سٹی 42 : دارالحکومت میں ایمرجنسی صورتحال کے پیش نظر ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کی منصوبہ بندی مکمل کرلی گئی ۔ 

 ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کے مطابق وفاقی دارالحکومت کے تمام ہسپتالوں میں ہائی الرٹ جاری کرتے ہوئے شہر کے 19 ہسپتالوں میں 2 ہزار 389 اضافی بیڈز مختض کر دئیے گئے ہیں،شہر بھر میں ہنگامی صورتحال کے لیے 69 ایمبولینسزبھی میسر ہونگیں۔

 ڈی سی اسلام آباد عرفان میمن کا کہنا ہے کہ ہسپتالوں میں ادویات، خون اور آکسیجن سپلائی کے لیے بھی اقدامات مکمل کرلیے گئے ہیں،ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفس میں 26 اور ریسکیو  1122 میں 12 ایمبولینسز سٹینڈ بائے رہیں گی،کسی بھی ہنگامی صورتحال میں شہریوں کے لیے 46 شیلٹر ہاؤسز بھی قائم کر دئیے گئے ہیں۔ انہون نے بتایا کہ شہر بھر میں سول ڈیفینس کے 446 رضاکار بھی امدادی سرگرمیوں میں حصہ لیں گے،سیف سٹی کمپلیکس میں ضلعی انتظامیہ کا ڈسٹرکٹ کنٹرول روم 24/7 فنکشنل ہوگا۔

مری میں ’’پاک فوج زندہ باد ‘‘ ریلی

انہوں نے کہا کہ شہر بھر کی 48 بلند عمارتوں پر ایمرجنسی سائرن نصب کر دئیے گئے ہیں،مختلف ایمرجنسی اعلانات کے حوالے سے شہر بھر کی مساجد کے ساتھ بھی کوآرڈینیشن مکمل کرلی ہے۔

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: ہنگامی صورتحال گئے ہیں

پڑھیں:

(کے ایم سی ) ہسپتالوں میں سہولیات نا پید،37 کروڑ کا نقصان

مریضوں کے علاج کے لئے مکمل بجٹ استعمال نہیں کیا جاسکا ، بہتر انتظامات سے عدم توجہی برقرار ہے
سوبھراج میٹرنٹی، اسپینسر آئی اور سرفراز رفیقی ہسپتال میں ایم ایس کو آگاہی ،ذمہ داران کا تعین کریں، حکم
کے ایم سی اسپتالوں میں سہولیات کے فقدان کے باوجود 37 کروڑ روپے کی بجٹ استعمال نہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے، ایم ایس نے کے ایم سی کے فنانشل ایڈوائزر کو ذمیدار قرار دے دیا۔ جرات کو موصول دستاویز کے مطابق کراچی میونسپل کارپوریشن کے ماتحت سوبھراج میٹرنٹی اسپتال، اسپینسر آئی اسپتال اور سرفراز رفیقی شہید اسپتال کے لئے مالی سال 20-2019، 22-2021 کے دوران 53 کروڑ 10 لاکھ روپے مختص کئے گئے، کراچی کی اسپتالوں کو کروڑوں روپے کی بجٹ ادویات کی خریداری، ریڈیالوجی فلمس اور دیگر اخراجات کے لئے دی گئی لیکن اسپتالوں کی انتظامیہ مریضوں کے علاج کے لئے مکمل بجٹ استعمال نہیں کر سکی اور 37 کروڑ 20 لاکھ روپے لیپس ہو گئے، حالانکہ اسپتالوں کی انتظامیہ کے پاس موقع تھا کہ اسپتالوں میں ڈاکٹرز سمیت مطلوبہ عملہ بھرتی کرتی یا پھر اسپتالوں کی ناکارہ مشینری کو ٹھیک کرواتی لیکن انتظامیہ اسپتالوں کی بہتری کے لئے اقدامات نہیں کر سکی۔ اعلی حکام نے تینوں اسپتالوں کے میڈیکل سپرنٹینڈنٹس کو آگاہ کیا جس پر تینوں ایم ایس نے دعویٰ کیا کہ کراچی میونسپل کارپوریشن کے فنانشل ایڈوائزر بجٹ کے تمام معاملات کے ذمیدار ہیں، جبکہ بجٹ میں کمی کے باعث ادویات کی خریداری، آلات کی خریداری اور خستہ حال عمارتوں کی تعمیر نہیں ہو سکی۔ اعلی حکام نے سفارش کی ہے کہ ذمیدار افسران کا تعین کیا جائے۔

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد؛ریکارڈ 35 دن میں مکمل ہونیوالا جناح اسکوائر مری روڈ انٹرچینج ٹریفک کیلیے  کھل گیا
  • 104 ارب کے ترقیاتی منصوبے منظور، 96 ارب کے منصوبے ایکنک کو ارسال
  • دارالحکومت میں جناح اسکوائر انٹرچینج منصوبے کا افتتاح
  • پنجاب میں دنگے، احتجاج اور دھرنوں سے نمٹنے کیلئے رائٹ مینجمنٹ فورسس کے اقدامات شروع
  • غزہ کے 94 فیصد ہسپتال تباہ ہوچکے ہیں ، عالمی ادارہ صحت
  • اسلام آباد کا ایک اور منصوبہ 35 روز میں مکمل، وزیر اعظم کل افتتاح کرینگے
  • شہر اقتدار کا ایک اور منصوبہ 35روز کی ریکارڈ مدت میں مکمل ،وزیر اعظم کل افتتاح کرینگے
  • عالمی دباؤ کام آگیا، نیتن یاہو غزہ میں عارضی جنگ بندی پر آمادہ
  • (کے ایم سی ) ہسپتالوں میں سہولیات نا پید،37 کروڑ کا نقصان
  • وزارتیں اہم اور اپنی تکمیل کے آخری مراحل کے منصوبوں پر توجہ دیں، احسن اقبال