پاکستان کو کمتر نہ سمجھا جائے ہم نے بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا: عطا تارڑ
اشاعت کی تاریخ: 8th, May 2025 GMT
اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ ہمیں خدشہ تھا کہ بھارت جارحیت کرے گا، بھارت نے عام شہریوں کو نشانہ بنایا، جن مقامات کو نشانہ بنایا گیا وہاں دہشت گردی کے کیمپ نہیں تھے۔ وہ بین الاقوامی نشریاتی اداروں سے گفتگو کر رہے تھے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ بھارت نے پاکستان کے پانچ مختلف مقامات پر بلا اشتعال حملہ کیا جس کے نتیجے میں خواتین اور بچے شہید ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ غیر ملکی اور مقامی صحافیوں کو دو روز قبل لائن آف کنٹرول کے قریب ان تمام علاقوں کا دورہ کرایا گیا جن کے بارے میں بھارت نے جھوٹا دعوی کیا کہ وہاں دہشت گردوں کے کیمپ موجود ہیں۔ عطا اللہ تارڑ نے واضح کیا کہ پہلگام واقعہ میں پاکستان کے ملوث ہونے کے کوئی شواہد بھارت کے پاس موجود نہیں ہیں، یہ علاقہ لائن آف کنٹرول سے 200 کلومیٹر دور واقع ہے اور یہ واقعہ بھارتی سکیورٹی فورسز کی ناکامی ہے۔ انہوں نے بھارت کی جانب سے شہری آبادی کو نشانہ بنانے کو انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت قرار دیا۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن اسٹیٹ ہے اور خود بھی دہشت گردی کا شکار ہے۔ "ہم نے 90 ہزار سے زائد جانوں کی قربانی دی ہے اور آج بھی اپنے مغربی علاقوں اور سرحدوں پر دہشت گردوں سے نبرد آزما ہیں" وزیر اطلاعات نے کہا کہ بھارت خود دہشت گردی کی سرگرمیوں میں ملوث ہے۔ جعفر ایکسپریس جیسے واقعات کے بعد بھی بھارت نے مذمت تک نہیں کی۔ بھارت امریکہ، کینیڈا اور آسٹریلیا میں سکھوں کے قتل میں ملوث ہے۔ ہمارے پاس بھارت کے دہشت گردی میں ملوث ہونے کے ٹھوس شواہد موجود ہیں جن میں کلبھوشن یادیو کا کیس سب سے نمایاں ہے جو بھارتی نیول افسر اور دہشت گردی میں ملوث پایا گیا۔ عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ پاکستان عالمی امن کا ضامن ہے اور ہم دہشت گردوں اور دنیا کے درمیان ایک دیوار ہیں۔ پاکستان آج بھی قیمتی جانوں کی قربانی دے کر دہشت گردی کے خلاف لڑ رہا ہے۔ آج بھی بلوچستان میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کی گئی ہے۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان کو کسی سے کمتر نہ سمجھا جائے۔ پاکستان بھارتی جارحیت کا بھرپور جواب دے رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس آج صبح طلب کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے سفارتی محاذ پر کئی ممالک کے سفیروں سے ملاقاتیں کی ہیں اور عالمی رہنماں سے رابطے کیے ہیں۔ پاکستان نے پہلگام واقعہ کی شفاف اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کی بھی پیشکش کی ہے۔ وفاقی وزیر نے زور دے کر کہا کہ پاکستان نے کبھی جارحیت میں پہل نہیں کی لیکن اپنے دفاع سے پیچھے نہیں ہٹے گا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: وزیر اطلاعات نے کہا کہ کہا کہ پاکستان وفاقی وزیر بھارت نے انہوں نے میں ملوث ہے اور
پڑھیں:
پاکستان کے ساتھ سندھ طاس معاہدہ کبھی بحال نہیں ہوگا، بھارتی وزیر داخلہ
