کراچی: عزیز بھٹی پولیس کا طالب علم پر تشدد، رقم چھین لی، ڈکیت ظاہر کرنے کی دھمکی
اشاعت کی تاریخ: 28th, April 2025 GMT
کراچی:
عزیز بھٹی پولیس نے طالب علم کو چیکنگ کے بہانے روک کر ڈکیت ظاہر کرنے کی کوشش کی، پانچ ہزار روپے اور قومی شناختی کارڈ بھی چھین لیا، ایس پی گلشن اقبال نے واقعے کی تحقیقات کا حکم دے دیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق قانون کے رکھوالے ہی قانون کی دھجیاں اڑانے لگے، عزیز بھٹی تھانے کی حدود میں تعینات شاہین فورس کے اہل کاروں نے موٹر سائیکل سوار طالب علم کو چیکنگ کے بہانے روک کر نہ صرف تشدد کا نشانہ بنایا بلکہ طالب علم کو ڈکیت ظاہرکرنے کے بعد ہاتھ میں اسلحہ تھما کر اس کا موبائل فون سے جھوٹا بیان بھی ریکارڈ کرلیا۔
شاہین فورس کے اہل کار طالب علم پر گھناؤنے الزام بھی عائد کرتے ہوئے پولیس مقابلے میں جان سے مارنے کی دھمکیاں دیتے رہے۔ شاہین فورس کے اہلکاروں نے طالب علم کے پاس موجود پانچ ہزار روپے اور قومی شناختی کارڈ بھی چھین لیا، طالب علم سے دو لاکھ روپے بھی منگوائے اور رقم نہ دینے کی صورت میں جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دیں۔
موبائل فون پر طالب علم کے والد سے بات کرنے کے بعد طالب علم کو جانے کی اجازت دیتے ہوئے کہا کہ اگر کسی کو کچھ بتایا تو تمہیں چھوڑیں گے نہیں۔
قائم مقام ایس پی گلشن اقبال نے شکایت موصول ہونے پر شاہین فورس کے دونوں اہل کاروں کو معطل کرکے ان کے خلاف انکوائری کا حکم دے دیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: شاہین فورس کے طالب علم کو
پڑھیں:
آزاد کشمیر میں چیتے کو انسانی خون کی لت پڑ گئی، 24 گھنٹے میں شہری پر دوسرا حملہ
آزاد کشمیر کے ضلع ہٹیاں بالا میں چیتے کو انسانی خون کی لت پڑ گئی اور چوبیس گھنٹوں کے دوران دوسری بار شہری پر حملہ کیا گیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق آزاد کشمیر کے ضلع ہٹیاں بالا ڈپٹی کمشنر اعجاز احمد میرنے بتایا کہ چیتے کو انسانی خون کی لت پڑ گئی،چوبیس گھنٹوں میں ایک بار پھر نلئی، ڈبراں سرحدی گاؤں میں میٹرک طالب علم پر حملہ آور ہو گیا۔
چیتے کے حملے میں جہلم ویلی کے گاؤں نلئی ڈبراں میں میٹرک کا طالب علم مدثر علی اعوان ولد عبد المجید اعوان معمولی زخمی ہوا جبکہ مقامی لوگوں نے جان پر کھیل کر طالب علم کی جان بچائی۔
اس سے قبل ہفتے کے روز چیتے کے حملہ میں جاں بحق ہونے والی آٹھ سالہ بچی کی تدفین کے بعد چیتے نے نوجوان پر حملہ کیا۔ چیتے کے حملہ میں جاں بحق ہونے والی آٹھ سالہ بچی جویریہ اعوان کی نماز جنازہ ادا ہوئی تو ہر آنکھ اشکبار تھی۔
چیتے کے حملہ میں بچی کے جاں بحق ہونے کے باوجود محکمہ وائلڈ لائف اور جہلم ویلی انتظامیہ نے چیتے کو پکڑنے کے لیے کوئی کارروائی عمل میں نہ لائی، محکمہ وائلڈ لائف اور جہلم ویلی انتظامیہ کی خاموشی پر عوام میں سخت غم وغصہ کی لہر دوڑ گئی۔