کینالز کے خلاف احتجاج میں پولیس سے تصادم، تین مقدمات درج، ملزمان کی تلاش شروع
اشاعت کی تاریخ: 28th, April 2025 GMT
کراچی:
دریائے سندھ میں کینالز بنانے کے خلاف قومی شاہراہ لنک روڈ پر وکلا اور قوم پرست جماعتوں کے احتجاج میں مظاہرین پر پولیس پر حملے اور موبائل جلانے کے تین مقدمات درج ہوگئے، پولیس نے ویڈیوز حاصل کرکے ملزمان کی تلاش شروع کردی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق مظاہرین کے خلاف دو مقدمات اسٹیل ٹاؤن تھانے اور تھانہ بن قاسم ٹاؤن تھانے میں ایک مقدمہ درج کیا گیا۔
مقدمات سرکاری مدعیت میں بلوے، کار سرکار میں مداخلت، املاک کو نقصان پہنچانے، دھمکیاں دینے اور انسداد دہشت گری کی دفعات کے تحت درج کیے گئے ہیں جن میں 21 افراد کونامزد کیا گیا ہے۔
یہ پڑھیں : نیشنل ہائی وے پر مظاہرین اور پولیس میں جھڑپیں، موبائل نذر آتش
ایف آئی آرز کے متن کے مطابق 200 سے زائد نامعلوم افراد نے پولیس پر حملہ کیا، پولیس افسران مظاہرین کو سمجھانے گئے تو انہوں نے پولیس پر حملہ کردیا، مشتعل مظاہرین کی جانب سے پولیس موبائلوں کو بھی نقصان پہنچایا گیا، مظاہرین نے پولیس موبائل بھی نذر آتش کی، مشتعل افراد کے حملے میں اہلکار بھی زخمی ہوئے۔
ادھر پولیس نے سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے اور جلاؤ گھیراؤ کے واقعے کے وقت موجود افراد کی تصاویر اور ویڈیوز حاصل کرلی ہیں، پولیس کی جانب سے شرپسند عناصر کی تلاش شروع کردی گئی ہے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ پولیس موبائل کو توڑنے کے بعد نذر آتش کرنے والے شرپسند عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی، پُرتشدد ہجوم میں موجود مسلح افراد نے پولیس اہلکاروں سے بلٹ پروف جکیٹ بھی چھینی، ایک شرپسند کو فوٹیج میں پولیس اہلکار کی بلٹ پروف جیکٹ پہنے دیکھا جاسکتا ہے۔
حکام کے مطابق مشتعل ہجوم میں چہروں کی شناخت سے ملزمان کی گرفتاری عمل میں لائی جائے گی، شرپسند عناصرکی حاصل کردہ فوٹیجزز کا جائزہ لیا جارہا ہے، ہجوم میں موجود ملزمان کے چہروں کی شناخت کیلئے دیگر تحقیقاتی ٹیکنالوجیز استعمال کی جائیں گی۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کراچی: ڈمپر حادثےکے بعد لیاقت محسود کی آمد پر عوام کا احتجاج، گارڈ نے فائرنگ کردی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی میں ڈمپر کی ٹکر سے ایک شہری کی ہلاکت کے بعد صورتحال انتہائی کشیدہ ہوگئی۔ واقعے کے بعد مشتعل افراد نے ڈمپر کو آگ لگا دی، جس کے کچھ دیر بعد ڈمپر ایسوسی ایشن کے صدر لیاقت محسود اپنے مسلح گارڈز کے ہمراہ جائے وقوعہ پر پہنچ گئے۔
عینی شاہدین کے مطابق لیاقت محسود کی آمد پر ہجوم مزید مشتعل ہوگیا اور ان کی گاڑی کے سامنے شدید احتجاج کیا گیا۔ اسی دوران لیاقت محسود کے گارڈ نے جاتے ہوئے فائرنگ کی، تاہم خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
موقع پر موجود شہریوں نے الزام عائد کیا کہ لیاقت محسود ہر حادثے کے بعد پہنچ تو جاتے ہیں مگر انہیں انسانی جانوں کے ضیاع سے زیادہ اپنے ڈمپرز کی فکر رہتی ہے۔
بعد ازاں لیاقت محسود نے میڈیا سے گفتگو میں مؤقف اختیار کیا کہ ان کے کارکنوں پر حملہ کیا گیا اور ان کی گاڑی جلائی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ایس ایس پی اور ایس ایچ او کو واقعے سے آگاہ کیا گیا تھا، مگر پولیس نے مناسب اقدام نہیں کیا۔
لیاقت محسود نے اعلان کیا کہ وہ احتجاجاً نیشنل ہائی وے بند کریں گے۔
واضح رہے کہ یہ واقعہ نشتر روڈ پر پیش آیا، جہاں ایک تیز رفتار ڈمپر کی ٹکر سے شہری شاہ زیب جاں بحق اور اس کی اہلیہ زخمی ہوگئیں۔ مشتعل افراد نے واقعے کے بعد ڈمپر کو آگ لگا دی۔ پولیس نے فرار ہونے والے ڈرائیور نیاز حسین کو گرفتار کرکے گارڈن تھانے منتقل کردیا۔