اسرائیل کے علاقے رَعنانا کے ایک اصلاح پسند یہودی عبادت گاہ میں انتہاپسندوں کے حملے میں پولیس اہلکار سمیت متعدد شرکا زخمی ہوگئے۔

اسرائیلی میڈیا کے مطابق یہودی عبادت گاہ میں اسرائیلی-فلسطینی مشترکہ یادگاری تقریب کی ویڈیو اسکریننگ جاری تھی جس کا مقصد اسرائیل عرب کمیونیٹی کے درمیان امن اور مفاہمت کو فروغ دینا تھا۔

دائیں بازو کی جماعت کے درجنوں حملہ آوروں نے اصلاح پسند یہودی عبات گاہ کے باہر توڑ پھوڑ کی، آگ لگائی اور اندر گھس کر شرکا کو تشدد کا نشانہ بھی بنایا۔ 

حملہ آوروں نے اسرائیلی پرچم اُٹھائے ہوئے تھے اور شرکاء کو دھمکا رہے تھے کہ "غزہ چلے جاؤ" اور "تمام عرب طوائفیں ہیں"۔

پولیس نے بمشکل شرکاء کو چھوٹے گروپوں میں اپنی حفاظت میں باہر نکالا تاہم مظاہرین نے ان کی گاڑیوں پر بھی حملہ کیا اور نقصان پہنچایا۔

تقریب میں شریک خاتون نے بتایا کہ ہم پر پتھر برسائے گئے، لاتوں اور تھپڑوں سے مارا گیا، یہاں تک کہ ہم پر تھوکا بھی گیا۔ ہمیں لگا تھا آج ہم مارے جائیں گے۔

ایک لہولہان خاتون نے بتایا کہ میرے سر پر پتھر مارا گیا ہے جب کہ ایک اور شخص نے بتایا کہ ان کی بہن کی گاڑی اندر موجود ہونے کے باوجود کار پتھروں سے توڑ دی گئی۔

اسرائیلی رکن پارلیمنٹ اور اصلاح پسند ربی نے اس واقعے کو ایک منظم حملہ قرار دیتے ہوئے پولیس پر تنقید کی کہ خبردار کرنے کے باوجود مناسب سیکیورٹی فراہم نہیں کی گئی۔

پولیس کے مطابق انتہاپسندوں کے حملے میں 4 پولیس افسران اور 3 شرکاء زخمی ہوئے جب کہ 3 حملہ آوروں کو گرفتار کیا گیا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ تین افراد کو گرفتار کر کے تفتیش کے لیے لے جایا گیا ہے اور جلد ان کے ریمانڈ میں توسیع کی درخواست دی جائے گی۔

اس واقعے کی مذمت مختلف تنظیموں اور رہنماؤں نے بھی کی جب کہ لِکوڈ پارٹی کی مقامی رہنما راخیلی بین آری ساکت نے مظاہرین کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ "یہ تو صرف شروعات ہے۔

دوسری جانب منتظمین اور دیگر تنظیموں نے اس حملے کے باوجود امن، انصاف اور باہمی احترام کے اپنے پیغام کو جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔

خیال رہے کہ "کومبیٹینٹس فار پیس" اور "پیرنٹس سرکل – فیملیز فورم" کی جانب سے بیت شموئیلی نامی ریفارم سینیگوگ میں منعقدہ اس تقریب میں تقریباً 80 افراد شریک تھے۔

 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

اسلامی جمہوریہ ایران پر حملہ عالم اسلام پر حملہ ہے، ایران ضرور بدلہ لے گا، علامہ مقصود علی ڈومکی

ملتان میں نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری نشرواشاعت کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی نابودی کا وقت قریب آ چکا ہے، بہت جلد ہم بیت المقدس مسجد اقصی میں نماز ادا کریں گے، اسرائیل کی نابودی اور فلسطین کی آزادی کا جشن منائیں گے۔  اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری نشرو اشاعت اور نصاب تعلیم کونسل کے کنوینر علامہ مقصود علی ڈومکی نے ملتان میں نماز جمعہ کے بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران پر حملہ صرف ایک ملک پر نہیں بلکہ پورے عالم اسلام پر حملہ ہے۔ اسرائیل نے فلسطین، غزہ اور اب ایران کو نشانہ بنا کر امت مسلمہ کی غیرت کو چیلنج کیا ہے۔ امت مسلمہ کے غیرت مند بیٹے اس غاصب و قابض ریاست اسرائیل کے خلاف متحد اور متفق ہیں۔ ہم ان شہدا کے خون کے قطرے قطرے کا انتقام لیں گے، اسرائیل کی نابودی کا وقت قریب آ چکا ہے۔ بہت جلد ہم بیت المقدس مسجد اقصی میں نماز ادا کریں گے۔ اسرائیل کی نابودی اور فلسطین کی آزادی کا جشن منائیں گے۔

