانب سے الزام لگایا گیا ہے جس کے ساتھ ہمارا کوئی تعلق نہیں ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبربھارت نے جارحیت کی تو قوم کا ہر فرد سپاہی بن کر لڑےگا، مولانا فضل الرحمان پہلگام واقعے پر بھارت کی حقائق چھپانے کی ناکام کوشش بھارت کی سازش ناکام، سلامتی کونسل میں پاکستان اور چین نے مکروہ منصوبہ بے نقاب کر دیا بھارت نےحملہ کیا تو متناسب سے زیادہ جواب دیاجائےگا، وزیردفاع اسرائیلی فورسز کی غزہ پر وحشیانہ بمباری جاری، مزید 40 فلسطینی شہید اسلام آباد: کم از کم اجرت کی خلاف ورزی، دو بڑے مارٹس سیل، مالکان گرفتار بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا، بچہ بچہ سرحد پر کٹ مرنے کو تیار ہے، شیخ وقاص اکرامCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: وزیر دفاع خواجہ خواجہ ا صف بھارت نے جواب دیا
پڑھیں:
بجٹ کا حجم 17600 ارب مقرر، دفاع، تنخواہ اور پنشن میں اضافہ تجویز
اسلام آباد:
نئے مالی سال کے بجٹ کا حجم 17600 ارب روپے مقرر کیا گیا ہے، مجوزہ بجٹ کے مطابق حکومت نے دفاعی بجٹ میں 18 فی صد اضافہ کیا ہے، قرض ادائیگی پر 6200 ارب روپے خرچ ہوں گے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وفاقی حکومت کا مالی سال 2025-26 کے لیے 17600 ارب روپے حجم کا بجٹ کل منگل کے روز پیش کیا جائے گا، جب کہ قومی اقتصادی سروے آج جاری کیا جائے گا۔ وزارتِ خزانہ نے بجٹ کے اہم خدوخال طے کر لیے ہیں، جن میں ٹیکس وصولی، آمدن، خسارے اور اخراجات سے متعلق تفصیلات شامل ہیں۔
وفاقی بجٹ میں مجموعی آمدن کا تخمینہ 19 ہزار 400 ارب روپے لگایا گیا ہے جب کہ ایف بی آر کے ذریعے ٹیکس وصولی کا ہدف 14 ہزار 130 ارب روپے مقرر کیا گیا ہے۔
اسی طرح قرضوں کی ادائیگی پر 6 ہزار 200 ارب روپے خرچ ہوں گے، جو بجٹ خسارے کے برابر ہیں۔ بجٹ خسارے کا ہدف بھی یہی 6200 ارب روپے رکھا گیا ہے۔
تنخواہ اور پنشن میں اضافہ تجویز
سرکاری ملازمین کے لیے اچھی خبر ہے کہ ان کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافے کی تجویز دی گئی ہے، جبکہ ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن میں 5 سے ساڑھے 7 فیصد تک اضافے کی تجویز زیر غور ہے۔ دفاعی بجٹ میں 18 فیصد اضافے کا امکان ہے۔
دوسری جانب تعلیم اور صحت کے شعبوں کے لیے نسبتاً کم فنڈز مختص کیے گئے ہیں۔ تعلیم کے لیے صرف 13 ارب 58 کروڑ روپے اور صحت کے لیے 14 ارب 30 کروڑ روپے رکھنے کی تجویز ہے۔
علاوہ ازیں ڈیجیٹل معیشت اور آئی ٹی سیکٹر کے لیے 16 ارب 22 کروڑ روپے مختص کیے جانے کا امکان ہے، جسے معیشت کے جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کی کوشش قرار دیا جا رہا ہے۔
اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے بجٹ اجلاس کے باقاعدہ شیڈول کی منظوری دے دی ہے، جس کے مطابق بجٹ 10 جون کو قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا، جب کہ 11 اور 12 جون کو اسمبلی اجلاس منعقد نہیں ہوگا۔ بجٹ پر باقاعدہ بحث 13 جون سے شروع ہوگی اور یہ 21 جون تک جاری رہے گی اور 22 جون کو اجلاس منعقد نہیں ہوگا۔
بجٹ اجلاس کا سب سے اہم دن 26 جون ہوگا، جس دن فنانس بل 2025-26 کی منظوری لی جائے گی۔ اس سے قبل 23 جون کو مختص اخراجات پر بحث جب کہ 24 اور 25 جون کو مطالبات، گرانٹس اور کٹوتی کی تحاریک پر بحث اور ووٹنگ ہوگی۔ 27 جون کو سپلیمنٹری گرانٹس سمیت دیگر امور پر ووٹنگ مکمل کی جائے گی۔
اسپیکر ایاز صادق نے واضح کیا ہے کہ شیڈول میں کسی بھی قسم کی تبدیلی ان کی اجازت سے مشروط ہوگی جب کہ تمام پارلیمانی جماعتوں کو بجٹ بحث میں حصہ لینے کا بھرپور موقع فراہم کیا جائے گا۔
وفاقی بجٹ کے بعد صوبائی حکومتیں بھی اپنے اپنے بجٹ پیش کریں گی، جس کے ساتھ ہی ملک میں مالی سال 2025-26 کے لیے معاشی حکمت عملی کا باضابطہ آغاز ہو جائے گا۔
Tagsپاکستان