قیمتوں میں کمی، پاکستان سولر پینلز درآمد کرنے والا دنیا کا تیسرا بڑا ملک بن گیا
اشاعت کی تاریخ: 6th, May 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پاکستان سولر پینلزدرآمد کرنے والا دنیا کا تیسرا بڑا ملک بن گیا ہے۔
نجی ٹی وی کے مطابق درآمد کنندگان کا کہنا ہے کہ سولر پینلز کے ماہانہ دو سے ڈھائی ہزار کنٹینرز بندرگاہوں پراتر رہے ہیں۔
سولر پینل درآمد کرنے والے شبیر منشا نے کہا کہ صرف گزشتہ سال پاکستان نے 17 گیگاواٹ کے سولر پینل درآمد کئے، جس کے بعد پاکستان دنیا کا تیسرا بڑا سولر درآمد کنندہ بن گیا ہے۔
مہنگی بجلی کی وجہ سے عوام نے سو لرپینلز کی جانب رخ کیا، عوام اب شمسی توانائی سے استری اور اے سی تک چلا رہے ہیں، مارکیٹ میں جرمن، چین اور دیگر عالمی کمپنیوں کے پینلز دستیاب ہیں۔
جو قیمت 110 روپے فی واٹ تھی، وہ اب کم ہو کر صرف 27 روپے تک آ گئی ہے، جس سے نہ صرف سولر کی طلب میں اضافہ ہوا بلکہ فروخت بھی کئی بڑھ گئی ہے۔
آٹے کی قیمت میں اضافہ، گھی کی قیمتوں میں بڑی کمی
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
پاکستان کے 4 کوہ پیما دنیا کی بلند ترین چوٹیاں سر کرنے کے لیے نیپال پہنچ گئے
پاکستان کے 4 معروف کوہ پیما نیپال میں دنیا کی بلند ترین اور خطرناک ترین چوٹیوں، ایورسٹ، دھولاگیری اور کنچن جنگا کو سر کرنے کے لیے روانہ ہوچکے ہیں۔
اس مہم کی قیادت مرحوم لیجنڈری کوہ پیما محمد علی سدپارہ کے صاحبزادے ساجد علی سدپارہ کر رہے ہیں، جو دنیا کے 7ویں بلند ترین پہاڑ دھولاگیری (8,167 میٹر) کو سر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: پاکستانی کوہ پیما کا منفرد اعزاز، بنا مصنوعی آکسیجن دنیا کی دسویں بلند ترین چوٹی سر کرلی
سدپارہ 6 اپریل کو بیس کیمپ پہنچ گئے اور 3 مئی تک اپنی موسم سے ہم آہنگ ہونے کی اپنی تیار مکمل کی اور اب 9 مئی کے آس پاس سمٹ پر روانہ ہونے کے لیے موزوں موسم کا انتظار کر رہے ہیں۔
ساجد علی سدپارہ یہ مہم الپائن طرز پر بغیر آکسیجن سیلنڈر یا پورٹرز کے کررہے ہیں۔ انہوں نے اس سے قبل کے ٹو، نانگا پربت، براڈ پیک، اور گیشربرم I اور II دونوں کامیابی سے سر کیے ہیں۔
اس کے علاوہ پاکستان کی خاتون کوہ پیما نائلہ کیانی نے بھی دنیا کے تیسرے بلند ترین پہاڑ کنچن جنگا (8,586 میٹر) کی طرف اپنا سفر شروع کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: نائلہ کیانی نے دنیا کی 5ویں بلند ترین چوٹی بھی سر کرلی
نائلہ کیانی پہلے ہی دنیا کی 14 بلند ترین چوٹیوں میں سے 11 کو سر کر چکی ہیں اور ایسا کرنے والی واحد پاکستانی خاتون ہیں۔
کنچن جنگا مہم میں ان کے ساتھ ایک دوسرے کوہ پیما سر باز خان بھی شامل ہیں، جنہوں نے 7 اپریل کو بغیر آکسیجن کے اناپورنا (8,091 میٹر) کی چوٹی سر کی تھی۔
8 ہزار میٹر کی 14 چوٹیوں کو سر کرنے کے بعد، کنچن جنگا کسی پاکستانی کی جانب سے دنیا کی 14 آٹھ ہزار میٹر کی چوٹیوں کو سر کرنے والے پہلے شخص بننے کی راہ میں حائل آخری چوٹی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: سرباز خان 8 ہزار میٹر بلند دنیا کے تمام 14 پہاڑ سر کرنے والے پہلے پاکستانی بن گئے
علاوہ ازیں، گلگت بلتستان کے ایک اور کوہ پیما واجد اللہ نگری بھی ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے کے لیے بیس کیمپ پہنچ چکے ہیں۔ نگری نے اس سے قبل پاکستان کی 5 بڑی چوٹیوں کو سر کیا ہے، جن میں کے ٹو اور نانگا پربت شامل ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایورسٹ ساجد سدپارہ سرباز خان کوہ پیما کے ٹو نائلہ کیانی واجد اللہ نگری