واشنگٹن: وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے دنیا بھر کے سرمایہ کاروں کو پاکستان کی ترقی میں شامل ہونے کی دعوت دے دی۔

ہارورڈ یونیورسٹی میں پاکستان کانفرنس 2025 سے کلیدی خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے ’’فاصلوں میں کمی اور مستقبل کی تعمیر: پاکستان میں شمولیتی ترقی اور حکمرانی کا راستہ‘‘ کے عنوان سے پاکستانی معیشت میں بہتری کو اجاگر کیا۔

سینیٹر محمد اورنگزیب نے اپنے خطاب میں پاکستان کی معاشی و سماجی ترقی کی راہ کا خاکہ پیش کیا، وزیر خزانہ نے ماحولیاتی تبدیلی اور مالیاتی شعبے میں جراتمندانہ اصلاحات کا عزم ظاہر کیا۔

وزیر خزانہ نے دنیا بھر کے سرمایہ کاروں، شراکت داروں اور بہترین دماغوں کو پاکستان کی ترقی، مواقع اور ناقابل واپسی تبدیلی کے سفر میں شامل ہونے کی دعوت دی اور کہا کہ پاکستان ایک اہم موڑ پر پہنچ چکا ہے جہاں معیشت بحالی اور تبدیلی کی راہ پر گامزن ہے، ہم نے ایک ایسی معیشت سنبھالی جو مشکلات کا شکار تھی۔

 

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو کم جی ڈی پی اور زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی جیسے چیلنجز کا سامنا تھا، مگر اب ہم نے معیشت کے بنیادی ڈھانچے کو مستحکم کیا، اعتماد بحال کیا اور ترقی کا عمل دوبارہ شروع کیا، استحکام خود کوئی منزل نہیں، بلکہ ترقی کا ذریعہ ہے۔

انہوں نے مالیاتی نظم و ضبط، مہنگائی پر قابو پانے اور توانائی، ٹیکس، حکمرانی اور سرکاری اداروں کی اصلاحات پر مبنی حکومت کی حکمتِ عملی بیان کی، وزیر خزانہ نے پاکستان میں موجود ترقی کے بڑے مواقع بشمول معدنی وسائل، آئی ٹی شعبے میں توسیع، گرین انرجی منصوبے اور نوجوان آبادی کے کاروباری جذبہ پر روشنی ڈالی، محمد اورنگزیب نے انسانی ترقی کو مسلسل اور جامع ترقی کیلئے بنیادی قرار دیا۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان نے اپنے عوامی قرض کا جی ڈی پی سے تناسب 75 فیصد سے کم کر کے 67.

2 فیصد کر دیا ہے، قرضوں کے حجم کو درمیانی مدت میں 60 فیصد سے بھی کم کیا جائے گا، قرضوں کے حجم میں کمی کیلئے محتاط مالی نظم، ملکی مالیاتی ذرائع میں اضافہ اور ٹیکس اصلاحات کی جائیں گی۔

محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ خسارے میں چلنے والے سرکاری اداروں کی نجکاری سے ہر سال جی ڈی پی کا 2 فیصد بچنے کی توقع ہے، نجکاری کا عمل شفافیت اور سرمایہ کاروں کے اعتماد پر مبنی ہوگا۔

وزیرِ خزانہ نے مالیاتی شعبے میں ڈیجیٹل بینکنگ، کیپیٹل مارکیٹس اور گرین فنانس کو فروغ دینے کے منصوبے بیان کئے تاکہ مالیاتی نظام کو زیادہ مضبوط اور لچکدار بنایا جا سکے۔

انہوں نے ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات پر بات کرتے ہوئے انفراسٹرکچر اور زراعت میں ماحولیاتی مزاحمت کو شامل کرنے کے عزم کا اعادہ کیا، آئی ایم ایف کے ریسیلینس اینڈ سسٹین ایبلیٹی فیسلٹی (RSF) اور ورلڈ بینک کے کنٹری پارٹنرشپ پروگرام (CPF) کو اس سلسلے میں اہم سنگ میل قرار دیا۔

