سٹی42:   وزیر اطلاعات پنجاب عظمی بخاری نےپی ٹی آئی کے پاک بھارت کشیدگی پر اہم ریاستی  بریفنگ میں آنے سے  انکار پر  کہاہے کہ ان سے اور توقع بھی کیا کی جاسکتی ہے،یہ یہی کرسکتے ہیں ہر وقت ملک کا بائیکاٹ ہی کرسکتے ہے۔ 

عظمیٰ بخاری نے کہا، یہ لوگ تو  اپنی ہی حکومت میں بھی کسی بریفینگ میں نہیں بیٹھے تھے اور رونا روتے تھy، "کیا کروں جنگ کرلوں؟"ان سے اور توقع بھی کیا کی جاسکتی ہے ،اپنے ٹائیگر اب بھی ملک اور اداروں کے خلاف جنگ برپا کئے ہوئے ہیں۔ 

پی ایس ایل 10: لاہور قلندرز اور کراچی کنگز میں آج جوڑ پڑے گا

یہ لوگ یہی کرسکتے ہیں،  ہر وقت ملک کا بائیکاٹ،یہ کبھی پاکستانی بن کر نہیں سوچ سکتے،ہر جگہ گھٹیا حرکتیں ، وزیر اطلاعات پنجاب نے پی ٹی آئی کی جانب سے اس رویے پر افسوس کیا ہے۔ 

Waseem Azmet.

ذریعہ: City 42

پڑھیں:

علامہ سید نیاز حسین بخاری، ایک عہد ساز شخصیت

اسلام ٹائمز: علامہ بخاری کی شخصیت میں ایسی سادگی ہے، جو دل کو چھو لیتی ہے، ایسا خلوص ہے، جو اعتماد پیدا کرتا ہے اور ایسی مسلسل قربانی ہے، جو انسان کو جھکا دیتی ہے۔ ​​​​​​​وہ نہ کسی حکومتی عہدے کے خواہاں ہیں، نہ کسی ادارے کے مفاد کے اسیر، بلکہ انکی زبان و قلم فقط خدا، رسولؐ اور آلِ محمدؑ کی خوشنودی کیلئے سرگرم ہیں۔ ایسی شخصیات تاریخ کے اوراق پر صرف نام نہیں، ایک باب کی حیثیت رکھتی ہیں۔ انکی موجودگی نسلوں کیلئے سرمایہ ہے۔ انکا سلوک، انکا حلم، انکا وقار۔۔۔ ان سب میں اک ایسی خوشبو ہے، جو انکے جانے کے بعد بھی قلوب میں باقی رہتی ہے۔ ایسے افراد وقت کی مجبوری سے نہیں، تقدیر کی ضرورت سے پیدا ہوتے ہیں۔ انکا ہونا قوم و ملت کیلئے رحمت اور انکی صحبت ہر سالکِ راہِ خدا کیلئے نعمتِ عظمیٰ ہے۔ تحریر: مولانا احمد فاطمی

کبھی کبھی تاریخ ایسے افراد کو جنم دیتی ہے، جو محض شخصیات نہیں بلکہ زمانوں کا شعور، صدیوں کی فکر اور نسلوں کا وقار بن جاتے ہیں۔ ایسے نفوس قدسیہ، اپنے وجود سے زمان و مکان کو معنی دیتے ہیں، ان کی خاموشی بھی گویائی کی تاثیر رکھتی ہے اور ان کی مسکراہٹ بھی رشد و ہدایت کا دروازہ کھولتی ہے۔ انہی میں سے ایک تابناک اور پُرمعنویت شخصیت حضرت علامہ سید نیاز حسین بخاری دامت برکاتہم العالیہ کی ہے، جنہوں نے نہ صرف دینِ مبین کی راہوں کو منور کیا بلکہ ہزاروں نفوس کو فکری، اخلاقی اور روحانی اعتبار سے سنوارا۔ علامہ سید نیاز حسین بخاری دامت برکاتہم العالیہ صرف ایک عالم دین نہیں، بلکہ ایک عہد، ایک روحانی روایت، ایک فکری تحریک اور ایک تربیتی مکتب کا عنوان ہیں۔ ان کی زندگی، علم، تقویٰ، اخلاص، متانت اور بصیرت کا حسین امتزاج ہے، جس نے کئی نسلوں کو شعور بخشا، کئی قلوب کو مطمئن کیا اور کئی افکار کو سمت عطا کی۔

