روس نے یوکرین میں 3 روزہ جنگ بندی کا اعلان کردیا
اشاعت کی تاریخ: 28th, April 2025 GMT
روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر یوکرین میں 8 سے 10 مئی تک جنگ بندی کا اعلان کردیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق روسی صدر نے سیز فائر کے اعلان ساتھ ہی یوکرین کو خبردار کیا ہے کہ اگر سیز فائر کی خلاف ورزی ہوئی تو ہماری افواج مؤثر جواب دیں گی۔
کریملن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ روس سمجھتا ہے کہ یوکرین کو بھی اس (سیز فائر) مثال پر عمل کرنا چاہیے۔
تاحال یوکرین نے روس کی جانب سے یک طرفہ جنگ بندی کے اعلان پر تاحال کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے۔
خیال رہے کہ روس کی جانب سے یوکرین میں سیز فائر کا اعلان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روسی حملوں پر شدید تنقید کی ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر روسی صدر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ولادیمیر، بس کرو! ہر ہفتے 5 ہزار فوجی مارے جا رہے ہیں۔
امریکی صدر نے مزید کہا تھا کہ میں روس کے یوکرین پر حملوں سے خوش نہیں ہوں۔ یہ حملے غیر ضروری اور بہت غلط وقت پر کیے گئے ہیں۔
یاد رہے کہ روس میں دوسری جنگ عظیم کے خاتمے کی یاد میں 9 مئی کو "یوم فتح" منایا جاتا ہے۔
اس دن کی مناسبت سے ہی روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے 8 سے 10 مئی تک جنگ بندی کا اعلان کیا ہے۔
تاہم روسی صدر کے سیز فائر کے اعلان کو امریکی صدر ٹرمپ کی حمایت دوبارہ حاصل کرنے کی ایک کوشش قرار دیا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ روس نے یوکرین میں سیز فائر کا اعلان کیا ہو اس سے قبل اپریل 2025 میں پوٹن نے یک طرفہ طور پر ایسٹر جنگ بندی کا اعلان کیا تھا جو صرف 30 گھنٹے جاری رہ سکی تھی۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: یوکرین میں کا اعلان سیز فائر کہ روس
پڑھیں:
پہلگام واقعہ، چین نے پاکستان کی حمایت کا اعلان کردیا
اسلام آباد:چین نے پہلگام واقعے کے معاملے پر پاکستان کی حمایت کا اعلان کردیا۔
چین کے وزیر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’ہم پاکستان کے جائز سیکیورٹی خدشات کو مکمل طور پر سمجھتے ہیں اور پاکستان کی خودمختاری و سلامتی کے مفادات کے تحفظ کی کوششوں کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔
انہوں نے پہلگام میں پیش آنے والے حالیہ واقعے کی منصفانہ اور بروقت تحقیقات کی حمایت کا بھی اعادہ کیا۔
چینی وزیر خارجہ پاکستان اور بھارت دونوں پر زور دیا کہ وہ صبر و تحمل کا مظاہرہ کریں اور مسائل کے حل کے لیے بات چیت کے راستے کو اپنائیں۔
واضح رہے کہ چار روز قبل مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں ایک واقعہ پیش آیا جس میں مسلح افراد کی فائرنگ سے 26 سیاح ہلاک ہوگئے تھے۔ بھارت نے اس واقعے کا بے بنیاد الزام پاکستان پر عائد کرتے ہوئے سندھ طاس معاہدے کو معطل اور مختلف اقدامات اٹھائے تھے۔
جواب میں پاکستان نے بھی بھرپور حکمت عملی اپناتے ہوئے بھارت سے ہر قسم کی تجارت، پاکستانی فضائی حدود کو بھارتی ایئرلائنز کے لیے مکمل بند جبکہ بھارتی سفارت کاروں کو ناپسندیدہ قرار دیتے ہوئے ملک چھوڑنے کا حکم دیا تھا۔
پہلگام میں پیش آئے حملے کے بعد پاکستان نے عالمی سطح پر غیر جانبدارانہ تحقیقات کی پیش کش کی اور اس حوالے سے مؤثر سفارت کاری کرتے ہوئے دنیا بھر کے وزرائے خارجہ سے نائب وزیر اعظم نے رابطہ کر کے صورت حال سے آگاہ کیا۔