پاک بھارت کشیدگی میں روس تعمیری کردار ادا کررہا ہے، صدر آصف زرداری
اشاعت کی تاریخ: 6th, May 2025 GMT
فوٹو پی آئی ڈی
صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ پاک بھارت کشیدگی کے تناظر میں روس تعمیری کردار ادا کر رہا ہے۔
اسلام آباد سفارتخانے میں دوسری جنگ عظیم میں روسی فتح کی 80ویں سالگرہ کی تقریب سے صدر مملکت آصف علی زرداری نے خطاب کیا اور کیک بھی کاٹا۔
انہوں کہا کہ پاک روس اعلیٰ سطح روابط سے باہمی تعلقات کی نئی بنیاد رکھی گئی، دونوں ممالک میں دوستی مزید مضبوط ہونے کی امید ہے۔
صدر مملکت نے کہا کہ روس کے ساتھ تجارت، سرمایہ کاری، ٹیکنالوجی اور عوامی روابط کے شعبوں میں تعاون کو وسعت دینے کی ضرورت ہے۔ یقین ہے پاکستان اور روس کے درمیان دوستی کے تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔
اُن کا کہنا تھا کہ ہمیں خطے اور دنیا کے بہتر مستقبل کےلیے مل کر کام کرنا ہوگا، روس موجودہ علاقائی صورتِ حال کو بہتر کرنے میں کردار ادا کرسکتا ہے۔
صدر مملکت نے یہ بھی کہا کہ نازی ازم کے خلاف روسی فتح کا دن امن کی قیمت کی یاد دہانی کراتا ہے، آئیے مل کر خطے اور دنیا کے بہتر مستقبل کے لیے کام کریں۔
آصف علی زرداری نے جنگ عظیم دوم میں فتح کے دن کے موقع پر روسی صدر، حکومت اور عوام کو مبارک باد دی اور کہا کہ روسی فتح عوامی طاقت، امن و خوشحالی کےلیے روس کے مضبوط عزم کی عکاس ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ دوسری جنگ عظیم میں موجودہ پاکستان کے علاقے سے بھی لوگوں نے نازی ازم کو شکست دینے میں اہم کردار ادا کیا۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
آج بھارت کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کو چھ برس مکمل ہو رہے ہیں؛ صدرِ مملکت
سٹی 42 : صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ آج بھارت کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کو چھ برس مکمل ہو رہے ہیں، کشمیری عوام کو اپنے ہی وطن میں بے اختیار بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے، کشمیری عوام دھمکیوں، بلاجواز گرفتاریوں اور محاصروں کا شکار ہیں۔
صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے “یومِ اِستحصال“ کے موقع پر پیغام میں کہا کہ بھارت نے 5 اگست 2019 کو جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر دی۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی اقدام کا مقصد مقبوضہ جموں و کشمیر کی متنازع حیثیت کو بدلنا اور کشمیریوں کے حقِ خودارادیت کو کمزور کرنا تھا۔
ٹی ٹونٹی سیریز ؛پاکستان ویمنز کرکٹ ٹیم کی ڈبلن میں بھرپور پریکٹس
آصف علی زرداری نے کہا کہ بھارت نے چھ برسوں میں مقبوضہ جموں و کشمیر کی آبادیاتی ساخت اور سیاسی نقشے کو بدلنے کے لیے متعدد اقدامات کیے، من مانی حلقہ بندیاں، غیر کشمیریوں کو ووٹر لسٹ میں شامل کرنا اور باہر کے افراد کو ڈومیسائل دینا بھارتی حکمتِ عملی کا حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ 5 اگست 2019 کے بعد بھارت نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں جبر و استبداد میں اضافہ کر دیا ہے۔
صدر مملکت نے کہا کہ مقامی میڈیا کو خاموش اور کشمیری عوام کو آزادی اظہار سے محروم کر دیا گیا ہے، کشمیری عوام اپنے ناقابلِ تنسیخ حقِ خودارادیت کے استعمال سے روکے گئے ہیں۔ بھارت کی جارحیت کے تناظر میں اس سال کا یومِ استحصال غیر معمولی اہمیت اختیار کر گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپریشن بنیان المرصوص کی شاندار کامیابی پاکستانی عوام کے لیے باعثِ فخر ہے۔ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے لیے جموں و کشمیر کے تنازع کا حل سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق ناگزیر ہے۔ پاکستان کشمیری عوام کو اُن کے جائز حقوق کے حصول تک سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا ۔
تحریک انصاف نے اسلام آباد میں احتجاج اور جلسہ منسوخ کردیا