بھارت اور بنگلا دیش کے درمیان تجارتی تعلقات کشیدگی،ایک دوسرے پر پابندیاں عائد
اشاعت کی تاریخ: 6th, May 2025 GMT
بھارت پاکستان کے بعد بنگلا دیش کے ساتھ بھی اپنے تعلقات کشیدہ کر لئےجس وجہ سے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات مزید کشیدہ ہو گئےاور دونوں ممالک نے ایک دوسرے پر تجارتی پابندیاں عائد کر دی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق بھارت نے بنگلا دیش کو حاصل ٹرانزٹ سہولت معطل کر دی ہے، جس کے تحت بنگلا دیش اپنی مصنوعات بھارتی بندرگاہوں اور ہوائی اڈوں کے ذریعے تیسرے ممالک تک برآمد کرتا تھا۔ بھارتی حکام نے اس اقدام کی وجہ بندرگاہوں اور ایئرپورٹس پر رش اور لوڈ کو قرار دیا ہے۔ اس فیصلے کے جواب میں بنگلا دیش نے بھارت سے روڈ کے ذریعے درآمد ہونے والے سوتی دھاگے پر پابندی عائد کر دی ہے۔ بنگلا دیشی حکام کا کہنا ہے کہ یہ اقدام مقامی ٹیکسٹائل انڈسٹری کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان یہ تجارتی تنازع خطے میں معاشی کشیدگی کو مزید بڑھا سکتا ہے، ماہرین کے مطابق اگر جلد مذاکرات نہ ہوئے تو صورتحال سنگین ہو سکتی ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
پی ایس بی کی ہدایت، ویٹ لفٹنگ کے کچھ حکام اور کھلاڑیوں پر عارضی پابندیاں
پاکستان اسپورٹس بورڈ نے ویٹ لفٹنگ حکام اور کھلاڑیوں پر پابندیاں عائد کر دیں۔ پی ایس بی نے پاکستان ویٹ لفٹنگ فیڈریشن سے وابستہ متعدد کھلاڑیوں اور عہدیداروں پر پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ فیصلہ عالمی اینٹی ڈوپنگ ایجنسی (واڈا) اور انٹرنیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی کی جانب سے "آپریشن جاسمین" کے تحت ثابت شدہ اینٹی ڈوپنگ خلاف ورزیوں کے بعد کیا گیا ہے۔ جن افراد پر پابندی عائد کی گئی ہے ان میں شرجیل بٹ، عبد الرحمن، غلام مصطفیٰ، فرحان مجید، حافظ عمران بٹ (سابق صدر پی ڈبلیو ایف)، عرفان بٹ (کوچ) اور وقاص اکبر (کوچ) شامل ہیں۔ کھلاڑیوں اور کوچز پر ان کی بین الاقوامی پابندیوں کی مکمل مدت تک پابندی برقرار رہے گی، مذکورہ عہدیداران کو تمام کھیلوں سے متعلق سرگرمیوں سے چار سال کے لیے معطل کر دیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ فوری طور پر نافذالعمل ہے۔ یہ فیصلہ 2021 سے شروع ہونے والے واقعات کے بعد سامنے آیا ہے، جب متعدد کھلاڑیوں نے ڈوپ ٹیسٹ سے بچنے کی کوشش کی اور بعد میں ان کے ٹیسٹ مثبت آئے۔ اس کے نتیجے میں کئی معطلیاں ہوئیں جنہیں کھیلوں کی ثالثی عدالت نے 2025 کے اوائل میں برقرار رکھا۔ ترجمان پی ایس بی کے مطابق پابندی کا شکار افراد نااہلی کے خاتمے تک کسی بھی قسم کی کھیلوں کی سرگرمی میں حصہ نہیں لے سکیں گے۔ اس فیصلے کی نقول آئی او سی، او سی اے، آئی ڈبلیو ایف، اے ڈبلیو ایف، واڈا، آئی ٹی اے، سی اے ایس، پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن اور دیگر قومی و بین الاقوامی اداروں کو ارسال کر دی گئی ہیں۔