مصری وزیر خارجہ کا ایرانی عوام کیساتھ اظہار یکجہتی
اشاعت کی تاریخ: 28th, April 2025 GMT
بدر عبد العاطی سے اپنی ایک ٹیلیفونک گفتگو میں ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اس وقت ضروری ہے کہ غزہ اور مغربی کنارے سے فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی کے صیہونی منصوبے کو روکا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ ایرانی وزیر خارجہ "سید عباس عراقچی" سے اُن کے مصری ہم منصب "بدر عبد العاطی" نے ٹیلیفونک گفتگو کی۔ اس موقع پر مصری وزیر خارجہ نے شہید رجائی پورٹ پر دھماکے کا نشانہ بننے والے افراد سے اظہار ہمدردی کیا اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لئے دعا کی۔ اپنی گفتگو کے دوران بدر عبد العاطی نے صیہونی جرائم کو روکنے اور غزہ کی بے گناہ عوام تک انسانی امداد کی رسائی کے لئے مصر کی کوششوں سے ایرانی وزیر خارجہ کو آگاہ کیا۔ دوسری جانب سید عباس عراقچی نے غزہ میں خوراک اور ادویات کو روکنے اور اس کے ساتھ ساتھ بے گناہ لوگوں کے قتل کو انسانیت کی تاریخ میں ایک ایسا جرم قرار دیا جس کی ماضی میں مثال نہیں ملتی۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں کی نسل کشی اور اسرائیلی جرائم میں امریکہ و صیہونی رژیم کے حواری ملک برابر کے شریک ہیں۔ ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ اس وقت ضروری ہے کہ غزہ اور مغربی کنارے سے فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی کے صیہونی منصوبے کو روکا جائے۔ انہوں نے اِن انسانیت سوز جرائم پر عالمی برادری کی خاموشی کو حیرت انگیز قرار دیا۔ آخر میں سید عباس عراقچی نے اپنے مصری ہم منصب کو امریکہ کے ساتھ ہونے والے غیر مستقیم مذاکرات میں تازہ ترین پیش رفت سے آگاہ کیا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ایرانی وزیر خارجہ
پڑھیں:
سوڈان: آر ایس ایف نے 300 خواتین کو ہلاک، متعدد کیساتھ جنسی زیادتی کردی، سوڈانی وزیر کا دعویٰ
سوڈان کی وزیرِ مملکت برائے سماجی بہبود، سلمیٰ اسحاق نے الزام عائد کیا ہے کہ ریپڈ سپورٹ فورسز (آر ایس ایف) نے شمالی دارفور کے دارالحکومت الفاشر پر قبضے کے ابتدائی دو دنوں میں 300 خواتین کو قتل کیا۔
وزیر کے مطابق خواتین کو جنسی تشدد، زیادتی اور وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا، انہوں نے الفاشر کی صورتحال کو انسانی المیہ قرار دیا۔ سلمیٰ اسحاق نے خبردار کیا کہ جو لوگ شہر سے تاویلہ کی جانب بھاگنے کی کوشش کر رہے ہیں وہ موت کی شاہراہ پر شدید خطرات سے دوچار ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: سوڈان میں ہولناک قتلِ عام، سینکڑوں مریض اور شہری ہلاک
ترک خبر رساں ایجنسی اناطولیہ سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شہر میں باقی رہ جانے والے خاندان اب بھی تشدد، ذلت، اور جنسی جرائم کا سامنا کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا، الفاشر میں جو کچھ ہوا وہ نسلی تطہیر کا منظم عمل ہے، ایک سنگین جرم ہے جس پر دنیا کی خاموشی مجرمانہ شراکت کے مترادف ہے۔
یاد رہے کہ ریپڈ سپورٹ فورسز نے 26 اکتوبر کو الفاشر پر قبضہ کر لیا تھا، جس کے بعد مقامی اور بین الاقوامی تنظیموں نے شہریوں کے قتلِ عام کی اطلاعات دی تھیں۔ ان تنظیموں نے خبردار کیا کہ شہر پر قبضہ سوڈان کی عملی تقسیم کو مزید گہرا کر سکتا ہے، جس میں کچھ علاقے آر ایس ایف اور کچھ قومی فوج کے زیرِ کنٹرول ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: سوڈان میں آئی ڈی پیز کے کیمپ پر ڈرون حملے میں 11 افراد ہلاک، 22 زخمی
آر ایس ایف کے سربراہ محمد حمدان دگالو المعروف حمیدتی نے بعد ازاں اعتراف کیا کہ خلاف ورزیاں ہوئی ہیں اور اس حوالے سے تحقیقاتی کمیٹیاں تشکیل دینے کا اعلان کیا۔
واضح رہے کہ اقوام متحدہ اور مقامی رپورٹس کے مطابق سوڈانی فوج اور آر ایس ایف کے درمیان اپریل 2023 سے جاری خانہ جنگی میں اب تک تقریباً 20 ہزار افراد ہلاک اور 1.5 کروڑ سے زائد بے گھر ہو چکے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آر ایس ایف سوڈان ملیشیا