نامور ڈراما نگار آغاحشر کاشمیری کی برسی کل منائی جائے گی
اشاعت کی تاریخ: 27th, April 2025 GMT
برصغیر کے نامور اردوڈرامہ نگارآغاحشر کاشمیری کی برسی کل پیر 28 اپریل اتوار کو منائی جائے گی۔
اس سلسلے میں نگار خانوں،اسٹیج اور آرٹس کونسلوں کے زیر اہتمام خصوصی تعزیتی تقریبات منعقد کی جائیں گی، جس میں آغا حشر کاشمیری کی ادبی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا جائے گا۔
آغا حشر کاشمیری نے 1897 میں اپنا پہلا ڈراما مرید شک لکھ کر اپنے فنی کیرئیر کا آغاز کیا ۔انہوں نے کل 133 ڈرامے تحریر کیے جو کہ ایک ریکارڈ ہے۔ اسی وجہ سے انہیں انڈین شیکسپیئر کا خطاب ملا۔ آغا حشر کاشمیری کی ادبی خدمات کا دائرہ انتہائی وسیع ہے۔
یہ بھی پڑھیں:میڈم نور جہاں کو ٹکر دینے والی گلوکارہ کی کہانی
آغا حشر کاشمیری 28 اپریل 1935 کو جہان فانی سے رخصت ہو گئے تھے۔ ان کی برسی کے موقع پر علمی و ادبی حلقوں کی جانب سے آغا حشر کاشمیری کو شاندار انداز میں خراج تحسین پیش کیا گیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اغا حشر کاشمیری برسی ڈراما شیکسپیئر.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اغا حشر کاشمیری شیکسپیئر آغا حشر کاشمیری حشر کاشمیری کی
پڑھیں:
جو بھی ہوگا، دیکھا جائے گا، ہم پاکستان ضرور جائیں گے!
لندن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 01 اگست2025ء) عمران خان کے صاحبزادوں کا پاکستان آنے کا اعلان۔ تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم عمران خان کے صاحبزادوں قاسم خان اور سلیمان خان کی جانب سے غیر ملکی ٹی وی چینل کو دیے گئے انٹرویو میں کہا گیا کہ "عمران خان کو ایک چھوٹے سے کمرے میں، شدید گرمی میں، بغیر پنکھے کے قید کیا ہوا ہے۔ ان کا وزن تیزی سے کم ہو رہا ہے، اور 73 سال کے ایک شخص کے لیے یہ ٹھیک نہیں ہے۔ ان کے پاس کسی بھی قسم کے قتل کی سازش کرنے کے بہت سے طریقے ہیں، کیونکہ ان کا مکمل کنٹرول ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ "ہمارے والد روزانہ 22 گھنٹے ایک بہت چھوٹی سی کوٹھری میں قید رہتے ہیں۔ کتابوں، وکیل، معالج اور خاندان تک رسائی بہت محدود ہے۔ جیل کے حالات انتہائی خراب ہیں۔(جاری ہے)
وہاں ہیپاٹائٹس سی کی وجہ سے دس قیدی جان کی بازی ہار چکے ہیں۔ انہیں استعمال کے لیے گندا پانی فراہم کیا جاتا ہے۔
ہمیں حکومتِ پاکستان کے کچھ لوگوں کی طرف سے خبردار کیا گیا کہ اگر ہم پاکستان پہنچے، تو ہمیں گرفتار کر لیا جائے گا۔ جو بھی ہوگا، دیکھا جائے گا۔ ہم پاکستان ضرور جائیں گے۔ ہم صرف اپنے والد سے ملنا چاہتے ہیں، اور ہم پُرعزم ہیں کہ انہیں جیل سے نکال کر رہیں گے۔"