WE News:
2025-09-18@17:17:14 GMT

روس کا 8 سے 10 مئی تک یوکرین میں جنگ بندی کا اعلان

اشاعت کی تاریخ: 28th, April 2025 GMT

روس کا 8 سے 10 مئی تک یوکرین میں جنگ بندی کا اعلان

روس نے 8 سے 10 مئی کے دوران یوکرین میں جنگ بندی کا اعلان کردیا۔

کریملن نے پیر کو کہاکہ روسی صدر ولادیمیر پوتن نے 9 مئی کو یوم فتح کے موقع پر ’انسانی بنیادوں‘ پر جنگ بندی کے احکامات جاری کیے ہیں۔ اس دن کو روس نازی جرمنی پر فتح کے دن کے طور پر مناتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں روس یوکرین جنگ بندی کا معاملہ، ٹرمپ اور پیوٹن کا اہم ٹیلی فونک رابطہ

غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق جنگ بندی 8 مئی کو شروع ہوگی اور 10 مئی تک جاری رہے گی۔

روسی صدر کا یہ اعلان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دونوں ممالک کے درمیان امن معاہدے کے لیے کوششیں تیز کردی ہیں۔

اس سے قبل روسی صدر ولادیمیر پوتن نے غیرمشروط جنگ بندی سے انکار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس کے لیے ضروری ہے یوکرین کو مغربی ہتھیاروں کی سپلائی روک دی جائے۔

واضح رہے کہ روس اور یوکرین کے درمیان جنگ 2022 سے جاری ہے، تاہم ڈونلڈ ٹرمپ کے اقتدار سنبھالنے کے بعد امکانات ہیں کہ دونوں ممالک کے درمیان جلد کوئی معاہدہ ہو جائےگا۔

یہ بھی پڑھیں روس یوکرین جنگ بندی کے لیے برطانیہ اور فرانس کی تجویز کیا ہے؟

روس کے لیے 9 مئی اہم کیوں ہے؟

9 مئی روسی تاریخ کا ایک اہم دن ہے جو 1945 میں نازی جرمنی پر سوویت یونین کی فتح کی یاد میں منایا جاتا ہے۔ اس کا آغاز سوویت یونین کی 15 ریاستوں میں اس وقت ہوا جب 8 مئی 1945 کی شام دیر گئے نازی جرمنی نے ہتھیار ڈالنے کی دستاویز پر دستخط کیے تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews جنگ بندی روس نازی جرمنی وی نیوز یوکرین یوم فتح.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: وی نیوز یوکرین یوم فتح کے لیے

پڑھیں:

ترک و مصری وزرائے خارجہ کا رابطہ، غزہ کی صورتحال پر تشویش اور فوری جنگ بندی پر زور

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

انقرہ: ترک وزیر خارجہ حکان فدان اور ان کے مصری ہم منصب بدر عبدالطیف کے درمیان غزہ کی صورتحال پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔

ترک سفارتی ذرائع کے مطابق دونوں رہنماؤں نے ایک ٹیلی فونک گفتگو میں نہ صرف فلسطینی عوام پر ڈھائے جانے والے مظالم پر تبادلہ خیال کیا بلکہ باہمی تعلقات اور خطے کے دیگر اہم امور پر بھی بات کی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ فدان اور عبدالطیف نے غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کے باعث پیدا ہونے والے انسانی المیے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے زور دیا کہ عالمی برادری فوری طور پر کردار ادا کرے تاکہ فلسطینی عوام کو مزید جانی اور مالی نقصان سے بچایا جاسکے،  دونوں وزرائے خارجہ نے انسانی بنیادوں پر فوری جنگ بندی اور امدادی سامان کی بلا رکاوٹ ترسیل پر بھی زور دیا۔

ترکی اور مصر کے درمیان اس اہم رابطے کو خطے میں جاری بحران کے تناظر میں خصوصی اہمیت دی جارہی ہے کیونکہ دونوں ممالک ماضی میں فلسطینی عوام کی حمایت اور مسئلہ فلسطین کے حل کے لیے نمایاں کردار ادا کرتے رہے ہیں۔

خیال رہےکہ  اس تمام صورتحال میں یہ حقیقت بھی اپنی جگہ موجود ہے کہ غزہ میں امداد کے نام پر امریکا اور اسرائیل دہشت گردی کررہے ہیں اور عالمی ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں جبکہ مسلم حکمران بے حسی کا مظاہرہ کررہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • صیہونی فوج کیطرف سے جنوبی لبنان پر ایک بار پھر جارحیت
  • ٹرمپ کے قریبی ساتھی چارلی کرک کا قتل: منصوبہ بندی کے شواہد سامنے آگئے
  • صدر ٹرمپ کا ’گولڈن ڈوم‘ منصوبہ حتمی منصوبہ بندی کے مرحلے میں داخل
  • ڈرون کا مقابلہ کرنے کیلیے ناٹو کا مزید اقدامات پر غور
  • اسپین میں یوکرین کی حمایت جائز فلسطین کی ممنوع قرار،اسکولوں سے پرچم ہٹانے کا حکم
  • ہمارے منجمد اثاثوں کو یوکرین کی جنگی امداد کیلئے استعمال کرنے پر سخت کارروائی کریں گے، روس
  • امارات میں عوام کو شدید گرمی سے بچانے کے لیے نئی منصوبہ بندی
  • ترک و مصری وزرائے خارجہ کا رابطہ، غزہ کی صورتحال پر تشویش اور فوری جنگ بندی پر زور
  • نارڈ اسٹریم گیس پائپ لائن دھماکوں کے ملزم کی جرمنی حوالگی
  • متحدہ عرب امارات میں عوام کو شدید گرمی سے بچانے کیلئے نئی منصوبہ بندی