میٹا نے فیس بک پر بڑھتی ہوئی اسپام پوسٹس کے مسئلے کو تسلیم کرتے ہوئے اس کے خلاف سخت اقدامات کا اعلان کیا ہے۔

کمپنی نے کہا ہے کہ فیس بک فیڈ کو صارفین کے لیے زیادہ پرکشش اور معیاری بنانے کے لیے نئی حکمت عملی اپنائی جا رہی ہے۔میٹا کے مطابق وہ صارفین جو طویل، غیر متعلقہ یا توجہ ہٹانے والے کیپشنز والی پوسٹس شیئر کرتے ہیں ان کی رسائی محدود کر دی جائے گی اور ایسی پوسٹس سے فیس بک پر آمدنی حاصل کرنے کی اہلیت بھی ختم کی جائے گی۔

مزید برآں اسپام نیٹ ورکس کے خلاف جارحانہ کارروائیاں کی جائیں گی جن میں ایسی پوسٹس اور کمنٹس کی نمائش کم کرنا اور زیادہ رسائی حاصل کرنے والے اسپام پیجز کو ہٹانا شامل ہے۔کمپنی ایک نئے فیچر کی آزمائش بھی کر رہی ہے جس کے ذریعے صارفین گمنام طور پر کمنٹس پر ڈاؤن ووٹ کر سکیں گے۔اس کے علاوہ، اصل (اوریجنل) مواد شیئر کرنے والے صارفین کو ترجیح دی جائے گی۔

یہ اقدامات اس وقت کیے جا رہے ہیں جب میٹا فیس بک کو نوجوانوں کے لیے زیادہ دلچسپ بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔حال ہی میں فیس بک پر “فرینڈز ٹیب” کو دوبارہ متعارف کرایا گیا ہے اور مارک زکربرگ کا کہنا ہے کہ وہ آئندہ چند ماہ میں فیس بک کو اس کے پرانے سوشل میڈیا انداز میں واپس لانا چاہتے ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: فیس بک

پڑھیں:

گھریلو صارفین کو بلاتعطل گیس فراہم کرنے کیلیے قیمت بڑھانی پڑے گی، حکام سوئی ناردرن

اسلام آباد:

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پیٹرولیم کے اجلاس میں گیس کی لوڈ شیڈنگ اور کم پریشر پر سوئی ناردرن حکام نے بتایا کہ اگر گھریلو صارفین کو بلا تعطل گیس فراہم کریں اور لوڈ شیڈنگ نہ کریں تو پھر قیمت بھی بڑھانی پڑے گی۔

ایم ڈی سوئی ناردرن گیس نے اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ گیس کی لوڈ شیڈنگ کی وجہ درآمدی ایل این جی ہے۔ لاہور میں گیس کی بحالی کے لیے کام جاری ہے اور کامل علی آغا کے مسائل ذاتی حیثیت میں حل ہوں گے۔

انہوں نے بتایا کہ ملک میں قدرتی گیس کی پیداوار صرف 45 فیصد رہ گئی ہے اور بقیہ 55 فیصد گیس کی ضرورت باہر سے منگوا کر پوری کی جارہی ہے۔

ایم ڈی سوئی ناردرن نے کہا کہ ماہ رمضان میں 25 ہزار سے زائد شکایات درج ہوئیں، ایک سال سے زائد کے عرصہ میں 1 لاکھ 32 ہزار 376 شکایات کم پریشر کی رہیں اور ان شکایات میں سے 1 لاکھ 31 ہزار سے زائد شکایات حل کی گئیں۔

ایم ڈی سوئی نادرن نے شکایات کے ازالے کے لیے مزید کاوشوں کی یقین دہانی کروائی۔ قائمہ کمیٹی برائے پیٹرولیم نے عوامی ایشو سے متعلق معاملہ نمٹا دیا۔

کمیٹی اجلاس میں وفاقی وزیر پیٹرولیم علی پرویز ملک نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ چھوٹے چھوٹے مسائل اپنی جگہ، گزشتہ ایک سال میں پاور سیکٹر میں زیادہ توجہ رہی اور پاور سیکٹر پر زیادہ فوکس ہونے کی وجہ سے پیٹرولیم پر توجہ نہیں ہو سکی۔

انہوں نے بتایا کہ گیس سیکٹر کے اندر مقامی کھپت آہستہ آہستہ کم ہوتی گئی اور باہر سے منگوائے جانے والے کارگوز کی گیس چولہوں کے لیے استعمال ہو رہی ہے، ابھی تک ریفائنریز سے متعلق پالیسی پر عمل درآمد نہیں ہو سکا تاہم منرلز کا پوار شعبہ ہے اور اربوں ڈالرز کی سرمایہ کاری ہو رہی ہے۔

ڈی جی منرلز نے کمیٹی کو بریفنگ میں بتایا کہ ریکوڈک منصوبے سے 2028 میں پیداوار شروع ہو جائے گی اور اس منصوبے کی لائف 37سال ہے جس سے 70ارب ڈالر کے کیش فلو کا امکان ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاک-سعودیہ کا منشیات کے ناسور کے خاتمے اور اسمگلنگ کی روک تھام کیلئے تعاون مزید بڑھانے پر اتفاق
  • گھریلو صارفین کو بلاتعطل گیس فراہم کرنے کیلیے قیمت بڑھانی پڑے گی، حکام سوئی ناردرن
  • پاکستانی حملے کا خوف، عوام کو تیار کرنے کیلئے پورے بھارت میں سول مشقوں کا اعلان
  • ملائیشین وزیر اعظم کی پاک بھارت کشیدگی کے خاتمے کیلئے ثالثی کی پیشکش
  • تحریک تحفظ آئین کا موجودہ حکومت کے خاتمے ‘ آزاد الیکشن کمیشن کے تحت نئے انتخابات کا مطالبہ
  • دنیا کو 22 سال خدمات فراہم کرنے کے بعد اسکائپ کل ہمیشہ کے لیے بند ہوجائے گا
  • یوکرین جنگ کے خاتمے کیلئے امریکا کا روس پر نئی پابندیوں کا منصوبہ
  • مائیکروسافٹ کی طرف سے ‘اسکائپ’ 22 سال کی سروس کے بعد کل بند کرنے کا فیصلہ
  • صدر مملکت آصف علی زرداری کا خیبر پختونخواہ میں 5 خوارج جہنم واصل کرنے پر سیکیورٹی فورسز کو خراج تحسین