بھارت اور بنگلا دیش کے درمیان تجارتی کشیدگی
اشاعت کی تاریخ: 6th, May 2025 GMT
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق بھارت نے بنگلا دیش کو حاصل ٹرانزٹ سہولت معطل کر دی ہے، جس کے تحت بنگلا دیش اپنی مصنوعات بھارتی بندرگاہوں اور ہوائی اڈوں کے ذریعے تیسرے ممالک تک برآمد کرتا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت اور بنگلا دیش کے درمیان تجارتی تعلقات کشیدہ ہو گئے، دونوں ممالک نے ایک دوسرے پر تجارتی پابندیاں عائد کر دی ہیں۔ برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق بھارت نے بنگلا دیش کو حاصل ٹرانزٹ سہولت معطل کر دی ہے، جس کے تحت بنگلا دیش اپنی مصنوعات بھارتی بندرگاہوں اور ہوائی اڈوں کے ذریعے تیسرے ممالک تک برآمد کرتا تھا۔ بھارتی حکام نے اس اقدام کی وجہ بندرگاہوں اور ایئرپورٹس پر رش اور لوڈ کو قرار دیا ہے۔ اس فیصلے کے جواب میں بنگلا دیش نے بھارت سے روڈ کے ذریعے درآمد ہونے والے سوتی دھاگے پر پابندی عائد کر دی ہے۔ بنگلا دیشی حکام کا کہنا ہے کہ یہ اقدام مقامی ٹیکسٹائل انڈسٹری کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان یہ تجارتی تنازع خطے میں معاشی کشیدگی کو مزید بڑھا سکتا ہے، ماہرین کے مطابق اگر جلد مذاکرات نہ ہوئے تو صورتحال سنگین ہو سکتی ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: بنگلا دیش
پڑھیں:
امریکا نے سیاحوں پر سخت ویزا بانڈ کی شرط عائد کر دی
واشنگٹن:امریکی محکمہ خارجہ نے سیاحتی اور کاروباری ویزوں پر امریکا آنے والے بعض ممالک کے شہریوں کے لیے نیا ویزا سیکیورٹی بانڈ پروگرام متعارف کرا دیا، جس کے تحت مخصوص درخواست دہندگان کو 15 ہزار ڈالر تک کی رقم بطور ضمانت جمع کرانا ہوگی۔
ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق نئی پالیسی کا نفاذ 20 اگست سے ہوگا، جو ابتدائی طور پر بی ون (کاروباری) اور بی ٹو (سیاحتی) ویزہ رکھنے والے افراد پر لاگو کی جائے گی۔
قطری میڈیا کے مطابق حکام کا کہنا ہے کہ یہ پائلٹ پروگرام اُن ممالک کے شہریوں کی حوصلہ شکنی کے لیے تیار کیا گیا ہے جہاں سے تعلق رکھنے والے افراد میں ویزے کی مدت سے زائد قیام (اووراسٹے) کا رجحان خطرناک حد تک بڑھ چکا ہے۔
امریکی حکام کے مطابق اس اقدام کا مقصد ویزہ قوانین کی پاسداری کو یقینی بنانا اور غیرقانونی قیام کی شرح میں کمی لانا ہے۔ بانڈ کی رقم عارضی ہوگی اور قانونی مدت کے اندر واپس جانے والے افراد کو رقم واپس کر دی جائے گی۔
محکمہ خارجہ نے امید ظاہر کی ہے کہ اس پالیسی کے تحت پہلے سال میں ہی حکومت کو 2 کروڑ ڈالر تک آمدنی متوقع ہے، جبکہ ساتھ ہی غیرملکی حکومتوں کو بہتر جانچ اور شناختی عمل اپنانے پر آمادہ کرنے کی کوشش بھی کی جائے گی۔
یاد رہے کہ 2020 میں ٹرمپ انتظامیہ نے افریقی ممالک پر مشتمل اسی نوعیت کا منصوبہ متعارف کرایا تھا، جس کے تحت مخصوص ممالک کے لیے ویزا بانڈ کی شرط رکھی گئی تھی۔
خبر ایجنسی کے مطابق 2023 میں 5 لاکھ سے زائد افراد پر امریکا میں ویزا سے زیادہ قیام کا شبہ ظاہر کیا گیا تھا، جو امریکی امیگریشن پالیسی کے لیے ایک بڑا چیلنج قرار دیا جا رہا ہے۔