بھارت کو غلطی کا خمیازہ ضرور بھگتنا پڑے گا: وزیراعظم، آئیں ایک ہو جائیں، اپوزیشن کو دعوت
اشاعت کی تاریخ: 8th, May 2025 GMT
اسلام آباد؍ انقرہ (وقار عباسی+ وقائع نگار+ خبر نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے قومی سلامتی، ملکی سالمیت اور علاقائی خود مختاری کا تحفظ اور دفاع ہر قیمت پر یقینی بنانے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کو اپنی جارحیت کی فاش غلطی کا خمیازہ ضرور بھگتنا پڑے گا۔ ہم عہد کرتے ہیں کہ ان شہیدوں کے خون کے ایک ایک قطرے کا ضرور حساب لیں گے۔ پاکستان نے روایتی ہتھیاروں کی جنگ میں اپنی برتری دشمن پر ایک مرتبہ پھر ثابت کی ہے۔ ہم نے کئی گنا بڑے دشمن بھارت کی جارحیت کا دندان شکن جواب دیا جس سے دشمن چیخ اٹھا۔ بھارت پاکستان پر حملے سے ہماری توجہ دہشت گردی کو منطقی انجام تک پہنچانے سے نہیں ہٹا سکتا۔ پوری قوم دفاع وطن کیلئے مسلح افواج کے شانہ بشانہ لشکر جرار بن کر لڑنے کیلئے تیار کھڑی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو قوم سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ گذشتہ رات بھارت نے جارحیت کرکے جو فاش غلطی کی اس کا خمیازہ اب اسے ضرور بھگتنا ہو گا۔ شاید وہ سمجھ بیٹھے تھے کہ ہم پیچھے ہٹ جائیں گے لیکن وہ یہ بات بھول گئے کہ یہ بہادروں کی وہ قوم ہے جو اپنے عزم میں فولادی ہے، جس کے سپوتوں نے خود کو میدان جنگ سے نکھارا ہے، جو اپنے وطن کی عزت اور حفاظت کیلئے خون کے آخری قطرے تک لڑنے کیلئے تیار ہیں۔ پوری دنیا نے دیکھ لیا کہ عددی اعتبار سے کئی گنا بڑے دشمن کو گھٹنے ٹیکنے میں صرف چند گھنٹے لگے اور اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے ہمارے شاہینوں نے فضائوں میں ایسا طوفان برپا کیا کہ دشمن چیخ اٹھا۔ بھارت کے پانچ جنگی طیارے مار گرائے گئے جن پر انہیں غرور تھا، وہ راکھ، ملبہ اور نشان عبرت بن چکے ہیں۔ یہ ہمارا دندان شکن جواب تھا جس میں سکواڈرن لیڈر ایم ایم عالم کی گرج تھی جو کل رات دوبارہ پورے زور سے گونجی اور ہمارے شاہینوں نے دشمن پر ایسی کاری ضربیں لگائیں جو وقت کا مرہم بھی کبھی نہیں بھر سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے بزدلانہ حملوں میں 26 معصوم شہری شہید اور 46 زخمی ہوئے، ان میں بچے اور خواتین شامل ہیں۔ ایک شہید بچے ارتضیٰ عباس کے جنازے میں شرکت کی ہے، اس کی عمر سات سال تھی، اپنی والدہ اور بھائی کے ساتھ گھر پر تھا اور حملے میں شہید ہو گیا۔ ننھا منا پھول کھلنے سے پہلے ہی مرجھا گیا۔ شہادت کے بلند رتبے پر فائز ہوا۔ ایسے ہی دیگر عظیم پاکستانی شہداء کو قوم خراج عقیدت پیش کرتی ہے۔ پورا پاکستان ان شہداء کے خاندانوں کے ساتھ ہے اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے دعاگو ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہم یہ عہد کرتے ہیں کہ ان شہیدوں کے خون کے ایک ایک قطرے کا ضرور حساب لیں گے۔ یہ وہ بزدل دشمن ہے جو نہتے انسانوں پر وار کرکے خود کو طاقتور سمجھتا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ گذشتہ رات ہم نے ثابت کیا کہ پاکستان اپنے دفاع میں منہ توڑ جواب دینا جانتا ہے۔ آج پوری قوم اپنی بہادر افواج کی جرات اور دلیری کو سلام پیش کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ لائن آف کنٹرول پر ایک گھنٹے پر محیط فضائی جنگ میں پاکستانی پائلٹوں نے اپنی سرحدی حدود میں رہتے ہوئے اعلیٰ ترین پیشہ ورانہ مہارت، بہادری اور بے مثال شجاعت سے دشمن کے جہازوں کے پرخچے اڑا دیئے۔ اس معرکہ میں پاکستان نے روایتی ہتھیاروں کی جنگ میں اپنی برتری دشمن پر ایک مرتبہ پھر ثابت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا، بری فوج کے سربراہ جنرل سید عاصم منیر، پاک فضائیہ کے سربراہ ایئر مارشل ظہیر احمد سدھو اور پاک بحریہ کے سربراہ نوید اشرف سمیت افواج پاکستان کے ہر سپاہی اور افسر کو سلام پیش کرتا ہوں اور یقین دلاتا ہوں کہ 24 کروڑ پاکستانیوں کو آپ پر فخر اور ناز ہے۔ دریں اثناء وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے دشمن کے رات کی تاریکی میں پاکستان پر بزدلانہ حملہ کا منہ توڑ جواب دینے پر مسلح افواج کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری مسلح افواج کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کے لئے تیار تھیں۔ پاک فضائیہ کے جوانوں نے بھارتی غرور خاک میں ملادیا۔ روایتی جنگ میں پاکستان نے اپنی برتری ثابت کی ہے۔ تمام سیاسی جماعتیں پاکستان کو عظیم تر بنانے کے لئے اتحاد و اتفاق کا مظاہرہ کریں اور ملک کے لئے ہم سب اکٹھے ہوں۔ قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ انڈیا کے بزدلانہ حملے میں کئی بچے، خواتین اور مرد شہید ہوگئے، ان شہداء کے درجات اللہ بلند کرے اور ان کو جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا فرمائے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ 22 اپریل کو انڈیا کے ناجائز زیر قبضہ کشمیر میں واقع پہلگام میں ایک افسوسناک واقعہ ہوا، اس واقعہ کے فوری بعد ایف آئی آر کا اندراج کیا گیا اور بغیر کسی ثبوت کے میڈیا اور حکومتی سطح پر پاکستان کو مورد الزام ٹھہرانا شروع کر دیا گیا۔ اس سے کچھ عرصہ قبل بلوچستان میں دہشت گردوں نے جعفر ایکسپریس کو ہائی جیک کیا جس میں بی ایل اے کے ساتھ ٹی ٹی پی شامل تھی اور اس کے تانے بانے انڈیا سے ملتے تھے جس کے ناقابل تردید ثبوت موجود ہیں، جس میں درجنوں شہادتیں ہوئیں۔ ہمارے ایس ایس جی کے جوانوں نے جوانمردی سے دہشت گردوں کو جہنم واصل کرکے ان مغویوں کو رہا کرایا تاہم بھارت کی جانب سے اس واقعہ کی مذمت تک نہیں کی گئی اور دنیا کے سامنے اس کا مذاق اڑایا، وہ تاریخ میں یاد رکھا جائے گا۔ پہلگام واقعہ کے بعد عالمی رہنمائوں سے بات ہوئی۔ ہم نے واضح کیا کہ پاکستان کا واقعہ سے دور دور تک کوئی تعلق نہیں، پھر بھی صاف شفاف تحقیقات کے لئے عالمی انکوائری کمیشن کے قیام کی پیشکش کی، لیکن اس کا جواب نہیں دیا گیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہمیں روزانہ اطلاعات ملتی تھیں کہ انڈیا کی جانب سے اس حملہ کو بنیاد بنا کر کوئی جارحیت کی جائے گی۔ افواج پاکستان 24 گھنٹے تیار تھیں کہ کب دشمن کے جہاز اڑیں اور ہم انہیں سبق سکھائیں۔ انڈیا کو اپنے رافیل پر بڑا ناز تھا، کچھ دن قبل ان کے جہاز اڑے تو ہماری فضائیہ کے شاہینوں نے ان کی کمیونیکشن لاک کر دی، وہ فوراً واپس سرینگر اتر گئے، یہ ہماری فوج کی تیاری اور عزم کا اظہار تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں انڈیا کے مذموم عزائم کی پل پل کی خبر تھی۔ گزشتہ رات پوری تیاری سے انڈیا کے 80 جہازوں سے آزاد کشمیرکے دو شہروں، مریدکے، بہاولپور اور سیالکوٹ میں حملہ کیا گیا۔ پاکستان کے عقاب مکمل تیاری میں تھے، ہمارے جہازوں نے سرحد عبور نہیں کی اور جن طیاروں نے پاکستان پر حملہ کیا ان پر جھپٹے اور انڈیا کے پانچ جہاز، دوڈرون مار گرائے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے بڑی عزت پاکستان کے عوام کو نہیں مل سکتی تھی۔ اللہ تعالیٰ کے شکر گزار ہیں۔ جو یہ کہتے تھے کہ پاکستان روایتی جنگ میں بہت پیچھے ہے، ان کے تمام تجزیے غلط ثابت ہوئے۔ پاکستان کی فوج فولادی فوج ہے، اس کی وجہ سے پاکستان کو دنیا میں تکریم ملی۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں ایک شہید کا جنازہ ہے جس میں صدر مملکت اور آرمی چیف کے ہمراہ شرکت کرنی ہے تاکہ شہید کے خاندان اور دنیا کو یہ پیغام جائے کہ شہید جنہوں نے جانوں کا نذرانہ دے کر، اپنے بچوں کو یتیم کرکے قوم کے بچوں کو یتیم ہونے سے بچایا اور سرحدوں کی حفاظت کی، وہ قوم کے ہیرو ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کل کے واقعہ میں اللہ نے پاکستان کو عظیم فتح عطا کی۔ اعلیٰ پائے کی تیاری اور جذبہ حب الوطنی سے سرشار پاک فوج کے افسر و جوان یک جان دو قالب تھے، اسی لئے پانج جہاز مار گرائے گئے، یہ زیادہ بھی ہو سکتے تھے تاہم پاکستان نے تحمل کا مظاہرہ کیا۔ انہوں نے اپوزیشن سمیت ایوان سے التماس کیا کہ آئیں ملک کے لئے ہم سب اکٹھے ہوں، اس سے زیادہ اچھا موقع کوئی نہیں ہو سکتا۔ میں سپیکر چیمبر میں ان سے ملنے کو تیار ہوں۔ پاکستان کو عظیم قوم بنانے کا یہی موقع ہے۔ اللہ نے قوم کو دوبارہ موقع دیا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ افواج پاکستان کی وجہ سے آج پاکستان کا سر بلند ہے۔ انہوں نے تجویز دی کہ اس بہترین اور منہ توڑ جواب پر چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف، آرمی چیف، پاک فضائیہ اور بحریہ کے سربراہوں اور جوانوں کے لئے تحسین کی قرارداد منظور کی جانی چاہئے۔ علاوہ ازیں وزیر اعظم محمد شہباز شریف کو قطر کے وزیر اعظم و وزیر برائے خارجہ امور محمد بن عبدالرحمن بن جاسم بن جابر الثانی کی ٹیلیفون کال موصول ہوئی۔ اس مشکل وقت میں پاکستان کے ساتھ یکجہتی اور حمایت پر قطر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے، وزیر اعظم شہباز شریف نے بھارت کی جانب سے پاکستان میں چھ مقامات پر میزائل حملوں کو بلا اشتعال کارروائی قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی۔ قطر کے وزیراعظم نے قیمتی جانوں کے ضیاع پر اظہار افسوس کیا۔ انہوں نے جنوبی ایشیا میں قیام امن کے لیے پاکستان کے عزم کو سراہتے ہوئے کہا کہ قطر خطے میں موجودہ کشیدگی کو کم کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کرنا چاہتا ہے۔ دریں اثناء ترک صدر طیب اردگان نے وزیراعظم شہباز شریف سے ٹیلی فونک رابطہ کیا۔ ترکیہ نے پاکستان کے ساتھ مکمل یکجہتی اور کشیدگی کم کرنے کیلئے سفارتی کردار ادا کرنے کی پیشکش کی۔ دونوں رہنماؤں نے علاقائی صورتحال، پاکستان بھارت کشیدگی اور دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال کیا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: وزیراعظم نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ اعظم نے کہا کہ منہ توڑ جواب میں پاکستان پاکستان کے پاکستان کو شہباز شریف پاکستان نے کرتے ہوئے انڈیا کے ثابت کی کے ساتھ کے لئے کیا کہ
پڑھیں:
9 مئی کیا ہے تو بھگتنا بھی پڑے گا، وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ
وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ : فوٹو فیس بک قومی اسمبلیوفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ 9 مئی کیا ہے تو بھگتنا بھی پڑے گا، ملزمان پر جرم ثابت ہوا، سوا سال بعد سزائیں ہوئیں، آپ نے 9 مئی کو کیپٹن کرنل شیر خان کے مجسمے سمیت شہداء کی یاگاروں کو نقصان پہنچایا۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے عطا تارڑ نے کہا کہ منصوبہ بندی کے تحت کیے گئے حملوں پر قانون کے مطابق سزائیں ہوئیں، فیصلے پر اعتراض ہے تو عدالت جائیں ایوان میں شور نہیں کریں۔
اس قبل پارلیمنٹ ہاؤس میں جیو نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے وزیر اطلاعات نے کہا کہ ایرانی صدر کا پاکستان کا دورہ بڑی اہمیت کا حامل تھا، دونوں اطراف سے بڑے اچھے جذبات کا اظہار کیا گیا، وزیراعظم نے فارسی شعر پڑھا جس کا ترجمہ ہے دوست وہی جو مشکل میں کام آئے۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے بیٹوں کا تحریک چلانا حق ہے، وہ جہاں جائیں یہ بتائیں کہ ان کے والد کو میگا کرپشن کیس میں سزا ہوئی ہے۔
عطا تارڑ نے مزید کہا کہ اس دورے سے پاکستان اور ایران کے تعلقات میں بہت بہتری آئی ہے، پاکستان اور ایران کے تعلقات میں ایک نئے دور کا آغاز ہوا ہے۔
وزیر اطلاعات سے سوال کیا گیا کہ کیا پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے پر بھی کوئی بات ہوئی؟ جس کے جواب میں عطا تارڑ نے کہا کہ اس پر دیکھتے ہیں آگے کیا لائحہ عمل بنتا ہے، اوور آل دورہ بہت اچھا تھا۔
عطا تارڑ نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف اس وقت مختلف گروپس میں تقسیم ہے، یہ احتجاج پتہ نہیں علیمہ گروپ کر رہا ہے، بشریٰ گروپ کر رہا ہے، پتہ نہیں احتجاج گنڈاپور گروپ کر رہا ہے یا شیر افضل مروت گروپ، دیکھتے ہیں۔