data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251029-01-26
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیرِاعظم نے ریاض میں سعودی ولی عہد سے ملاقات کی جس میں سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان اقتصادی تعاون کا فریم ورک شروع کرنے پر اتفاق ہو ا اور تجارت وسرمایہ کاری کے تعلقات کو مضبوط بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔ ملاقات کے بعد جاری کردہ سرکاری اعلامیے کے مطابق ملاقات میں نائب وزیرِاعظم و وزیرِ خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار، فیلڈ مارشل سید عاصم منیر اور دونوں ممالک کی کابینہ کے سینئر ارکان بھی شریک تھے۔ مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا کہ یہ پیشرفت سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان تقریباً 8 دہائیوں پر محیط تاریخی شراکت کی مضبوطی اور دونوں ممالک کی قیادت کو متحد کرنے والے بھائی چارے و اسلامی یکجہتی کے مضبوط رشتے کی عکاسی ہے۔ اعلامیے کے مطابق یہ فریم ورک دونوں ممالک کے مشترکہ اقتصادی مفادات پر مبنی ہے اور ان کی تکمیل کے لیے تجارت و سرمایہ کاری کے تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے دونوں ممالک کی باہمی خواہش کا اعادہ ہے۔ مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا کہ فریم ورک کے تحت اقتصادی، تجارتی، سرمایہ کاری اور ترقیاتی شعبوں میں کئی اسٹریٹجک اور اعلیٰ اثرات کے حامل منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا جائے گا جو دونوں ممالک کے درمیان تعاون کو مضبوط بنانے، نجی شعبے کے اہم کردار کو بڑھانے اور تجارتی تبادلے کو بڑھانے میں معاون ثابت ہوں گے۔ اعلامیے میں کہا گیا کہ فریم ورک کے ترجیحی شعبوں میں توانائی، صنعت، کان کنی، انفارمیشن ٹیکنالوجی، سیاحت، زراعت اور غذائی تحفظ شامل ہیں۔ مشترکہ اعلامیے کے مطابق پاکستان اور سعودی عرب اس وقت کئی مشترکہ اقتصادی منصوبوں کے حوالے سے تعاون پر کام کر رہے ہیں جن میں سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان بجلی کی ترسیل کے منصوبے کے لیے مفاہمتی یادداشت اور دونوں ممالک کے درمیان توانائی کے شعبے میں تعاون کی مفاہمتی یاداشت پر دستخط بھی شامل ہیں۔ مزید کہا گیا کہ یہ فریم ورک باہمی برادرانہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے دونوں ممالک کے اقدامات کی عکاسی کرتا ہے اور اقتصادی، تجارتی اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں پائیدار شراکت داری کی تعمیر کے لیے ان کے مشترکہ وژن کی توثیق کرتا ہے۔ مشترکہ اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا کہ فریم ورک دونوں ممالک کی قیادت اور برادر عوام کی امنگوں کی ترجمانی اور باہمی مفادات کے حصول کی تکمیل کی خواہش کی عکاسی کرتا ہے جبکہ دونوں ممالک کے رہنما سعودی پاکستانی سپریم کوآرڈینیشن کونسل کے اجلاس کے انعقاد کے بھی منتظر ہیں۔

ریاض: وزیر اعظم شہباز شریف سے فوچر انویسٹمنٹ انیشی ایٹو کے موقع پر ورلڈ اکنامک فورم کے صدر اور سی ای او بورگے برینڈے ملاقات کررہے ہیں

سیف اللہ.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: دونوں ممالک کے دونوں ممالک کی کو مضبوط بنانے کہا گیا کہ کے درمیان کے لیے

پڑھیں:

وزیراعظم شہباز شریف کا ریگولیٹری اصلاحات کے نئے فریم ورک کا اعلان

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان میں ریگولیٹری اصلاحات کے اجرا کی تقریب میں شرکت ان کے لیے باعثِ مسرت ہے کیونکہ ایسی اصلاحات کا مطالبہ عوام اور کاروباری طبقہ گزشتہ کئی دہائیوں سے کر رہا تھا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت معیشت کی بہتری، سرمایہ کاری کے فروغ اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے سنجیدہ اور عملی اقدامات کر رہی ہے۔

