ترک اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ ملکی انٹیلی جنس ادارے نے ایک ایسے حملے کو ناکام بنادیا جس میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوسکتی تھی۔

ترک اخبار نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ گزشتہ برس ستمبر میں استنبول ائیرپورٹ پر ہانگ کانگ سے لبنان جانے والے کارگو جہاز سے پیجرز برآمد کیے تھے۔

خفیہ طور پر اسمگل کرنے والے یہ سیکڑوں پیجرز دھماکا خیز مواد سے لیس تھے اور جنھیں دہشت گردی کے لیے استعمال کیا جانا تھا۔

ترک انٹیلیجنس ادارے نے یہ کامیاب کارروائی ایک خفیہ معلومات کی بنیاد پر کی تھی۔ اگر یہ پیجرز لبنان چلے جاتے تو مزید تباہی ہوتی۔  

یاد رہے کہ یہ کارگو اس وقت پکڑی گئی تھی جب کہ لبنان میں حزب اللہ کے رہنماؤں اور کارکنان کے زیر استعمال پیجرز یکے بعد دیگرے دھماکوں سے پھٹنے لگے تھے۔

ابھی یہ واضح نہیں کہ یہ پیجرز کس نے آرڈرز کیے تھے تاہم اس کھیپ کے پکڑے جانے سے چند روز قبل ہونے والوں ایسے ہی پیجرز دھماکوں کی ذمہ داری اسرائیل نے قبول کی تھی۔

 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

ایران میں اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کا ایک اور مبینہ جاسوس گرفتار

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

تہران: ایران میں اسرائیلی خفیہ ادارے موساد کے مبینہ نیٹ ورک کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے۔

ایرانی حکام نے اسرائیلی خفیہ ادارے موساد سے تعلق رکھنے والے ایک اور ایجنٹ کی گرفتاری کی تصدیق کر دی ہے، جو ملکی دفاعی نظام سے متعلق انتہائی حساس معلومات اسرائیل کو فراہم کر رہا تھا۔

ایرانی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق گرفتار جاسوس موبائل ایپلیکیشن واٹس ایپ کے ذریعے اسرائیلی حکام کو اہم سکیورٹی معلومات ارسال کر رہا تھا۔

حکام کا کہنا ہے کہ جنگ کے آغاز سے اب تک موساد کے آٹھ ایجنٹوں کو ایران کے مختلف علاقوں سے حراست میں لیا جا چکا ہے، جن میں سے ایک کو عدالت کی جانب سے سزائے موت بھی دی جا چکی ہے۔

دوسری جانب خطے میں جاری کشیدگی کے دوران اسرائیل نے تہران پر حملے مزید تیز کر دیے ہیں۔ اسرائیلی وزیر دفاع نے فوج کو حکم دیا ہے کہ وہ ایران کے سرکاری اداروں کو براہ راست نشانہ بنائیں تاکہ ایرانی حکومت کو غیر مستحکم کیا جا سکے۔

اسرائیلی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ حالیہ حملے میں ایران کا ایک اور نامور ایٹمی سائنسدان ہلاک ہو گیا ہے، تاہم ایرانی حکام کی جانب سے اس دعوے کی فوری تصدیق یا تردید نہیں کی گئی۔

ادھر ایرانی وزارت صحت نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی افواج نے تہران میں ایک سرکاری اسپتال پر راکٹ حملہ کیا، جس میں متعدد افراد زخمی ہوئے۔

اس تمام صورتحال کے دوران اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے اپنے پرانے مؤقف سے ہٹتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کا اصل مقصد ایران میں حکومت کی تبدیلی نہیں بلکہ اسے جوہری ہتھیاروں کے حصول اور میزائل پروگرام سے روکنا ہے۔ نیتن یاہو نے کہا کہ حکومت کی تبدیلی جنگ کا ایک ممکنہ نتیجہ ہو سکتی ہے، لیکن اسرائیل کا بنیادی ہدف یہ نہیں۔

متعلقہ مضامین

  • ایران کا اسرائیل پر نیا حملہ، متعدد شہروں میں دھماکوں کی گونج، فوجی مراکز، صنعتیں نشانہ
  • ایران نے مزید میزائل داغ دیے:اسرائیلی شہر دھماکوں سے گونج اٹھے، ہلاکتوں کی اطلاعات
  • ایران میں اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کا ایک اور مبینہ جاسوس گرفتار
  • ایران نے تل ابیب کے سائنس انسٹی ٹیوٹ کو ملبے کا ڈھیر بنادیا
  • پہلگام حملہ بھارتی انٹیلی جنس اور سیکورٹی ناکامی تھی، امرجیت سنگھ
  • ایران کا خوف،اسرائیلی وزیرا عظم کی اسپتال حملے کا بیانیہ گھڑنے کی ناکام کوشش
  • ایران کا سب سے بڑا میزائل حملہ، آرمی کمانڈ و انٹیلیجنس ہیڈکوارٹر اور اسرائیلی اسٹاک ایکسچینج کی عمارت نشانہ بن گئی
  • اسرائیلی جارحیت کا سلسلہ جاری: تہران دھماکوں سے گونج اٹھا، سیکیورٹی ہیڈکوارٹر تباہ
  • اسرائیل کے ایران پر حملے جاری، تہران میں دھماکوں کی آوازیں، سرینڈر نہیں کریں گے، آیت اللہ خامنہ ای
  • انتہائی خفیہ اور ایمرجنسی حالات میں استعمال ہونے والا ’ڈومز ڈے‘ طیارہ واشنگٹن پہنچا دیا گیا