پہلگام واقعہ، بھارت کی حقائق چھپانے کی ناکام کوشش
اشاعت کی تاریخ: 28th, April 2025 GMT
بھارتی وزیر برائے پارلیمانی امور کااے پی سی کے بعد پہلگام میں غلطی کا اعتراف
بھارتی وزیر کے ویڈیو بیان سے غلطی والا حصہ غائب ،بیان ایڈٹ کرکے جاری کیا
مقبوضہ کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں پیش آنے والے واقعے پر بھارت کی حقائق چھپانے کی کوشش ناکام ہوگئی۔آل پارٹیز کانفرنس کے بعد بھارتی وزیر برائے پارلیمانی امور کرن ریججو نے پہلگام واقعے میں غلطی کا اعتراف کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ وزارت داخلہ اور انٹیلی جنس بیورو کی جانب سے بتایا گیا کہ واقعہ کیسے ہوا اور غلطی کہاں ہوئی۔تاہم بعد میں کرن ریجیجو نے اپنے ویڈیو بیان سے غلطی والا حصہ ہی غائب کردیا اور بیان کو ایڈٹ کرکے جاری کیا۔ بھارتی صحافی رویش کمار نے بھی اس جانب نشاندہی کی۔یاد رہے کہ 22 اپریل کو مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام کے سیاحتی مقام پر فائرنگ سے 26 افراد ہلاک اور ایک درجن کے قریب زخمی ہوئے تھے ۔ پاکستان نے واقعے کی مذمت کی اور انسانی جانوں کے ضیاع پر دکھ کا اظہار کیا لیکن بھارت نے روایتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے واقعے کے فوری بعد بغیر کسی تحقیق اور شواہد کے الزام پاکستان پر تھوپ دیا۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
پہلگام واقعہ، چین نے پاکستان کی حمایت کا اعلان کردیا
اسلام آباد:چین نے پہلگام واقعے کے معاملے پر پاکستان کی حمایت کا اعلان کردیا۔
چین کے وزیر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’ہم پاکستان کے جائز سیکیورٹی خدشات کو مکمل طور پر سمجھتے ہیں اور پاکستان کی خودمختاری و سلامتی کے مفادات کے تحفظ کی کوششوں کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔
انہوں نے پہلگام میں پیش آنے والے حالیہ واقعے کی منصفانہ اور بروقت تحقیقات کی حمایت کا بھی اعادہ کیا۔
چینی وزیر خارجہ پاکستان اور بھارت دونوں پر زور دیا کہ وہ صبر و تحمل کا مظاہرہ کریں اور مسائل کے حل کے لیے بات چیت کے راستے کو اپنائیں۔
واضح رہے کہ چار روز قبل مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں ایک واقعہ پیش آیا جس میں مسلح افراد کی فائرنگ سے 26 سیاح ہلاک ہوگئے تھے۔ بھارت نے اس واقعے کا بے بنیاد الزام پاکستان پر عائد کرتے ہوئے سندھ طاس معاہدے کو معطل اور مختلف اقدامات اٹھائے تھے۔
جواب میں پاکستان نے بھی بھرپور حکمت عملی اپناتے ہوئے بھارت سے ہر قسم کی تجارت، پاکستانی فضائی حدود کو بھارتی ایئرلائنز کے لیے مکمل بند جبکہ بھارتی سفارت کاروں کو ناپسندیدہ قرار دیتے ہوئے ملک چھوڑنے کا حکم دیا تھا۔
پہلگام میں پیش آئے حملے کے بعد پاکستان نے عالمی سطح پر غیر جانبدارانہ تحقیقات کی پیش کش کی اور اس حوالے سے مؤثر سفارت کاری کرتے ہوئے دنیا بھر کے وزرائے خارجہ سے نائب وزیر اعظم نے رابطہ کر کے صورت حال سے آگاہ کیا۔