پاکستان نے وفاقی وزارتوں پر بھارت کے سائبر حملے ناکام بنا دیئے WhatsAppFacebookTwitter 0 29 April, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (سب نیوز)پاکستان نے بھارت کی جانب سے وفاقی وزارتوں پر سائبر حملے ناکام بنا دیئے۔
وفاقی وزیرآئی ٹی شزا فاطمہ نے کہا کہ بھارت کے سائبر حملوں سے کوئی بہت بڑا مسئلہ نہیں ہوا، پاکستان نے کامیابی سے حملے ناکام بنائے۔انہوں نے کہا کہ سائبرحملوں کا کوئی اثر ٹیلی کام سیکٹر پر نہیں آیا، وفاقی وزارتوں کی ویب سائٹس کی ہوسٹنگ این ٹی سی پر ہے ، این ٹی سی کے پاس سائبرسکیورٹی کا بہترین سسٹم ہے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس ٹیمیں تشکیل دی جا چکی ہیں ، سائبرحملوں سے متعلق این ٹی آئی ایس پی بھی فعال ہے ، پاکستان سائبرسکیورٹی کے لحاظ سے ٹاپ ممالک کی فہرست میں شامل ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ امن کی بات کی ، ہم کسی سے ڈرنے والے نہیں۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرآئی ایم ایف کا بورڈ اجلاس 9مئی کو طلب، پاکستان ایجنڈے میں شامل آئی ایم ایف کا بورڈ اجلاس 9مئی کو طلب، پاکستان ایجنڈے میں شامل ڈی جی آئی ایس پی آر آج شام 6:30 بجے اہم پریس کانفرنس کریں گے الحرم سٹی، غوری ٹاون سمیت 4رہائشی منصوبوں کے 500سے زائد متاثرین میں 30کروڑ روپے کے چیک تقسیم پاکستان سے 393عازمین کو لے کر پہلی حج پرواز سعودی عرب پہنچ گئی وہ وقت دور نہیں جب بابری مسجد کی بنیاد میں پہلی اینٹ پنڈی کا سپاہی رکھے گا، پلوشہ خان سی ڈی اے اور نسٹ یونیورسٹی کے درمیان مفاہمتی یادداشت پر دستخط TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: وفاقی وزارتوں پاکستان نے حملے ناکام

پڑھیں:

ہمارے پاس مضبوط افواج اور جدید ہتھیار موجود ، کسی کو سالمیت کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دینگے،اسحق ڈار

دوحہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 ستمبر2025ء)نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ہمارے پاس مضبوط افواج اور جدید ہتھیار موجود ہیں لہٰذا ہم کسی کو اپنی سالمیت کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دیں گے۔عرب میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ قطر پر اسرائیلی حملے کے بعد ہم نے صومالیہ کے ساتھ مل کر سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس کی درخواست کی، او آئی سی فورم سے بھر پور انداز میں اسرائیلی حملے کی مذمت کی گئی، اسرائیل کا لبنان اور شام کے بعد قطر پر حملہ ناقابل قبول ہے، ایک خودمختار ملک پر حملے کا کوئی جواز نہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیلی حملوں کی محض مذمت کافی نہیں، اب ہمیں واضح لائحہ عمل اختیار کرنا ہوگا۔نائب وزیراعظم نے کہا کہ غزہ کے عوام انتہائی مشکلات کا شکار ہیں، وقت آگیا ہے کہ غزہ میں غیر مشروط جنگ بندی یقینی بنائی جائے، دنیا کو اب اسرائیل کا راستہ روکنا ہوگا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ پاکستان کے پاس مضبوط افواج اور جدید ہتھیار موجود ہیں، کسی کو اپنی خودمختاری اور سالمیت کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دیں گے، پاکستان امن پسند ملک ہے اور مذاکرات سے مسائل کا حل چاہتا ہے۔

اسحاق ڈار نے کہاکہ مستقبل کی جنگیں پانی پر ہونی ہیں، سندھ طاس معاہدے کے تحت پاکستان اور بھارت کے درمیان پانی کی تقسیم ہوئی، بھارت یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدے کو معطل یا ختم نہیں کرسکتا، پاکستان نے واضح کردیا ہے کہ پانی روکنے کے عمل کو اعلان جنگ تصور کیاجائیگا۔ نائب وزیراعظم نے کہا کہ بھارت کے ساتھ کشمیر سمیت تمام مسائل پر مذاکرات کیلئے تیار ہیں، پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف سب سے زیادہ قربانیاں دیں،جو ملک دہشتگردی کا سب سے زیادہ شکار ہے بھارت کا اس پر الزام لگانا باعث حیرت ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ریفری اینڈی پائی کرافٹ پاکستان کے خلاف بھارت کا ہتھیار، سابق ٹیسٹ کرکٹر نے سب راز کھول دیئے
  • بھارت اور امریکا کے درمیان تجارت کے حوالے سے اہم مذاکرات ناکام
  • بنوں اور کرک میں دہشت گردوں کے تھانوں پر حملے ناکام، 3 دہشت گرد ہلاک، 4 زخمی
  • پاکستان کی دہشت گردی کیخلاف جنگ اپنے لئے نہیں، دنیا کو محفوظ بنانے کیلئے ہے. عطا تارڑ
  • ہمارے پاس مضبوط افواج اور جدید ہتھیار موجود ، کسی کو سالمیت کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دینگے،اسحق ڈار
  • ملکی سالمیت پر کوئی سمجھوتہ قابل قبول نہیں :اسحاق ڈار
  • پاکستان کی دہشتگردی کیخلاف جنگ اپنے لیے نہیں، دنیا کو محفوظ بنانے کیلیے ہے، عطا تارڑ
  • پاکستان جوہری طاقت ہے، خودمختاری پر حملہ ہوا تو ہر قیمت پر دفاع کریں گے، چاہے کوئی بھی ملک ہو، اسحاق ڈار
  • مضبوط افواج اور جدید ہتھیار موجود ہیں، کسی کو سالمیت کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دینگے: اسحاق ڈار
  • معروف بھارتی اداکار سائبر حملے کا شکار، ہیکرز نے کیا مطالبہ کیا؟