پیپلز پارٹی انٹرا پارٹی الیکشن کیس کا فیصلہ محفوظ
اشاعت کی تاریخ: 29th, April 2025 GMT
—فائل فوٹو
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پیپلز پارٹی انٹرا پارٹی الیکشن کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا۔
الیکشن کمیشن کے ممبر نثار درانی کی سربراہی میں پیپلز پارٹی انٹر پارٹی کیس کی سماعت ہوئی۔
پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے فاروق ایچ نائیک الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پیپلز پارٹی کا انٹرا پارٹی الیکشن تسلیم کر لیا، جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا۔
دورانِ سماعت ممبر الیکشن کمیشن نے کہا کہ 2018ء میں پیپلز پارٹی اور پیپلز پارٹی پارلیمنٹرینز کے درمیان اتحاد ہوا، ایک الیکشن کے لیے یہ اتحاد تھا یا ہمیشہ کے لیے؟
وکیل فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور پیپلز پارٹی پارلیمنٹرینز کا معاہدہ تاحیات ہے۔
ممبر الیکشن کمیشن نے کہا کہ ہم اس معاملے کو دیکھیں گے کہ اتحاد ایک الیکشن کے لیے تھا یا تاحیات، پیپلز پارٹی اور پیپلز پارٹی پارلیمنٹرین کے درمیان معاہدہ الیکشن کمیشن آفس کو پیش کیا جائے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: انٹرا پارٹی الیکشن الیکشن کمیشن پیپلز پارٹی
پڑھیں:
سیاسی مجبوریوں کے باعث اتحادیوں کو برداشت کر رہے ہیں، عظمیٰ بخاری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250917-01-9
لاہور (آن لائن) وزیر اطلاعات و ثقافت پنجاب عظمیٰ بخاری نے پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کی پریس کانفرنس کو غیر سنجیدہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سیاسی بیروزگاری کا رونا رونے کے لیے پی ٹی آئی ہی کافی تھی، پیپلز پارٹی کو اس بیانیے میں شامل ہونے کی کوئی ضرورت نہیں تھی۔عظمیٰ بخاری نے کہا کہ پنجاب اس وقت ملکی تاریخ کے سب سے بڑے سیلاب کا سامنا کر رہا ہے، وزیر اعلیٰ مریم نواز اور پنجاب کی انتظامیہ دن رات سیلاب متاثرین کی بحالی اور ریلیف میں مصروف ہیں۔ الحمدللہ پنجاب حکومت اپنے وسائل سے متاثرین کی ہر ممکن مدد فراہم کر رہی ہے اور وفاق یا کسی دوسری تنظیم سے کسی قسم کی امداد کی طرف نہیں دیکھا۔انہوں نے کہا کہ اس وقت ہمارا فوکس صرف عوامی خدمت ہے، اسی لیے ہم سیاسی تلخیوں کو اتحادی سمجھ کر برداشت کر رہے ہیں، لیکن اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ پیپلز پارٹی کے جعلی فلسفے اور ناکام تھیوریاں سنیں۔وزیر اطلاعات پنجاب نے کہا کہ منظور چودھری اور حسن مرتضیٰ اپنے دکھ اور فلسفے بلاول اور مراد علی شاہ کو سنائیں۔ سندھ میں سیلاب سے کوئی بڑا جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا، اس کے باوجود پیپلز پارٹی وفاق کو بیرون ملک امداد لینے پر مجبور کر رہی ہے جو غیر سنجیدہ رویہ ہے۔