کسی نئی جگہ لے جانے کا کہنے پرٹیسلا نے مالک کو کہاں پہنچا دیا؟ ایلون مسک بھی اپنی ہنسی پر قابو نہ رکھ پائے
اشاعت کی تاریخ: 28th, April 2025 GMT
ٹیسلا کے مالک نے اپنی کار کو حکم دیا کہ وہ اسے کسی نئی جگہ پر لے جائے، جس کے بعد ٹیسلا اسے ایسی جگہ لے گئی جس پر ایلون مسک بھی اپنی ہنسی پر قابو نہ رکھ پائے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکہ سے تعلق رکھنے والے ٹیسلا کار کے مالک زیک جینکنز نے اپنی کار کی مکمل سیلف ڈرائیونگ کی خصوصیت کو ایک سادہ سی کمانڈ کے ساتھ آزمانے کا فیصلہ کیا، زیک نے ٹیسلا کو کہا کہ مجھے ایسی جگہ لے چلو جہاں میں کبھی نہیں گیا ہوں۔“
زیک چونکہ صحتمند ہیں تو توقع کی جارہی تھی کہ کار اسے ریسٹورنٹ لے جائے گی تاہم ٹیسلا نے اسے ریسٹورنٹ کے بجائے جم (Gym) پہنچا دیا۔ واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا شئیر کی گئی جو وائرل ہوگئی۔
اس لمحے کی ویڈیو زیک جنکنز کی اہلیہ نے ریکارڈ کی جو انسٹاگرام پر شیئر کی گئی۔ ویڈیو میں زیک اور ان کی اہلیہ کو قہقہے لگاتے دکھایا گیا کیونکہ کار نے انہیں جم پہنچا دیا تھا جس کا انہیں تصور بھی نہیں تھا۔ واقعے نے ایلون مسک کی بھرپور توجہ حاصل کی۔
ائرل ویڈیو جب ٹیسلا کمپنی کے سربراہ ایلون مسک تک پہنچی تو انہوں نے ہنسنے والا ایموجی بنا کر اظہار خیال کیا۔
زیک جینکنز کے ٹیسٹ نے ٹیسلا کار کی سیلف ڈرائیونگ فیچر کے ساتھ تفریحی تجربات کی فہرست میں اضافہ کیا۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ایلون مسک
پڑھیں:
ترکیہ؛ ہوٹل آتشزدگی میں 78 ہلاکتیں اور 137 زخمی؛ مالک سمیت 11 افراد کو عمر قید
ترکیہ کے ایک ہوٹل میں ہونے والی آتشزدگی کے نتیجے میں ہلاکتوں کی وجہ مالکان اور عملے کی غلفت کے طور پر سامنے آئی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق رواں سال کے آغاز پر اس افسوسناک واقعے میں 34 بچوں سمیت 78 افراد جاں بحق اور 137 زخمی ہوگئے تھے۔
واقعے کی تحقیقات کے دوران ہوٹل انتطامیہ کی غفلت سامنے آنے پر ان کے خلاف مقدمات درج کیے گئے تھے جس پر آج عدالت نے سزا سنا دی۔
ترکیہ کی صوبائی عدالت نے 12 منزلہ ہوٹل آتشزدگی کیس میں مالک سمیت 11 ملزمان کو عمر قید کی سزا سنا دی۔
عدالت نے فیصلے میں لکھا کہ ہوٹل کی انتظامیہ سنگین غفلت کی مرتکب پائی گئی جس کا مرکزی ذمہ دار مالک ہے۔
فیصلے میں کہا گیا کہ ہوٹل میں ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے کوئی انتظامات نہیں کیے گئے تھے۔
عدالت کا کہنا تھا کہ ہوٹل میں احتیاطی تدابیر کا بھی فقدان تھا اور عملہ بھی غیر تجربہ کار تھا جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافہ ہوا۔
عدالت اس بات پر زور دیا کہ ہوٹل کے اجازت نامے جاری کرتے ہوئے سرکاری محکموں نے بھی غفلت کا مظاہرہ کیا۔