علامہ مقصود علی ڈومکی نے ماہِ محرم کے دوران عزاداری سید الشہدا امام حسین علیہ السلام پر عائد کی جانے والی پابندیوں کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ صوبہ پنجاب میں ہرسال وسیع پیمانے پر عزاداران امام حسین علیہ السلام پر ایف آئی آر کا اندراج اور عزاداری پر قدغن کسی صورت قابل قبول نہیں۔ ایف آئی آر جرم پر ہوتی ہے، اور ذکرِ امام حسین جرم نہیں بلکہ عظیم عبادت ہے۔ عبادت کو جرم قرار دے کر مقدمات درج کرنے والے شرم کریں۔ ذکر امام حسین علیہ السلام کے خلاف ہم جعلی ایف آئی آرز کو ٹکڑے ٹکڑے کر کے اپنے جوتے کی نوک پر رکھیں گے اور انہیں پاوں تلے روند ڈالیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کی جانب سے اربعینِ حسینی کے جلوسوں کے خلاف نوٹیفکیشن کا اجرا نہ صرف افسوسناک ہے بلکہ یہ یزیدی طرزِ حکمرانی کی عکاسی کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں مثلا دیگر صوبوں جیسے سندھ، بلوچستان، گلگت بلتستان اور کشمیر میں دس سال میں عزاداروں کے خلاف اتنے مقدمات درج نہیں ہوتے جتنے پنجاب کے ایک ضلع میں ایک سال میں مقدمات درج کیے جاتے ہیں۔ علامہ مقصود علی ڈومکی نے متنازعہ نصاب تعلیم کے حوالے سے ملت جعفریہ کے مشترکہ موقف کو دہراتے ہوئے کہا کہ یہ نصاب کسی طور پر بھی ملت جعفریہ کو قابلِ قبول نہیں۔ ہم اس متنازعہ نصاب کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں۔

انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ 1975ء کے طرز پر ایک نیا متفقہ اور شفاف نصاب تعلیم مرتب کیا جائے جو تمام مکاتب فکر کی نمائندگی کرتا ہو۔" 18 جون کو لاہور میں صوبائی نصاب تعلیم کانفرنس میں ماہرین تعلیم، علما کرام، ذاکرین، وکلا و اہم شخصیات شریک ہوںگی۔

متعلقہ مضامین

  • نہر میں نہاتے ہوئے 4 نوجوان ڈوب گئے
  • اسرائیل کا ایران پر حملہ دہشتگردی اور اعلان جنگ ہے، پیر خالد سلطان
  • ایران کا بھرپور جواب: اسرائیل دھماکوں سے گونج اٹھا، متعدد یہودی ہلاک،عمارتیں ڈھیر میں تبدیل
  • ایران کا اسرائیل پر حملہ، آپریشن وعدہ صادق 3 میں 100 سے زائد بیلسٹک میزائل فائر
  • اسلامی جمہوریہ ایران پر حملہ عالم اسلام پر حملہ ہے، ایران ضرور بدلہ لے گا، علامہ مقصود علی ڈومکی
  • تہران پر اسرائیلی حملوں میں 78 افراد کے شہید، 329 زخمی ہوئے، ایرانی میڈیا
  • اسرائیل کے مذہبی پیشواؤں نے یہودیوں کو عبادت گاہوں میں نہ جانے کا مشورہ کیوں دیا؟
  • اسرائیلی حملہ کھلی دہشت گردی ہے ، عالمی طاقتیں مشرق وسطیٰ میں امن اور استحکام کیلئے د ہرا معیار ترک کر دیں، سینیٹر عرفان صدیقی
  • کے-الیکٹرک گرینڈ فائنل تقریب اختتام پذیر، توانائی کے مستقبل کو تقویت دینے کا عزم
  • جیو پاک انٹرنیشنل ہسپتال مہلنوال لاہور میں نئےمستحق افارد کے فری علاج کے لئے جدید آپریشن تھیٹر کمپلیکس کا افتتاح