سعودی عرب میں ‘جینیاتی و خلیاتی علاج ساز فیکٹری’ کا افتتاح، طبی تحقیق میں سنگِ میل
اشاعت کی تاریخ: 29th, October 2025 GMT
سعودی عرب نے طبّی تحقیق کے میدان میں ایک تاریخی پیش رفت کرتے ہوئے ملک کی پہلی جینیاتی و خلیاتی علاج ساز فیکٹری کا افتتاح کر دیا ہے۔
کنگ فیصل اسپیشلسٹ اسپتال اور ریسرچ سینٹر کے تحت قائم یہ فیکٹری ہزاروں مریضوں کے لیے امید کی نئی کرن بن گئی ہے۔ فیکٹری کے قیام سے علاج کے اخراجات میں تقریباً 8 ارب ریال کی بچت متوقع ہے جبکہ یہ ملک میں 9 فیصد مقامی طلب پوری کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: سعودی عرب: جانوروں کے لیے مسیحا کی حیثیت رکھنے والے پاکستانی نژاد کی موت پر سوگ کی فضا
یہ فیکٹری ریاض میں 5 ہزار مربع میٹر کے رقبے پر قائم ہے اور 2025 کے اختتام تک اپنے ابتدائی مرحلے میں مدافعتی خلیات پر مبنی علاج تیار کرے گی۔ 2030 تک اس کی سالانہ پیداوار 2 ہزار 400 علاجی خوراکوں تک پہنچنے کی توقع ہے۔
ادارے کے مطابق فیکٹری عالمی معیار کی جی ایم پی گائیڈلائنز کے مطابق کام کرے گی، جہاں مصنوعی ذہانت اور اسمارٹ مینوفیکچرنگ ٹیکنالوجی کے ذریعے معیار اور حفاظت کو یقینی بنایا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیے: سعودی شعبہ صحت اب تک کتنے عازمین کو طبی سہولیات فراہم کرچکا ہے؟ اعداد و شمار جاری
یہ منصوبہ سعودی عرب میں بایوٹیکنالوجی انڈسٹری کے فروغ کی جانب ایک اہم سنگِ میل ہے، جو ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی قومی بایوٹیک حکمتِ عملی کے اہداف سے ہم آہنگ ہے اور مقامی ماہرین کو مستقبل کی ادویات سازی میں نمایاں کردار فراہم کرے گا۔
کنگ فیصل اسپیشلسٹ اسپتال عالمی سطح پر اپنی ساکھ منوا چکا ہے، جو دنیا کے 15 بہترین تدریسی اسپتالوں میں شامل ہے، جبکہ مشرقِ وسطیٰ میں اسے پہلے نمبر پر قرار دیا گیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
جینیات سائنس سعودی عرب علاج.ذریعہ: WE News
پڑھیں:
سعودی عرب پاکستان کے لیے ایک ارب ڈالر کی آئل فیسیلٹی فراہم کرے گا
سعودی عرب رواں مالی سال 2025-26 میں پاکستان کو ایک ارب ڈالر کی آئل فیسیلٹی فراہم کرے گا جبکہ پانچ ارب ڈالر کے ڈیپازٹس بھی رول اوور کرے گا۔ وزارت خزانہ حکام کے مطابق سعودی عرب رواں مالی سال پاکستان کو ایک ارب ڈالر کی آئل فیسیلٹی دے گا جو 290 ارب روپے کے مساوی ہوگی۔ حکام کے مطابق سعودی عرب 5 ارب ڈالر کے ڈیپازٹس بھی رول اوور کرے گا، دو ارب ڈالر دسمبر جبکہ 3 ارب ڈالر قرض جون 2026 میں واجب الادا ہے۔ وزارت خزانہ حکام کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال کے پہلے 3 ماہ میں 85 ارب روپے سے زائد کی آئل فیسیلٹی دی گئی، سعودی عرب کی طرف سے فراہم کردہ سہولت 30 کروڑ ڈالر کے مساوی ہے۔ سعودی عرب ماہانہ بنیاد پر 10 کروڑ ڈالر کی آئل فیسیلٹی فراہم کر رہا ہے، پاکستانی کرنسی میں یہ سہولت 28 ارب 37 کروڑ روپے ماہانہ ہے۔ وزارت خزانہ حکام کے مطابق سعودی عرب نے پاکستان کو 5 ارب ڈالر ٹائم ڈیپازٹس 4 فیصد شرح سود پر دے رکھے ہیں، سعودی عرب ان فنڈز کی ادائیگی ہر سال رول اوور کرتا ہے۔ قرض کی مد میں سعودی ڈیپازٹس 1450 ارب روپے کے مساوی ہیں۔ سعودی عرب نے پاکستان کو یہ قرض بجٹ سپورٹ کی مد میں فراہم کر رکھا ہے۔