Express News:
2025-09-18@15:45:12 GMT

روس نے یوکرین میں 3 روزہ جنگ بندی کا اعلان کردیا

اشاعت کی تاریخ: 28th, April 2025 GMT

روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر یوکرین میں 8 سے 10 مئی تک جنگ بندی کا اعلان کردیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق روسی صدر نے سیز فائر کے اعلان ساتھ ہی یوکرین کو خبردار کیا ہے کہ اگر سیز فائر کی خلاف ورزی ہوئی تو ہماری افواج مؤثر جواب دیں گی۔

کریملن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ روس سمجھتا ہے کہ یوکرین کو بھی اس (سیز فائر) مثال پر عمل کرنا چاہیے۔

تاحال یوکرین نے روس کی جانب سے یک طرفہ جنگ بندی کے اعلان پر تاحال کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے۔

خیال رہے کہ روس کی جانب سے یوکرین میں سیز فائر کا اعلان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روسی حملوں پر شدید تنقید کی ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر روسی صدر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ولادیمیر، بس کرو! ہر ہفتے 5 ہزار فوجی مارے جا رہے ہیں۔

امریکی صدر نے مزید کہا تھا کہ میں روس کے یوکرین پر حملوں سے خوش نہیں ہوں۔ یہ حملے غیر ضروری اور بہت غلط وقت پر کیے گئے ہیں۔

یاد رہے کہ روس میں دوسری جنگ عظیم کے خاتمے کی یاد میں 9 مئی کو "یوم فتح" منایا جاتا ہے۔

اس دن کی مناسبت سے ہی روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے 8 سے 10 مئی تک جنگ بندی کا اعلان کیا ہے۔

تاہم روسی صدر کے سیز فائر کے اعلان کو امریکی صدر ٹرمپ کی حمایت دوبارہ حاصل کرنے کی ایک کوشش قرار دیا جا رہا ہے۔

واضح رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ روس نے یوکرین میں سیز فائر کا اعلان کیا ہو اس سے قبل اپریل 2025 میں پوٹن نے یک طرفہ طور پر ایسٹر جنگ بندی کا اعلان کیا تھا جو صرف 30 گھنٹے جاری رہ سکی تھی۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: یوکرین میں کا اعلان سیز فائر کہ روس

پڑھیں:

اثاثے ہتھیانے والوں کا پیچھا کریں گے، روس کی یورپ کو دھمکی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ماسکو ( انٹرنیشنل ڈیسک) روس نے یورپی یونین کو خبردار کیا ہے کہ وہ کسی بھی ایسے ملک کا پیچھا کرے گا جو اس کے اثاثے ہتھیانے کا خواہاں ہو گا۔ خبر رساں اداروں کے مطابق یہ انتباہ ان رپورٹوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں بتایا گیا تھا کہ یورپی یونین روس کے اربوں ڈالر کے منجمد اثاثوں کو یوکرین کی مدد کے لیے خرچ کرنا چاہ رہی ہے۔ فروری 2022 ء میں روسی صدر ولادیمیر کی جانب سے اپنی افواج کو یوکرین بھیجنے کے بعد امریکا اور اس کے اتحادیوں نے روس کے مرکزی بینک اور اس کی وزارت خزانہ کے ساتھ لین دین پر پابندی لگا دی تھی اور روس کے 300 سے 350 ارب ڈالر کے خودمختار اثاثوں کو منجمد کر دیا تھا جن میں سے زیادہ تر یورپی، امریکی اور برطانوی حکومتوں کے بانڈز کی شکل میں تھے اور یورپی ڈیپازٹری میں رکھے گئے تھے۔ روس کے سابق صدر اور رشین سیکورٹی کونسل کے نائب چیئرمین دمتری میدویدیف نے بیان میں کہا کہ روسی کے اثاثوں پر کوئی بھی قبضہ مغرب کی چوری کے مترادف ہے اور اس سے امریکا اور یورپ کے بانڈز اور کرنسی پر دنیا کے اعتماد کو نقصان پہنچے گا۔روس ہر حال میں اور کسی بھی ممکن راستے سے یورپی ممالک کے پیچھے جائے گا اور اس کے لیے تمام ملکی اور غیرملکی عدالتوں میں جانے کے علاوہ عدالتوں سے باہر بھی اپنی کوششیں کرے گا۔دوسری جانب رومانیہ نے پولینڈ کی فضائی حدود کی خلاف ورزی پر روسی سفیر کو طلب کرکے شدید احتجاج کیا۔ رومانیہ کی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں اس واقعہ کو ناقابل قبول اور غیر ذمے دارانہ عمل قرار دیا گیا ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ایسے واقعات خطے کی سلامتی کے لیے خطرہ بن رہے ہیں ۔

 

متعلقہ مضامین

  • روس سے اتحاد کے باعث سے بھارت کیساتھ تعلقات متاثر ہوسکتے ہیں، یورپی یونین
  • پنجاب ؛ تعلیمی بورڈزنے انٹرمیڈیٹ کے امتحانی نتائج کا اعلان کردیا
  • ڈرون کا مقابلہ کرنے کیلیے ناٹو کا مزید اقدامات پر غور
  • اسپین میں یوکرین کی حمایت جائز فلسطین کی ممنوع قرار،اسکولوں سے پرچم ہٹانے کا حکم
  • کرک، رات گئے تھانے پر فتنۃ الخوارج کے 30 دہشتگردوں کا حملہ ناکام
  • اثاثے ہتھیانے والوں کا پیچھا کریں گے، روس کی یورپ کو دھمکی
  • نارڈ اسٹریم گیس پائپ لائن دھماکوں کے ملزم کی جرمنی حوالگی
  • پی ٹی آئی نے خیبرپختونخوا میں جلسے کی تاریخ کا اعلان کردیا
  • حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اعلان کردیا
  • حکومت نے آئندہ 15 روز کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا اعلان کردیا