بھارت کے وزیر داخلہ امیت شاہ نے کہا ہے کہ بھارت پاکستان کے ساتھ سندھ طاس معاہدہ کبھی بحال نہیں کرے گا اور اس کے تحت پاکستان کو فراہم کیا جانے والا پانی بھارت کے اندرونی علاقوں میں منتقل کیا جائے گا۔
ٹائمز آف انڈیا کو دیے گئے انٹریو میں امیت شاہ نے کہاکہ جو پانی پاکستان کو جا رہا تھا، ہم نہر کے ذریعے راجستھان لے جائیں گے۔ پاکستان کو اس پانی سے محروم کر دیا جائےگا جو وہ ناجائز طور پر حاصل کر رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں سندھ طاس معاہدہ: بھارت کی متواتر خلاف ورزیاں، تیر کمان سے نکلنے سے پہلے دنیا کارروائی کرلے
’بھارت کی جانب سے انڈس واٹر ٹریٹی کی یکطرفہ معطلی‘بھارت نے 23 اپریل 2025 کو 1960 کے اس تاریخی معاہدے کو یکطرفہ طور پر معطل کردیا تھا۔ جو دریائے سندھ کے پانی کے استعمال سے متعلق دونوں ممالک کے درمیان طے پایا تھا۔
بھارت کی جانب سے یہ اقدام اس وقت کیا گیا جب مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں ایک حملے کے دوران 26 سیاحوں کو ہلاک کردیا گیا۔
بھارت نے اس حملے کا الزام پاکستان پر لگایا، تاہم کوئی ثبوت پیش نہ کرسکا۔ پاکستان نے ان الزامات کی سختی سے تردید کرتے ہوئے شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا۔
پاک بھارت سیز فائر کے باوجود آبی معاہدہ غیرفعالاگرچہ گزشتہ ماہ دونوں ممالک درمیان ہونے والے ایک معرکے بعد سیز فائر ہوگیا تاہم سندھ طاس معاہدہ اب بھی اور معطل ہے۔
’بھارت کے مستقبل کے ارادے‘
امت شاہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی کابینہ میں سب سے طاقتور سمجھے جاتے ہیں۔ ان کے بیانات اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ بھارت جلد از جلد پاکستان کو ملنے والے پانی کو اندرونی ریاستوں میں منتقل کرنا چاہتا ہے۔
گزشتہ ماہ خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ نے رپورٹ کیا تھا کہ بھارت ایک بڑے دریا سے پانی کی مقدار میں نمایاں اضافہ کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے، جو پاکستان کے زیر کاشت علاقوں کو سیراب کرتا ہے۔
’پانی کو بطور ہتھیار استعمال کیا جا رہا ہے‘ماہرین کے مطابق بھارت کی یہ پالیسی جنوبی ایشیا میں پانی کے مسئلے کو سلامتی کے بحران میں تبدیل کر سکتی ہے، جہاں دو جوہری قوتیں آمنے سامنے کھڑی ہو سکتی ہیں۔
پاکستان کے لیے یہ صورتحال انتہائی تشویشناک ہے کیونکہ مغربی دریاؤں پر انحصار کرنے والے کسانوں کو فصلوں کی بربادی کا سامنا ہو سکتا ہے۔ اس کے علاوہ پانی کی قلت سے بجلی پیدا کرنے والے بڑے ڈیمز (جیسے تربیلا اور منگلا) بھی متاثر ہوں گے۔
یہ اقدام اقوام متحدہ اور عالمی بینک جیسے اداروں میں اٹھایا جا سکتا ہے، کیونکہ یہ معاہدہ انہی کی ضمانت پر ہوا تھا۔
یہ بھی پڑھیں سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں کیا جاسکتا، صدر عالمی بینک نے بھارتی دعویٰ مسترد کردیا
پاکستان نے بھارت پر واضح کیا ہے کہ اگر پانی روکا گیا تو پھر جنگ ہوگی۔ گزشتہ روز سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے کہاکہ اگر بھارت نے سندھ طاس معاہدہ بحال نہ کیا تو پھر جنگ ہوگی اور تمام 6 دریاؤں کا پانی پاکستان استعمال کرےگا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews امیت شاہ بلاول بھٹو بھارتی وزیر داخلہ پاک بھارت کشیدگی پاکستان بھارت جنگ شہباز شریف وزیراعظم پاکستان وی نیوز