علامہ سید نیاز بخاری ضلع اٹک کے ایک ایسے خانوادۂ سادات سے تعلق رکھتے ہیں، جہاں روحانیت اور علم دونوں نسل در نسل منتقل ہوتے رہے ہیں۔ بچپن ہی سے سنجیدگی، متانت اور دینی رجحان نے آپ کی شخصیت میں نکھار پیدا کیا۔ ابتدائی تعلیم سے لے کر اعلیٰ علمی مدارج تک، آپ نے اپنے علم و کردار سے ثابت کیا کہ آپ نہ صرف دینی علوم کے طالب تھے بلکہ حقیقی معارف کے سالک بھی۔ آپ کی علمی نشستیں، آپ کی درسی مجالس اور خطابات، سننے والوں پر ایسا اثر چھوڑتے ہیں، جو صرف الفاظ نہیں بلکہ افکار و احساسات کی دنیا بدل دیتا ہے۔ آپ نے تعلیم کو صرف کتابوں تک محدود نہیں رکھا، بلکہ دلوں کو روشن کرنے، کردار سنوارنے اور ارواح کو جِلا بخشنے کا ذریعہ بنایا۔

آپ کی شخصیت کا سب سے نمایاں پہلو آپ کی مربیانہ حیثیت ہے۔ آپ صرف ایک معلم نہیں، ایک رہبر، ایک پدرِ روحانی اور ایک مربیِ کامل ہیں۔ ہزاروں شاگردوں نے آپ سے صرف علم ہی نہیں لیا، بلکہ تربیت، تواضع، حلم، بردباری اور اخلاص کا درس بھی پایا۔ آپ کی تربیت کردہ نسل آج ملک و ملت کے مختلف میدانوں میں چراغاں کر رہی ہے۔۔ بندۂ حقیر کو بھی یہ سعادت نصیب ہوئی کہ کم و بیش سترہ برس قبل آپ کی شاگردی میں داخل ہوا۔ اُس وقت جب مکتبِ قرآن و اہلبیت علیہم السلام کے ابتدائی حروف سیکھ رہا تھا، تو آپ ہی وہ پہلی شخصیت تھے، جنہوں نے علم کا چراغ میرے ہاتھوں میں تھمایا۔ آپ ہی کی اقتداء میں نماز کا پہلا سجدہ ادا کیا اور آپ ہی کے زیرسایہ بندگیِ ذاتِ احدیت کا پہلا سبق سیکھا۔

علامہ بخاری کی شخصیت میں علم کی روشنی، حلم کا سکون، وقار کی شان اور محبت کی گرمی بیک وقت موجود ہیں۔ وہ جب بولتے ہیں تو ان کے الفاظ دل میں اتر جاتے ہیں اور جب خاموش ہوتے ہیں تو ان کی خاموشی بھی سکوتِ عرفان بن جاتی ہے۔ ان کی گفتگو میں ایسی کشش ہے کہ سننے والا نہ صرف معلومات حاصل کرتا ہے بلکہ اپنی ذات کے اندر تبدیلی محسوس کرتا ہے۔ ان کا رویہ اپنے شاگردوں کے ساتھ صرف ایک استاد کا نہیں بلکہ والدانہ شفقت کا مظہر ہے۔ انہوں نے ہمیشہ مجھے فقط ایک طالب علم کی نظر سے نہیں دیکھا، بلکہ ایک فرزند کی مانند پرورش کی، میری فکری تربیت کی اور قدم قدم پر رہنمائی فرمائی۔

