بھارت اور بنگلا دیش کے درمیان تجارتی تعلقات کشیدگی،ایک دوسرے پر پابندیاں عائد
اشاعت کی تاریخ: 6th, May 2025 GMT
بھارت پاکستان کے بعد بنگلا دیش کے ساتھ بھی اپنے تعلقات کشیدہ کر لئےجس وجہ سے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات مزید کشیدہ ہو گئےاور دونوں ممالک نے ایک دوسرے پر تجارتی پابندیاں عائد کر دی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق بھارت نے بنگلا دیش کو حاصل ٹرانزٹ سہولت معطل کر دی ہے، جس کے تحت بنگلا دیش اپنی مصنوعات بھارتی بندرگاہوں اور ہوائی اڈوں کے ذریعے تیسرے ممالک تک برآمد کرتا تھا۔ بھارتی حکام نے اس اقدام کی وجہ بندرگاہوں اور ایئرپورٹس پر رش اور لوڈ کو قرار دیا ہے۔ اس فیصلے کے جواب میں بنگلا دیش نے بھارت سے روڈ کے ذریعے درآمد ہونے والے سوتی دھاگے پر پابندی عائد کر دی ہے۔ بنگلا دیشی حکام کا کہنا ہے کہ یہ اقدام مقامی ٹیکسٹائل انڈسٹری کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان یہ تجارتی تنازع خطے میں معاشی کشیدگی کو مزید بڑھا سکتا ہے، ماہرین کے مطابق اگر جلد مذاکرات نہ ہوئے تو صورتحال سنگین ہو سکتی ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
جی 7 ممالک نے اسرائیل کی حمایت کردی، ایران عدم استحکام کا سبب قرار
کینیڈا میں ہونے والی سمٹ میں جی 7 ممالک نے اسرائیل کی حمایت کردی۔
خبر ایجنسی کے مطابق جی 7 ممالک کے بیان میں اسرائیل کی حمایت اور ایران کو عدم استحکام کا سبب قرار دیا گیا ہے۔
جی 7 مشترکہ بیان میں مشرق وسطیٰ میں وسیع پیمانے پر کشیدگی میں کمی، ایران کے بحران کے حل اور غزہ میں بھی جنگ بندی پر زور دیاگیا ہے۔
جی 7 ممالک کے مشترکہ بیان میں شہریوں کے تحفظ کی اہمیت پر بھی زور دیا گیا ہے۔
جی 7 ممالک نے کہا کہ ہمارا مؤقف ہمیشہ سے واضح ہےکہ ایران جوہری ہتھیار حاصل نہیں کرسکتا اور اسرائیل کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے، اسرائیل کی سلامتی کے لیے اپنی حمایت کا اعادہ کرتے ہیں۔
دوسری جانب امریکی صدر ٹرمپ نے جی 7 ممالک کے مشترکہ اعلامیے پر دستخط سے انکار کردیا ہے جس کے مسودے میں اسرائیل ایران تنازع میں کشیدگی کم کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