ڈونلڈ ٹرمپ یوکرین کی طرف سے کریمیا کے جزیرے سے دستبرداری کے حوالے سے پرامید
اشاعت کی تاریخ: 28th, April 2025 GMT
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ میرے خیال میں یوکرین کریمیا کے اہم جزیرے سے دستبردار ہونے کے لیے تیار ہے جس پر روس نے 2014 میں قبضہ کیا تھا۔
یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب گزشتہ دنوں یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا تھا کہ کریمیا یوکرین کے لوگوں کا ہے اور ان کا ملک امریکا کی جانب سے کریمیا پر روسی قبضے کو تسلیم کرنے کے فیصلے کو قبول نہیں کرسکتا۔
یہ بھی پڑھیے: روس کا کورسک کا علاقہ یوکرین سے واپس لینے کا دعویٰ، یوکرین کی تردید
تاہم، بعد میں ویٹیکن میں پوپ فرانسس کی آخری رسومات کے موقع پر دونوں صدور کے درمیان ملاقات ہوئی، امریکی صدر نے کہا ہے کہ اس ملاقات کے بعد دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں بہتری آئی ہے۔
کریمیا سے دستبرداری کے بارے میں امریکی صدر کے حالیہ دعوے پر فی الحال ولادیمیر زیلنسکی کی جانب سے کوئی تبصرہ سامنے نہیں آیا ہے۔
امریکی صدر نے کہا ہے کہ وہ چاہتے ہیں کہ روس یوکرین پر حملے بند کریں اور مذاکرات کی طرف آئے، اس سوال کے جواب پر کہ کیا انہیں ولادیمیر پوٹن پر اعتماد ہے، انہوں نے کہا کہ وہ اس کا جواب 2 ہفتے بعد دیں گے۔
یہ بھی پڑھیے: روس اور یوکرین کے درمیان جنگ میری نہیں بائیڈن کی ہے، ڈونلڈ ٹرمپ کا لڑائی ختم کرنے پر زور
واضح رہے کہ گزشتہ روز روس نے دعویٰ کیا تھا کہ اس کی افواج نے 8 ماہ کی لڑائی کے بعد کورسک کے روسی علاقے کو دوبارہ قبضے میں لے لیا ہے لیکن یوکرینی حکام نے اس دعوے کی فوری تردید کی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
جنگ بندی حملہ ڈونلڈ ٹرمپ روس کریمیا مذاکرات یوکرین.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: حملہ ڈونلڈ ٹرمپ کریمیا مذاکرات یوکرین امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا
پڑھیں:
ڈونلڈ ٹرامپ کیجانب سے غزہ میں قحط سے انکار نیتن یاہو کے جھوٹے بیانیے کی تکرار ہے، حماس
اپنے ایک بیان میں عزت الرشق کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرامپ کا یہ بیان اقوام متحدہ کی رپورٹس اور بھوک سے درجنوں بچوں کی موت کی خبروں کے منافی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطین کی مقاومتی تحریک "حماس" کے اہم رہنماء "عزت الرشق" نے امریکی صدر "ڈونلڈ ٹرامپ" کے بیان کی مذمت کی جس میں امریکی صدر نے غزہ میں قحط کے وجود کا انکار کیا۔ جس پر عزت الرشق نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرامپ کا یہ بیان اقوام متحدہ کی رپورٹس اور بھوک سے درجنوں بچوں کی موت کی خبروں کے منافی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ سٹیٹمنٹ، صیہونی وزیراعظم "نیتن یاہو" کے جھوٹے بیانات کی صریح تکرار ہے۔ ڈونلڈ ٹرامپ کا یہ بیان، غاصب صیہونی رژیم کو نسل کشی جاری رکھنے اور غزہ کی عوام کو بھوکا رکھنے کی پالیسی کو پوشیدہ رکھنے کے لئے ہے۔ انہوں نے امریکہ کے اس الزام کو بھی بے بنیاد قرار دیا کہ جس میں ٹرامپ انتظامیہ نے حماس پر امدادی سامان چوری کرنے کا الزام عائد کیا۔ عزت الرشق نے کہا کہ امریکی ترقیاتی ادارے (USAID) کے اندرونی آڈٹ نے بھی اس الزام کو مسترد کر دیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ دراصل غاصب رژیم خود امداد کی حفاظت پر مامور پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنا کر لوٹ مار کا راستہ ہموار کرتی ہے۔ انہوں نے امریکی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ صہیونی رژیم کے جھوٹ دُہرانا بند کرے اور غزہ میں جاری انسانی المیے کے حوالے سے اپنی اخلاقی و انسانی ذمہ داری قبول کرے۔