آخر میں وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان کا مستقبل جراتمندانہ اور ضروری فیصلوں سے تشکیل پائے گا، اگر ہم اپنی عوام میں سرمایہ کاری کریں، معیشت کو جدید بنائیں اور اصلاحات کا عمل جاری رکھیں تو پاکستان ایک مضبوط، سرسبز اور زیادہ مقابلہ کرنے والا ملک بن کر ابھرے گا۔

تقریب کے آخر میں وزیر خزانہ نے شرکاء سے ملاقات کی اور پاکستان کی معیشت کے مستقبل کے حوالے سے سوالات کے جوابات دیئے۔

 

 

Post Views: 1

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: محمد اورنگزیب سرمایہ کاروں پاکستان کی کہ پاکستان

پڑھیں:

بجٹ معیشت کو بحران سے نکال کر ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کا خاکہ، احسن اقبال

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ بجٹ 2025-26 پاکستان کی معیشت کو بحران سے نکال کر استحکام اور ترقی کی نئی راہ پر گامزن کرنے کا عملی خاکہ ہے۔ حکومت نے موجودہ بجٹ میں ترقیاتی منصوبوں کو بھرپور ترجیح دی ہے۔ رواں مالی سال کے لیے قومی ترقیاتی پلان 4200 ارب روپے سے تجاوز کر گیا ہے، جو کہ پچھلے 2 برس میں 50 فیصد اضافہ ہے۔ اگرچہ پی ایس ڈی پی کی مالیت کچھ کم ہے، مگر ترقیاتی اہداف بڑھے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ بلوچستان کے لیے 230 ارب روپے، کراچی-چمن شاہراہ کے لیے 100 ارب روپے اور ایم-8 منصوبہ بجٹ میں شامل کیا گیا ہے۔ بھارت کی آبی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا اور پاکستان کے پانی پر کسی قسم کی پابندی یا روک کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ بھارت کی ہر سازش کا مقابلہ کریں گے۔ سپیکر قومی اسمبلی، چیئرمین سینٹ یا اراکین کی تنخواہوں میں اضافے کو حقیقت پسندانہ ہو کر دیکھنا ہوگا۔ وفاقی وزیر  نے ان خیالات کا اظہار  پریس کانفرنس سے خطاب  اور پورٹل کے افتتاح کرتے ہوئے کیا۔ احسن اقبال نے کہا کہ دیامر بھاشا ڈیم اور مہمند ڈیم کو ترجیح دی جا رہی ہے، جو مجموعی طور پر 7 ملین ایکڑ فٹ پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں جبکہ دیامر بھاشا ڈیم 2030 تک مکمل ہوگا۔ سکھر حیدر آباد موٹروے ہماری ترجیح ہے۔ وفاقی حکومت کی فسکل سپیس سکڑ رہی ہے۔ فسکل سپیس سکڑنے سے ترقیاتی بجٹ سکڑ کر 0.8 فیصد پر آگیا ہے۔ قومی سطح پر ترقیاتی اخراجات کم ہونا تشویشناک ہے۔ عالمی اداروں کی جانب سے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری، بڑھتے ہوئے زرمبادلہ کے ذخائر، ترسیلات زر کا 38 ارب ڈالر کی سطح تک پہنچنا، اور 2.7 فیصد جی ڈی پی گروتھ کا ہدف – یہ تمام عوامل پاکستان کی معاشی بحالی کے واضح ثبوت ہیں۔ بجٹ 2025-26 صرف اعداد و شمار کا مجموعہ نہیں، بلکہ "اْڑان پاکستان" کے وژن کی عملی تعبیر ہے۔ یہ بجٹ ترقی، مساوات، برآمدات، ڈیجیٹل پاکستان، اور ماحول دوست معیشت جیسے پانچ اہم شعبوں پر مبنی ہے۔ وفاقی ترقیاتی پروگرام کے لیے 1 کھرب روپے مختص کیے گئے ہیں، جبکہ صوبائی ترقیاتی پروگرام 3.2 کھرب روپے پر محیط ہے۔ وفاقی اور صوبائی سطح پر ترقیاتی اخراجات کا یہ ہم آہنگ ماڈل پاکستان کی مشترکہ ترقی کی ضمانت ہے۔ وفاقی وزیر نے بجٹ میں سماجی تحفظ کے لیے بڑھتی ہوئی ترجیحات کا بھی ذکر کیا۔ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کا بجٹ 600 ارب روپے سے بڑھا کر 716 ارب روپے کر دیا گیا ہے۔ تنخواہ دار طبقے کو انکم ٹیکس میں نرمی دی گئی ہے، جبکہ مہنگائی کے اثرات سے بچاؤ کے لیے کم آمدنی والے طبقات کے لیے ہدفی سبسڈیز فراہم کی جا رہی ہیں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے نیشنل سینٹر فار بگ ڈیٹا اینڈ کلاؤڈ کمپیوٹنگ اور لمز کی ٹیم کو اس پلیٹ فارم کے قیام پر سراہا۔ اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ یہ ان کے لیے اعزاز کی بات ہے کہ وہ این بی    کے قیام کے سفر میں شامل رہے، جو پاکستان میں مصنوعی ذہانت (AI) اور مشین لرننگ کے شعبے میں مقامی صلاحیت بڑھانے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ احسن اقبال نے کہا کہ اب پاکستان کی ترقی کی کہانی ''کوڈز'' میں لکھی جائے گی اور ''ڈیٹا'' کے ذریعے سمجھی جائے گی۔ انہوں نے زور دیا کہ ڈیجیٹل ٹولز کو اپنانا اب کوئی آپشن نہیں بلکہ ایک قومی ترجیح بن چکی ہے۔ احسن اقبال نے مزیدکہا کہ نیشنل اوپن ڈیٹا پورٹل کا آغاز ایک اور بڑا سنگ میل ہے، جو پالیسی سازوں، محققین اور عوام کو اہم شعبوں میں موجود منظم ڈیٹا تک رسائی دے گا جس سے بہتر فیصلے، نئی تحقیق اور ڈیٹا پر مبنی مضبوط پاکستان کی بنیاد رکھنے میں مدد ملے گی۔