نیشنل ریگولیٹری ریفارمز کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے اعلان کیا کہ وفاقی حکومت نے ایک نیا ریگولیٹری فریم ورک متعارف کرایا ہے جس کا بنیادی مقصد پاکستان کے اندر اور بیرونِ ملک پیداواری روزگار کے مواقع پیدا کرنا، سرمایہ کاری میں اضافہ کرنا اور قومی معیشت کو مستحکم بنانا ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ حکومتی قیادت اس اقدام کو ایک کوانٹم جمپ قرار دیتی ہے کیونکہ یہ اصلاحات کاروباری برادری، صنعت اور زراعت کے شعبوں کے لیے بڑی سہولت کا باعث بنیں گی۔ ان کے مطابق اس نئے فریم ورک سے یورپ، مشرقِ بعید اور مشرقِ وسطیٰ سے غیر ملکی سرمایہ کاری کو مؤثر انداز میں راغب کیا جا سکے گا۔

انہوں نے واضح کیا کہ نئے ریگولیٹری نظام کے تحت ضابطہ جاتی عمل کو سادہ اور شفاف بنایا جائے گا جس سے وقت اور وسائل کے ضیاع میں کمی آئے گی جبکہ بدعنوانی اور اقربا پروری کے امکانات بھی کم ہوں گے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ یہ اصلاحات اس بات کا واضح ثبوت ہیں کہ حکومت ملک کے 24 کروڑ عوام کو درپیش چیلنجز سے مکمل طور پر آگاہ ہے اور انہیں حل کرنے کے لیے تیزی سے آگے بڑھنے کا عزم رکھتی ہے۔

تقریب میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے درمیان مؤثر رابطہ کاری پر اطمینان کا اظہار کیا گیا جبکہ برطانوی حکومت، انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ یو کے اور دیگر سفارتی شراکت داروں کی معاونت کو بھی سراہا گیا۔ بیان میں برطانیہ کے کردار کو خصوصی طور پر اجاگر کیا گیا جو صحت، تعلیم اور ہنرمندی کے شعبوں میں پاکستان کا ایک اہم ترقیاتی شراکت دار رہا ہے۔

وزیراعظم نے پنجاب میں ماضی کی اصلاحات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ ایک دہائی سے زائد عرصے میں ابتدائی تعلیم اور بنیادی صحت کے شعبوں میں نمایاں بہتری آئی جس میں مقامی اداروں کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی شراکت داروں کا کردار بھی اہم رہا۔

ان اصلاحات کو مؤثر طور پر نافذ کرنے کے لیے بورڈ آف انویسٹمنٹ کو عازان کاروبار ٹیکنیکل یونٹ کی قیادت سونپی گئی ہے۔ یہ یونٹ ضابطہ جاتی نظام میں مسلسل بہتری، ادارہ جاتی رکاوٹوں کے خاتمے اور پاکستان کے کاروباری ماحول کو عالمی معیار سے ہم آہنگ کرنے پر کام کرے گا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے اس عزم کا اظہار کیا کہ حکومت ان اصلاحات پر تیز رفتار عمل درآمد یقینی بنائے گی تاکہ عوام اور سرمایہ کار جلد عملی تبدیلی اور بہتری محسوس کر سکیں۔

متعلقہ مضامین

  • برکس رکن ممالک کے درمیان تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے ایک نیا رابطہ ماڈل پیش کر سکتا ہے، ایران
  • تہران اور بیجنگ کے تعلقات کی اہمیت پہلے سے کہیں زیادہ ہو چکی ہے، چینی سفیر
  • وزیراعظم شہباز شریف کا ریگولیٹری اصلاحات کے نئے فریم ورک کا اعلان
  • پاک ترکیہ تعلقات میں اقتصادی و دفاعی تعاون کا نیا باب
  • محسن نقوی اور عراقی وزیر داخلہ جنرل عبدالامیر الشمری کے درمیان برسلز میں اہم ملاقات
  • وفاقی وزیر داخلہ کی عراقی ہم منصب سے ملاقات، دونوں ممالک کے درمیان تعاون مضبوط کرنے پر اتفاق
  • وفاقی وزیر داخلہ کی عراقی ہم منصب سے ملاقات، دونوں ممالک کے درمیان تعاون مضبوط کرنے پر اتفاق
  • پاکستان اور انڈونیشیا: تعاون کی نئی جہتیں
  • چین اور پاکستان کی افواج کی مشترکہ انسداد دہشت گردی مشق،ڈرلز کا عملی مظاہرہ
  • ایران قزاقستان تجارتی روڈ میپ تیار ہے، صدر مسعود پزیشکیان