جسٹس عائشہ ملک کا اختلافی نوٹ ویب سائٹ پر شیئر نہ کرنے پر چیف جسٹس کو خط
اشاعت کی تاریخ: 9th, May 2025 GMT
جسٹس عائشہ ملک اور چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی—فائل فوٹوز
مخصوص نشستوں کے کیس میں نظرِ ثانی درخواستیں خارج کرنے کے معاملے پر سپریم کورٹ کی جسٹس عائشہ ملک نے اختلافی نوٹ ویب سائٹ پر شیئر نہ کرنے پر چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی کو خط لکھ دیا۔
جسٹس عائشہ ملک کے خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ کل دوپہر آئی ٹی ڈپارٹمنٹ کو فیصلہ اپ لوڈ کرنے کے لیے بھیجا گیا تھا۔
سپریم کورٹ کی جج جسٹس عائشہ ملک نے کسٹم ریگولیٹر ڈیوٹی کیس سننے سے معذرت کر لی۔
خط میں کہا گیا ہے کہ آج صبح بھی فیصلہ اپ لوڈ کرنے کا کہا گیا لیکن آئی ٹی ڈپارٹمنٹ نے نہیں کیا۔
جسٹس عائشہ ملک کے خط کے متن کے مطابق آئی ٹی ڈپارٹمنٹ کا احکامات پر عمل درآمد نہ کرنا ناقابلِ قبول ہے۔
خط میں جسٹس عائشہ ملک نے چیف جسٹس سے استدعا کی ہے کہ فیصلے کی کاپی فوری اپ لوڈ کی جائے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: جسٹس عائشہ ملک نے چیف جسٹس
پڑھیں:
آئینی بنچ کی مدت میں توسیع پر جسٹس منصور علی شاہ کے تحفظات، جوڈیشل کمیشن کو خط لکھ دیا
آئینی بنچ کی مدت میں توسیع پر جسٹس منصور علی شاہ کے تحفظات، جوڈیشل کمیشن کو خط لکھ دیا WhatsAppFacebookTwitter 0 21 June, 2025 سب نیوز
اسلام آباد:سپریم کورٹ کے جج جسٹس منصور علی شاہ نے آئینی بنچ کی مدت میں توسیع پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے جوڈیشل کمیشن کو خط لکھ دیا ہے۔ خط میں انہوں نے آئینی بنچ کی توسیع کو عدالت کی ساکھ کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے کئی اہم نکات اٹھائے ہیں۔
جسٹس منصور علی شاہ نے 16 جون کو سیکریٹری جوڈیشل کمیشن کو یہ خط ارسال کیا جس میں انہوں نے واضح کیا کہ 26ویں آئینی ترمیم سے متعلق فیصلہ کیے بغیر بنچ کی مدت میں توسیع عدلیہ کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ اس معاملے میں جلد بازی ادارے کی ساکھ کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔
خط میں جسٹس منصور نے لکھا کہ وہ 19 جون کے اجلاس کے لیے پاکستان میں موجود نہیں ہوں گے اور اس بارے میں پیشگی اطلاع دے چکے ہیں۔ ساتھ ہی انہوں نے مطالبہ کیا کہ اجلاس میں ان کی عدم شرکت اور تحریری مؤقف کو میٹنگ کے منٹس میں شامل کیا جائے۔
جسٹس منصور نے خط میں کہا کہ آئینی بنچ میں توسیع سے عدلیہ کی غیرجانبداری پر سوالات اٹھ سکتے ہیں اور عوامی اعتماد کو ٹھیس پہنچ سکتی ہے۔ ان کے مطابق، عدلیہ کی ساکھ براہِ راست عوامی اعتماد سے جڑی ہوئی ہے، اور یہ تنازعہ ادارے کی مجموعی حیثیت کو مجروح کر رہا ہے۔
انہوں نے اس امر پر بھی تشویش ظاہر کی کہ ایگزیکٹو کا جوڈیشل کمیشن پر اثر و رسوخ بڑھ رہا ہے، جو عدالتی خودمختاری کے لیے نیک شگون نہیں۔
جسٹس منصور علی شاہ نے تجویز دی کہ 26ویں آئینی ترمیم سے متعلق فیصلے تک تمام ججز کو آئینی بنچ قرار دیا جائے اور آئینی بنچ میں شمولیت کا واضح معیار اور پیمانہ طے کیا جائے تاکہ کسی قسم کی ابہام یا سیاسی تاثر پیدا نہ ہو۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبراسلامی دنیا کی پہلی خاتون وزیراعظم شہید بینظیر بھٹو کی 72ویں سالگرہ، قومی قیادت کا خراجِ عقیدت اسلامی دنیا کی پہلی خاتون وزیراعظم شہید بینظیر بھٹو کی 72ویں سالگرہ، قومی قیادت کا خراجِ عقیدت ایران کے جوہری پروگرام کو دو سال پیچھے دھکیل دیا ہے، اسرائیل کا دعویٰ پاکستان کا یو این سلامتی کونسل سے اسرائیلی جارحیت رکوانے کا مطالبہ دیربالا اور کوہستان میں شدید بارش، سیلابی صورتحال سے تباہی، بچہ جاں بحق پی ٹی آئی اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان بیک ڈور رابطے پھر تعطل کا شکار سپریم کورٹ: مخصوص نشستوں کی پیر کو ہونے والی سماعت ملتوی ہونے کا امکانCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم