ڈرون حملوں کے بعد وزیراعظم ہاؤس میں اہم اجلاس جاری، نوازشریف بھی پہنچ گئے
اشاعت کی تاریخ: 8th, May 2025 GMT
پاکستان میں ایک درجن سے زیادہ مقامات پر بھارتی ڈرون حملوں کے بعد وزیر اعظم ہاؤس میں اہم طلب کر لیا گیا۔
بھارت کی جانب سے پاکستان کے مختلف حصوں میں ڈرون حملوں کے پیش نظر وزیر اعظم ہاؤس میں خصوصی اجلاس جاری ہے۔
وزیراعظم شہبازشریف کی زیر صدارت اجلاس میں وفاقی وزرا، سیکیورٹی حکام شریک ہیں۔ جب کہ سابق وزیراعظم پاکستان میاں نواز شریف بھی اجلاس میں موجود ہیں۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق جاری اجلاس میں مجموعی سیکیورٹی کا جائزہ لیا جا رہا ہے جبکہ جوابی حکمت عملی بھی زیر غور ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
پڑھیں:
مسئلہ کشمیر کے بغیر بھارت سے تعلقات ممکن نہیں، وزیر اعظم
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لندن: وزیراعظم شہباز شریف کاکہناہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان اب تک چار جنگیں ہوچکی ہیں جن پر اربوں ڈالر خرچ ہوئے لیکن یہ سرمایہ اگر عوام کی ترقی اور خوشحالی پر لگایا جاتا تو آج خطے کے حالات بالکل مختلف ہوتے، پاکستان بھارت کا ہمسایہ ہے اور دونوں ممالک کو ساتھ رہنا ہے، مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر تعلقات معمول پر نہیں آسکتے۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق وزیر اعظم نے کہاکہ ہم بھارت کے ساتھ برابری کی بنیاد پر بات کرنا چاہتے ہیں، اگر ہم نے بار بار جنگوں پر وسائل ضائع نہ کیے ہوتے تو عوام کی تعلیم، صحت، روزگار اور بنیادی سہولتوں کے معیار کو بلند کیا جاسکتا تھا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کشمیری عوام کی قربانیوں کو کبھی رائیگاں نہیں جانے دے گا، اوورسیز پاکستانی ملک کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں، اس موقع پر انہوں نے اشعار بھی سنائے جنہیں شرکا نے خوب سراہا۔
لندن میں چار روزہ قیام کے دوران شہباز شریف نے پاکستانی کمیونٹی اور تاجر برادری کے نمائندوں سے بھی ملاقاتیں کیں، جن میں معیشت، سرمایہ کاری اور دو طرفہ تعلقات کے فروغ پر گفتگو ہوئی۔
تقریب میں بڑی تعداد میں پاکستانیوں نے شرکت کی اور وزیراعظم کی تقریر کو جوش و خروش سے سنا۔
واضح رہے کہ وزیراعظم برطانیہ کے دورے کے بعد آج امریکا روانہ ہوں گے جہاں وہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کریں گے، اپنے دورہ امریکا کے دوران وہ جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے، غزہ پر بلائے گئے خصوصی اجلاس میں شریک ہوں گے اور پاکستان کے مؤقف کو عالمی سطح پر اجاگر کریں گے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ وہ امریکا میں مسئلہ کشمیر، فلسطین اور قطر پر حالیہ حملے سے متعلق پاکستان کا مؤقف پیش کریں گے تاکہ دنیا خطے کے حالات اور پاکستان کے نقطہ نظر سے آگاہ ہوسکے۔