پاک بھارت کشیدگی، پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں خوفناک مندی
اشاعت کی تاریخ: 8th, May 2025 GMT
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 08 مئی 2025ء ) پاک بھارت کشیدگی، پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں خوفناک مندی، 2 دنوں میں مارکیٹ میں تقریباً 10 ہزار پوائنٹس کی مندی، سرمایہ کاروں کو کھربوں روپے ڈوب گئے۔ تفصیلات کے مطابق پاک بھارت کشیدگی کے باعث پاکستان سٹاک ایکسچینج مثبت سے اچانک منفی زون میں چلی گئی، انڈیکس میں 7 ہزار سے زائد پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
کاروباری ہفتے کے چوتھے روز کاروبار کے آغاز پر سٹاک مارکیٹ میں زبردست تیزی دیکھی گئی، 1800 سے زائد پوائنٹس کے اضافے کے ساتھ پاکستان سٹاک ایکسچینج میں ہنڈرڈ انڈیکس ایک لاکھ 11 ہزار 881 پوائنٹس کی حد کو چھو گیا۔ بعدازاں ٹریڈنگ کے دوران سٹاک مارکیٹ مثبت سے منفی زون میں داخل ہوگئی، 7516 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ ہنڈرڈ انڈیکس ایک لاکھ 2 ہزار 492پوائنٹس کی سطح پر آگیا۔(جاری ہے)
پاکستان سٹاک ایکسچینج میں بڑی نوعیت کی مندی کی وجہ سے ٹریڈنگ کو عارضی وقت کیلئے روک دیا گیا۔ مارکیٹ ذرائع کے مطابق سٹاک ٹریڈنگ کو 5 فیصد سے زائد کمی کی وجہ سے ریگولیشنز کے تحت ایک گھنٹے کیلئے روکا گیا، انڈیکس 6948 پوائنٹس گھٹ کر ایک لاکھ 3ہزار 60 پوائنٹس کی سطح پر معطل رہا، سٹاک ایکسچینج انتظامیہ نے ٹریڈنگ کے عارضی معطلی کا نوٹیفکیشن بھی جاری کیا۔ تاہم کاروباری روز کے اختتام پر ہنڈرڈ انڈیکس 6482 پوائنٹس کی کمی کیساتھ ایک لاکھ 3 ہزار 526 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔ واضح رہے کہ گزشتہ کاروباری دن کے اختتام پر پاکستان سٹاک مارکیٹ میں ہنڈرڈ انڈیکس 3559 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ ایک لاکھ 10 ہزار 9 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا تھا۔ سٹاک مارکیٹ میں آج 29 ارب 28 کروڑ 9 لاکھ 70 ہزار 581 روپے مالیت کے 30 کروڑ 80 لاکھ 31 ہزار 81 شیئرز کا لین دین ہوا۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے سٹاک ایکسچینج میں پوائنٹس کی سطح پر پوائنٹس کی کمی ہنڈرڈ انڈیکس پاکستان سٹاک سٹاک مارکیٹ مارکیٹ میں ایک لاکھ
پڑھیں:
پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر حملے میں پولیس کی بہادری پر مبنی ڈاکیومنٹری ریلیز
پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر دہشت گرد حملے کے پس منظر میں پولیس کی بہادری اور کردار پر مبنی ڈاکومینٹری ’دی پولیس اسٹوری‘ کا پریمئر کراچی کے ایک مقامی سینیما میں منعقد کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق ڈاکومینٹری کے پریمئر میں آئی جی سندھ غلام نبی میمن، ایڈیشنل آئی جی، ڈی آئی جیز سمیت پولیس کے اعلیٰ افسران شریک ہوئے، تقریب کی مرکزِ نگاہ وہ تینوں بہادر پولیس اہلکار رہے جنہوں پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر حملے کے دوران دہشت گردوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا تھا۔
پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر دہشت گردوں کا حملہ 29 جون 2020 کو ہوا تھا، جب 4 مسلح افراد نے ایک گاڑی میں آ کر داخلی دروازے پر فائرنگ کرتے ہوئے اندر داخل ہونے کی کوشش کی تھی تاہم پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے صرف 8 منٹ کے مختصر وقت میں چاروں دہشت گردوں کو ہلاک کردیا تھا۔
اس واقعے میں 1 پولیس اہلکار اور 3 سکیورٹی گارڈز شہید ہوئے جبکہ کئی افراد زخمی بھی ہوئے تھے۔ ڈاکومینٹری میں پورے واقعے کی حقیقت سے قریب تر منظر کشی کی گئی ہے۔ دستاویزی فلم میں گیٹ پر تعینات اس ریپڈ رسپانس فورس کے بہادر پولیس اہلکار رفیق کی کامیاب کوشش کو دکھایا گیا جس نے کوئی آڑ نہ ہونے کی وجہ سے زمین پر لیٹ کر ایسا انداز اپنایا جیسے وہ زندہ نہ ہو اور جیسے ہی پہلا دہشت گرد گیٹ سے داخل ہوا تو پولیس اہلکار رفیق نے لیٹی پوزیشن میں اسے سر پر گولی مارکر ہلاک کردیا۔
https://youtu.be/2AHpF-qUb9Y
ایک اور دہشت گرد اندر داخل ہوتے ہی اس پولیس اہلکار کی گولیوں کا نشانہ بنا اور وہ بھی جہنم واصل ہوگیا۔ باقی دو دہشت گردوں کو پولیس اہلکار محمد سلیم اور خلیل نے نشانہ بنایا۔
پریمیئر شو سے خطاب اور میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے کہا کہ یہ ڈاکومینٹری پولیس کی غیر معمولی کارکردگی کو اجاگر کرتی ہے، اہلکاروں نے چند منٹ میں دہشت گردوں کو جہنم واصل کرکے ملک کو بڑے سانحے سے بچایا، میں اس پوری ٹیم کا شکر گزار ہوں جنہوں نے حقیقت سے قریب تر ڈاکومینٹری بنائی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے پولیس کے اچھے کام زیادہ نمایاں نہیں ہوپاتے اور اکثر ادارے کا تاثر منفی دکھایا جاتا ہے اس سے فورس کا مورال متاثر ہوتا ہے۔ پولیس کے مثبت پہلوؤں کو اجاگر کرنے کی ضرورت ہے.
اس ڈاکومینٹری میں شامل تینوں اہلکار محمد سلیم، رفیق اور خلیل پریمئر میں بھی موجود تھے اور حاضرین کی بھرپور توجہ کا مرکز بنے رہے۔ بہادر اہلکاروں نے خطاب میں کہا کہ اس وقت ہمارے ذہن میں صرف شہادت اور ملک کی سلامتی کا جذبہ تھا، گھر اور ذاتی زندگی بعد کی بات تھی۔
راوا ڈاکومینٹریز فلمز پروڈکشنز کے ڈائریکٹر سید عاطف علی نے اس موقع پر کہا کہ پاکستان میں پولیس فورس کے کارنامے عوام کے سامنے نہیں آپاتے۔ اس ڈاکومینٹری کا مقصد ان غیر معمولی کاوشوں کو منظرِ عام پر لانا ہے تاکہ عوام کو احساس ہوسکے کہ پولیس کس طرح اپنی جانوں کو خطرے میں ڈال کر ملک اور عوام کی حفاظت کرتی ہے۔