پاک بھارت کشیدگی، تعلیمی اداروں میں 2 دن کی چھٹیوں کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 8th, May 2025 GMT
وزیر تعلیم پنجابکا کہنا تھا کہ 9 مئی بروز جمعہ اور 10 مئی بروز ہفتہ کو صوبے بھر کے تمام تعلیمی ادارے بند رہیں گے۔ وزیر تعلیم کے مطابق اس فیصلے کے نتیجے میں پنجاب بھر کے تمام اضلاع کے اسکولز، کالجز اور یونیورسٹیز میں 2 روز تدریسی سرگرمیاں معطل رہیں گی۔ اسلام ٹائمز۔ پاک بھارت کشیدگی کے پیش نظر پنجاب بھر کے تمام تعلیمی اداروں میں 2 روز کی چھٹیوں کا اعلان کردیا گیا۔ وزیر تعلیم پنجاب رانا سکندر حیات نے کہا کہ 9 مئی بروز جمعہ اور 10 مئی بروز ہفتہ کو صوبے بھر کے تمام تعلیمی ادارے بند رہیں گے۔ وزیر تعلیم کے مطابق اس فیصلے کے نتیجے میں پنجاب بھر کے تمام اضلاع کے اسکولز، کالجز اور یونیورسٹیز میں 2 روز تدریسی سرگرمیاں معطل رہیں گی، پیر 12 مئی سے تدریسی عمل معمول کے مطابق شروع ہوگا۔ دوسری جانب محکمہ ہائر ایجوکیشن نے پنجاب کے تمام تعلیمی بورڈز کے 9 اور 10 مئی کے امتحانات ملتوی کردیے گئے، امتحانات کا نیا شیڈول بعد میں جاری کیا جایے گا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کے تمام تعلیمی بھر کے تمام وزیر تعلیم
پڑھیں:
مشرق وسطیٰ میں امن، استحکام اور خوشحالی کی تمام کوششوں کی حمایت کرتے ہیں،اسحا ق ڈار
نیویارک :نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نےکہاہے کہ مشرق وسطیٰ میں امن، استحکام اور خوشحالی کے فروغ کے لئے کی جانے والی تمام مثبت کوششوں کی حمایت کرتے ہیں۔
اسحاق ڈار نے نیویارک میں قطر کے وزیر اعظم و وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمن الثانی کی میزبانی میں منعقدہ مشاورتی اجلاس میں شرکت کی۔
اجلاس میں اردن اور متحدہ عرب امارات کے نائب وزرائے اعظم جبکہ مصر، انڈونیشیا، سعودی عرب اور ترکیہ کے وزرائے خارجہ نے بھی شرکت کی۔دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق اجلاس کے دوران وزرائے خارجہ نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں بعض اہم امور پر مشترکہ حکمت عملی کے لئے آراء کا تبادلہ اور ہم آہنگی ظاہر کی۔
نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے پاکستان اور اسلامی ممالک کے درمیان دوستانہ تعلقات اور تعاون کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی عوام کو مشرق وسطیٰ کے اپنے مسلمان بھائیوں سے گہری محبت ہے اور وہ امن، استحکام اور خوشحالی کے فروغ کے لئے کی جانے والی تمام مثبت کوششوں کی حمایت کرتے ہیں۔
دریں اثناء نائب وزیراعظم و وزیرِ خارجہ سینیٹر محمد اسحٰق ڈار نے نیویارک میں اقوامِ متحدہ کے ہیڈکوارٹرز میں منعقدہ دولتِ مشترکہ وزرائے خارجہ کے اجلاس (سی فام) میں شرکت کی۔ یہ اجلاس اقوامِ متحدہ کی 80ویں جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر منعقد کیا گیا تھا۔
وزارت خارجہ کے مطابق اپنی تقریر میں نائب وزیراعظم/وزیرِ خارجہ نے دولتِ مشترکہ کے لیے پاکستان کی پختہ حمایت اور اس منفرد ممالک کے خاندان کو مضبوط بنانے میں اپنا کردار ادا کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
انہوں نے تنظیم کو بدلتے ہوئے عالمی حالات کے تناظر میں مؤثر طور پر جواب دینے اور اپنے تمام رکن ممالک کو عملی فوائد پہنچانے کی صلاحیت کو یقینی بنانے کی کوششوں کا خیر مقدم کیا۔
بین الاقوامی برادری کو درپیش متعدد اور یکے بعد دیگرے آنے والے بحرانوں کا حوالہ دیتے ہوئے نائب وزیراعظم/وزیرِ خارجہ نے اس بات پر زور دیا کہ دولتِ مشترکہ کو امن قائم کرنے اور مکالمے کے ایک پلیٹ فارم کے طور پر کام جاری رکھنا چاہیے، جہاں اتفاقِ رائے اور تعاون تنازعات کے حل اور باہمی سمجھ بوجھ کو فروغ دینے میں مددگار ہو سکتے ہیں۔
انہوں نے ماحولیاتی اقدامات پر دولتِ مشترکہ کے کام کی بھرپور حمایت کی اور رکن ممالک کو موسمیاتی لچک پیدا کرنے میں مدد دینے پر مسلسل توجہ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔
نائب وزیراعظم/وزیرِ خارجہ نے دولتِ مشترکہ کے 56 متنوع رکن ممالک کو نوجوانوں کے بااختیار بنانے، ڈیجیٹل تبدیلی، تجارت اور کاروبار کے فروغ کے لیے یکجا کرنے میں تنظیم کے منفرد کردار کو سراہا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو دولتِ مشترکہ کے نوجوانوں کے ایجنڈے کی قیادت کرنے پر فخر ہے، تاکہ ہماری نوجوان نسل ایک زیادہ خوشحال اور پُرامن مستقبل تشکیل دینے کے قابل ہو۔
نائب وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان دولتِ مشترکہ ایک دوسرے سے جوڑنے کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے میں بھی صفِ اوّل میں رہے گا اور ایسی اقدامات کی سرپرستی کرے گا جو دولتِ مشترکہ میں ڈیجیٹل، فزیکل، ریگولیٹری اور سپلائی چین روابط کو مضبوط بنائیں۔