متعلقہ مضامین

  • ⁠⁠⁠⁠⁠⁠⁠جب چینی مارکیٹ کی بات آتی ہے، تو غیر ملکی سرمایہ کاروں کا کہنا ہے کہ “انہیں اس بس میں سوار ہونا ہے”
  • بجٹ معیشت کو بحران سے نکال کر ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کا خاکہ، احسن اقبال
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج نے نیا سنگ میل عبور کیا، انڈیکس 126000 پوائنٹس عبور کرگیا
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں زبردست تیزی، انڈیکس نے 1 لاکھ 25 ہزار پوائنٹس کا تاریخی سنگ میل عبور کر لیا۔
  • اسٹاک ایکسچینج میں آج پھر نیا ریکارڈ، ایک اور تاریخی سنگِ میل عبور
  • ٹیرف اصلاحات اہمیت کی حامل،تنخواہ دار طبقے کو ہر ممکن ریلیف دیا: وفاقی وزیر خزانہ
  • ملک میں مہنگائی کی شرح ابھی بھی ساڑھے سات فیصد ،حکومت جو کچھ دے رہی ہےقرضے لےکر دے رہی ہے، وزیر خزانہ 
  • ٹیرف اصلاحات سے ملکی برآمدات میں اضافہ ہوگا،وزیر خزانہ محمد اورنگزیب
  • سالانہ مالیاتی بل 2025 سینیٹ میں پیش،چیئرمین نے قائمہ کمیٹی خزانہ کے سپرد کردیا
  • بجٹ 2025: شریک حیات کے انتقال کے بعد فیملی پنشن کی مدت 10 سال تک محدود