’مختلف شہروں پربھارتی ڈرون حملوں سے عمران خان کی جان کو جیل میں خطرہ ہے‘، پیرول پر رہائی کی درخواست دائر
اشاعت کی تاریخ: 10th, May 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کی پیرول پر رہائی کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں بانی پی ٹی آئی کی پیرول پر رہائی کی درخواست جمع کرائی ہے جس میں سیکرٹری داخلہ، ہوم سیکرٹری پنجاب، سپرنٹنڈنٹ سینٹرل جیل اڈیالہ اور آئی جی جیل خانہ جات کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کو بھارتی حکومت کی جانب سے جارحیت کا سامنا ہے اور مختلف شہروں پر ڈرون حملوں سے بانی پی ٹی آئی کی جان کو جیل میں خطرہ ہے، مودی سنٹرل جیل اڈیالہ کا بھی ڈرون حملے کے لیے اہم ٹارگٹ کے طور پر دیکھ سکتا ہے کیونکہ بانی پی ٹی آئی وزیراعظم تھے تو مودی کو عالمی سطح پر شرمندگی اٹھانا پڑی تھی۔
درخواست کے متن کے مطابق سیکرٹری ہوم ڈیپارٹمنٹ پنجاب کو اس متعلق درخواست دی مگر کوئی کارروائی نہیں ہوئی، عدالت احکامات جاری کرے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے جیل میں قید کے دوران پرزن رولز کی خلاف ورزی نہیں کی، سیاسی طور پر بنائے گئے مقدمات میں طویل قید سے ان کے بنیادی حقوق متاثر ہو رہے ہیں اور صحت کی خرابی کا بھی خدشہ ہے، اس طرح کی قید سے بچنے کے لیے آئین میں پیرول پر رہائی کی ریمیڈی موجود ہے۔
درخواست کے متن کے مطابق بانی پی ٹی آئی یقین دہانی کراتے ہیں کہ پیرول پر رہائی کی شرائط پر عمل کریں گے، بانی پی ٹی آئی کی پیرول پر رہائی قوم کو متحد کرنے کے لیے بہت اہم ہے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کا کہنا ہے کہ قومی سلامتی اجلاس میں شرکت بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے بعد ہی ممکن ہے، مودی کے مظالم پر بانی پی ٹی آئی نے ہمیشہ آواز اٹھائی ہے ، بانی پی ٹی آئی ہمارے لیڈر ہیں، ان سے ہدایت لینے کے لیے ہی ملاقات کرنی ہے۔
بھارتی جارحیت کیخلاف پاک بحریہ نےلڑاکا جہاز پانیوں میں اُتار دیے
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: پیرول پر رہائی کی بانی پی ٹی آئی کے لیے
پڑھیں:
سپریم کورٹ نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے 5ججز کی درخواستیں اعتراض لگا کر واپس کردیں
اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) سپریم کورٹ نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے پانچ ججز کی آئینی درخواستیں اعتراضات لگا کر واپس کر دیں ہیں۔ ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ رجسٹرار آفس نے درخواستوں پر اعتراضات عائد کر دئیے ہیں۔ عائد اعتراضات کے مطابق درخواست گزار نے واضح نہیں کیا کہ درخواستوں میں کونسا مفاد عامہ کا سوال ہے، ایسے کونسے بنیادی حقوق متاثر ہوئے کہ آرٹیکل 184/3 کا دائرہ کار استعمال ہو۔ درخواست گزاروں نے ذاتی رنجش پر آرٹیکل 184/3 کے غیر معمولی دائرہ کار کے تحت درخواستیں دائر کیں۔ سپریم کورٹ کا ذوالفقار مہدی بنام پی آئی اے کیس ذاتی رنجش کی بنیاد پر آرٹیکل 184/3 کی درخواست دائر کرنے کی اجازت نہیں دیتا، آرٹیکل 184/3 کی درخواست کے اجزاء پورے نہیں کیے گئے۔ ججز نے آئینی درخواست دائر کرنے کی ٹھوس وجہ بیان کی اور نہ نوٹسز کے لیے فریقین کی وضاحت کی۔