آج اگر لوگ مجھے "احمد فاطمی" کے نام سے جانتے ہیں، اگر میرے افکار میں کوئی پختگی، میری گفتگو میں کوئی تاثیر اور میری تحریر میں کوئی شعور پایا جاتا ہے، تو یہ سب اسی عظیم شخصیت کی اولین کاوشوں اور دعاؤں کا نتیجہ ہے۔ میں جو کچھ بھی ہوں، انہی کی کاشت کردہ بیج کا ثمر ہوں، جو اللہ کے فضل، اہل بیت علیہم السلام کے لطف اور علامہ صاحب کی رہنمائی سے نشوونما پایا۔ علامہ سید نیاز بخاری کی شخصیت کا مقام صرف منبر، محراب یا درسگاہ تک محدود نہیں۔ وہ اُن افراد میں سے ہیں، جو دلوں پر حکومت کرتے ہیں۔ جن کی موجودگی خود ایک روحانی کیفیت ہوتی ہے، جن کی دعائیں نجات کا وسیلہ اور جن کی خاموشی بھی درسِ معرفت ہے۔

یہ کوئی معمولی دعویٰ نہیں کہ کوئی عالم دین فقط منبر و محراب کا امین ہی نہ ہو، بلکہ اپنے دور کی فکری و انقلابی نبض پر بھی دستِ رسائی رکھتا ہو۔ علامہ بخاری اُن معدودے چند افراد میں سے ہیں، جنہوں نے امام خمینیؒ کے پیغام کو فقط ایرانی انقلاب کا عنوان نہ سمجھا، بلکہ اُسے قرآنی تفسیر، علوی حکمت اور فاطمی غیرت کا زندہ تسلسل جانا۔ وہ جانتے تھے کہ امام خمینی صرف ایک سیاسی قائد نہیں بلکہ زمانے کے وجدان کی تعبیر ہیں، جنہوں نے دین کو محراب کی تنہائی سے نکال کر قصرِ ظلم پر ضربِ کاری بننے کا شعور دیا۔ علامہ بخاری نے اس شعور کو اپنی درسی مجالس، تبلیغی محفلوں اور شاگردوں کی تربیت میں ایک مستقل مزاجی سے پروان چڑھایا۔

یہ کہنا ہرگز مبالغہ نہ ہوگا کہ علامہ بخاری نے اپنے فکری اور انقلابی رجحان کی راہ میں نامساعد حالات، معاشی مشکلات، معاشرتی رکاوٹوں، ادارہ جاتی سرد مہری اور بعض مذہبی طبقات کی مخالفت کو بھی خندہ پیشانی سے برداشت کیا۔ انہوں نے کبھی بھی مصلحت کو فکر پر غالب نہ آنے دیا اور نہ ہی سیاسی فوائد کو نظریاتی سچائی پر قربان کیا۔ ان کی مجالس میں ولایت فقیہ کے تذکرے ہوں یا انقلاب اسلامی کے اصول، سامراج کی مخالفت ہو یا مظلومینِ جہاں سے ہمدردی، ہر پہلو میں امام خمینی کی روحانی خوشبو اور فکری وضاحت جھلکتی ہے۔ وہ عصر حاضر کے اُن بے مثال علماء میں سے ہیں، جنہوں نے نہ صرف خود حق کو پہچانا، بلکہ دوسروں کو اس کی طرف رہنمائی بھی کی اور وہ بھی بغیر خوف، بغیر جھجک، بغیر مصلحت۔

انہوں نے شاگردوں کی ایسی نسل تیار کی، جو صرف مقلد نہیں بلکہ محقق، مجاہد اور مصلح بھی بن سکے۔ ان کے حلقۂ تربیت میں ولایت فقیہ ایک خشک نظریہ نہیں، بلکہ عشق کا عنوان ہے۔ جب بھی ضلع اٹک کے دینی و فکری افق پر نگاہ ڈالی جائے، ایک نام ایسا ہے، جو روشنی کا استعارہ بن کر ہر دل پر نقش ہوتا ہے۔۔۔۔ علامہ سید نیاز حسین بخاری دامت برکاتہم۔ وہ فقط ایک عالم دین یا خطیب نہیں، بلکہ اس خطے کے لیے ایک روحانی سائبان، فکری رہنماء اور مخلص مربی کی حیثیت رکھتے ہیں۔ اُن کی پوری حیات کا لبِ لباب، ان کی ہر کاوش کا مرکز و محور اور ان کی ہر بات کا مقصد تبلیغِ ولایت ہے۔

علامہ بخاری نے علم فقط درس و تدریس کی سطح پر محدود نہیں رکھا، بلکہ اسے تربیت، تزکیہ اور بصیرت سے جوڑ کر حقیقی معنیٰ میں مربی کا کردار ادا کیا۔ انہوں نے نوجوان نسل کو نہ صرف قرآن و عترت کے علوم سے آشنا کیا، بلکہ ان کے دلوں میں محبتِ علیؑ، معرفتِ ولایت اور شعورِ عصر کو بھی جاگزیں کیا۔ ضلع اٹک میں ان کی موجودگی ایسی ہے، جیسے بنجر زمین پر شبنم کی بارش۔۔۔۔ خاموش، مگر زندگی بخش۔ علامہ بخاری کی شخصیت میں ایسی سادگی ہے، جو دل کو چھو لیتی ہے، ایسا خلوص ہے، جو اعتماد پیدا کرتا ہے اور ایسی مسلسل قربانی ہے، جو انسان کو جھکا دیتی ہے۔

وہ نہ کسی حکومتی عہدے کے خواہاں ہیں، نہ کسی ادارے کے مفاد کے اسیر، بلکہ ان کی زبان و قلم فقط خدا، رسولؐ اور آلِ محمدؑ کی خوشنودی کے لیے سرگرم ہیں۔ ایسی شخصیات تاریخ کے اوراق پر صرف نام نہیں، ایک باب کی حیثیت رکھتی ہیں۔ ان کی موجودگی نسلوں کے لیے سرمایہ ہے۔ ان کا سلوک، ان کا حلم، ان کا وقار۔۔۔ ان سب میں اک ایسی خوشبو ہے، جو ان کے جانے کے بعد بھی قلوب میں باقی رہتی ہے۔ ایسے افراد وقت کی مجبوری سے نہیں، تقدیر کی ضرورت سے پیدا ہوتے ہیں۔ ان کا ہونا قوم و ملت کے لیے رحمت اور ان کی صحبت ہر سالکِ راہِ خدا کے لیے نعمتِ عظمیٰ ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سمبڑیال ضمنی الیکشن میں مریم نواز کی خدمت کی سیاست کو ووٹ ملا، عظمیٰ بخاری
  • پی ٹی آئی کو یہاں انصاف کی توقع نہیں تو مریخ پر چلے جائیں: عظمیٰ بخاری
  • سلمان علی آغا کا بابر اعظم سے تعلقات اور سوشل میڈیا افواہوں پر ردعمل
  • بھارتی قیادت کے حالیہ اشتعال انگیز بیانات پر پاکستان کا سخت ردعمل
  • بانی پی ٹی آئی شدید مایوسی اور ڈپریشن کا شکار ہوچکے ہیں، عظمی بخاری
  • امریکی ویزا پابندیاں، پاکستانی طلبا کس طرح اس سے بچ سکتے ہیں؟
  • بانی پی ٹی آئی شدید مایوسی اور ڈپریشن کا شکار ہوچکے ہیں، عظمیٰ بخاری
  • بانی پی ٹی آئی ڈپریشن کا شکار ہوچکے ہیں، عظمیٰ بخاری
  • سمبڑیال کا ضمنی الیکشن (ن) لیگ بڑے مارجن سے جیتے گی: عظمیٰ بخاری
  • علامہ سید نیاز حسین بخاری، ایک عہد ساز شخصیت