بھارتی سائبرحملوں کےخدشات،کابینہ ڈویژن کی تمام ڈویژنزکوایڈوائزری جاری
اشاعت کی تاریخ: 6th, May 2025 GMT
بھارتی سائبر حملوں کے خدشات کے پیش نظر کابینہ ڈویژن کی تمام ڈویژنز کو ایڈوائزری جاری کر دی گئی ہے ۔
ایڈوائزری میں کہا گیاہے کہ پاکستانی حکام کو نشانہ بنانے والی ایک حالیہ فشنگ مہم دیکھی گئی ہے، یہ سائبر حملہ مبینہ طور پر انڈین تھریٹ ایکٹرسائیڈ ونڈر سے منسلک ہے، یہ تھریٹ ایکٹر پاکستان میں پچھلے کچھ سال سے سرگرم ہے، اس سائبر حملے کیلئے فشنگ ای میلز کا استعمال کیا جاتا ہے۔
ایڈوائزری کا کہناتھا کہ سائبرحملوں میں پاکستانی حکام کو نشانہ بنایا جاتا ہے، سائبرحملوں میں حساس اداروں کے سائبر سیکورٹی ڈائریکٹوریٹ کا نام استعمال کیا جاتا ہے، مختلف اداروں کے ملازمین کو فشنگ اور سوشل انجینئرنگ حملوں کا شکار ہونے کیخلاف تربیت دی جائے، فشنگ ای میلزکا پتہ لگانے اور بلاک کرنے کیلئے ای میل فلٹرنگ سلوشنز،مالویئر اور اسپین چیک لگایا جائے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
دورِ دجال سے پہلے کا زمانہ، جب سچائی اجنبی ہو جائے گی اور جھوٹ راج کرے گا
بانی مملکتِ محبت، لندن
ہم ایک ایسے عہد میں داخل ہو چکے ہیں جس کی پیشگوئی رسول اللہ ﷺ نے فرمائی تھی ایک ایسا وقت جب دنیا پر اتنی گہری الجھن، فریب اور اخلاقی زوال چھا جائے گا کہ حق اور باطل میں تمیز کرنا تقریبا ناممکن ہو جائے گا۔ایسا زمانہ آئے گا کہ دین پر قائم رہنے والا ایسے ہوگا جیسے ہاتھ میں انگارہ تھامے ہو۔(سنن ترمذی: 2260)
یہی وہ زمانہ ہے۔سچائی دفن کر دی گئی ہے اور جھوٹ کو زرق برق لباس پہنا دیا گیا ہے۔جھوٹ روشنی سے بھی تیز سفر کرتا ہے، جبکہ سچ یا تو خاموش کر دیا جاتا ہے یا مذاق بنایا جاتا ہے۔وقت تیزی سے گزر رہا ہے، مگر برکت غائب ہو چکی ہے سال مہینوں کی طرح لگتے ہیں، مہینے ہفتوں جیسے گزر جاتے ہیں۔مادہ پرستی دین بن چکی ہے اور سادگی کی جگہ دنیاوی نمائش نے لے لی ہے۔ اخلاق، حیاء اور دیانت جیسے الفاظ پرانے زمانے کی باتیں بن چکے ہیں۔جھوٹی خبریں بجلی کی طرح پھیلتی ہیں اور دلوں میں نفرت بھرتی ہیں سچ کو چھپا دیا جاتا ہے یا مسخ کر دیا جاتا ہے۔غزہ کی نسل کشی، معصوموں پر ظلم، بچوں کا خون، بے بسوں کی صدائیں سب کچھ طاقتور قوموں کے پتھر دلوں پر بے اثر ہو چکا ہے۔ جو خود کو انسانی حقوق کا علمبردار کہتے تھے،آج ظلم کے ساتھ کھڑے ہیں اور انہیں شرم بھی محسوس نہیں ہوتی۔لوگوں پر دھوکہ دہی کے سال آئیں گے، جس میں جھوٹے کو سچا سمجھا جائے گا، سچے کو جھوٹا، خائن کو امانت دار، اور امانت دار کو خائن(مسند احمد: 23149)
مگر اس دور کا سب سے خطرناک پہلو دین کا بگاڑ ہے،سچے علماء دنیا سے اٹھا لئے جائیں گے وہ علماء جو علم، عاجزی، تقویٰ اور اخلاص کے پیکر ہوتے تھے۔ان کی جگہ جھوٹے خطیب اور بے علم واعظ آ جائیں گے جو دین کو خوشنمائی اور شہرت کے لئے بیان کریں گے، نہ کہ اللہ کی رضا کے لئے۔دین کو دنیا کے بدلے بیچ دیا جائے گا، اور حق کو نعرہ بنا کر استعمال کیا جائے گا۔جیسا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا:قیامت اس وقت تک قائم نہ ہوگی جب تک علم اٹھا نہ لیا جائے، زلزلے نہ بڑھ جائیں، وقت نہ سمٹ جائے، فتنے نہ ظاہر ہوں، اور قتل و غارت عام نہ ہو جائے۔(صحیح بخاری: 1036)
اللہ علم کو لوگوں کے سینوں سے ایک دم نہیں نکالتا، بلکہ علم والوں (علماء)کو اٹھا لیتا ہے۔ یہاں تک کہ جب کوئی عالم باقی نہ رہے گا تو لوگ جاہلوں کو اپنا پیشوا بنا لیں گے، ان سے سوال کئے جائیں گے اور وہ بغیر علم کے فتوے دیں گے، خود بھی گمراہ ہوں گے اور دوسروں کو بھی گمراہ کریں گے۔(صحیح بخاری: 100)
یہ صرف علم کا زوال نہیں یہ تو حق و باطل کی الٹ پھیر ہے۔جو کبھی گناہ تھا وہ اب تفریح بن چکا ہے اور جو کبھی پاکیزہ تھا، وہ اب دقیانوسی سمجھا جاتا ہے۔یہی وہ دجالی نظام ہے جس کا ذر احادیث میں آیا ہے دھوکہ، کنٹرول، نگرانی، فریب اور روحانی اندھے پن کا نظام۔ مگر اندھیرے کے بیچ بھی ایک نور باقی ہے ان کے لئے جو تلاش کریں۔قرآن کو اپنا رہنما بنائیں۔سچوں کے نقشِ قدم پر چلیں۔ شہرت، یا دولت کو معیار نہ بنائیں۔ سچائی تلاش کریں چاہے وہ اکیلے راستے پر کیوں نہ ہو۔دجال کے ظہور سے پہلے کا وقت دلوں کی آزمائش کا وقت ہے۔ جو دل بیدار ہوں گے، وہ دھوکہ نہ کھائیں گے۔اللہ سے دعا ہے،اے اللہ!ہمیں حق کو حق دکھا اور اس پر عمل کی توفیق دے، اور باطل کو باطل دکھا اور اس سے بچنے کی توفیق دے۔