دارالحکومت میں ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کی منصوبہ بندی مکمل
اشاعت کی تاریخ: 10th, May 2025 GMT
سٹی 42 : دارالحکومت میں ایمرجنسی صورتحال کے پیش نظر ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کی منصوبہ بندی مکمل کرلی گئی ۔
ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کے مطابق وفاقی دارالحکومت کے تمام ہسپتالوں میں ہائی الرٹ جاری کرتے ہوئے شہر کے 19 ہسپتالوں میں 2 ہزار 389 اضافی بیڈز مختض کر دئیے گئے ہیں،شہر بھر میں ہنگامی صورتحال کے لیے 69 ایمبولینسزبھی میسر ہونگیں۔
ڈی سی اسلام آباد عرفان میمن کا کہنا ہے کہ ہسپتالوں میں ادویات، خون اور آکسیجن سپلائی کے لیے بھی اقدامات مکمل کرلیے گئے ہیں،ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفس میں 26 اور ریسکیو 1122 میں 12 ایمبولینسز سٹینڈ بائے رہیں گی،کسی بھی ہنگامی صورتحال میں شہریوں کے لیے 46 شیلٹر ہاؤسز بھی قائم کر دئیے گئے ہیں۔ انہون نے بتایا کہ شہر بھر میں سول ڈیفینس کے 446 رضاکار بھی امدادی سرگرمیوں میں حصہ لیں گے،سیف سٹی کمپلیکس میں ضلعی انتظامیہ کا ڈسٹرکٹ کنٹرول روم 24/7 فنکشنل ہوگا۔
مری میں ’’پاک فوج زندہ باد ‘‘ ریلی
انہوں نے کہا کہ شہر بھر کی 48 بلند عمارتوں پر ایمرجنسی سائرن نصب کر دئیے گئے ہیں،مختلف ایمرجنسی اعلانات کے حوالے سے شہر بھر کی مساجد کے ساتھ بھی کوآرڈینیشن مکمل کرلی ہے۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: ہنگامی صورتحال گئے ہیں
پڑھیں:
فیلڈ مارشل کو بلاول کا اجرک و ٹوپی کا تحفہ، دارالحکومت میں قیاس آرائیاں
اسلام آباد(ویب ڈیسک) کراچی میں ہونے والی 35 ویں نیشنل گیمز کی اختتامی تقریب میں مہمان خصوصی فیلڈ مارشل عاصم منیر کو بلاول بھٹو نے روایات کے مطابق سندھی اجرک اور ٹوپی کا روایتی تحفہ کیا پیش کیا۔
اس واقعے کے بعد وفاقی دارالحکومت کی سردی میں لپٹی ہوئی ٹھنڈی سیاست میں قیاس آرائیوں کی ایک لہر سی دوڑ گئی حالانکہ پاکستان آرمی کی ٹیم ان مقابلوں میں واضح برتری کے ساتھ فاتح تھی اس لیے اگر فیلڈ مارشل نے جوانوں کی حوصلہ افزائی کے لیے اس تقریب میں مہمان خصوصی بننے کی دعوت قبول کی تو اس میں اچنبھے کی کیا بات تھی۔
اگر انہوں نے موقع کی مناسبت سے یونیفارم کی بجائے عوامی لباس کا انتخاب کیا تو اس میں بھی اندیشوں کی کوئی بات نہیں کیونکہ بعض حلقے تو کافی عرصے سے انہیں عوامی لباس میں ہی دیکھنے کے متمنی ہیں ہاں اتنا ضرور ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی جانب سے بلاول بھٹو کی لاہور سیشن آمد کے حوالے سے پذیرائی کا ٹوئٹ اور اس سے قبل بلاول بھٹو کی جانب سے پنجاب میں ترقیاتی کاموں کی تعریف قابل ذکر تھی اور یہ واقعہ چونکہ صرف 3 یا 4 دن پرانا تھا اس لیے بعض لوگ تو ہفتے کو ہونے والی تقریب کے تناظر میں ان دونوں واقعات میں کوئی معنی خیز مماثلت تلاش کر رہے ہیں۔
بلال بھٹو نے لاہور میں ایک ہفتے قیام کے دوران سیاسی طور پر مصروف ترین دن گزارا اور میڈیا سے آف دی ریکارڈ گفتگو بھی کی اور ایسی اطلاع بھی موجود ہے کہ اپنے قیام کے دوران بلاول بھٹو نے رائیونڈ میں ایک عشائیے میں بھی شرکت کی لیکن جب ایک سینئر صحافی نے ان سے اس بارے میں استفسار کیا تو اس کی تصدیق یا تردید کی بجائے بلاول بھٹو نے محض مسکراہٹ پر اکتفا کیا۔
صدر آصف علی زرداری کو پنجاب میں پروٹوکول نہ دیے جانے پر پیپلز پارٹی کے شاکی رہنماؤں کا گلہ شکوہ دورکیا۔
یاد رہے کہ اس سے قبل پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کو یہ شکوہ اور شکایت رہتی تھی کہ جب صدر آصف علی زرداری لاہور آتے ہیں تو انہیں پروٹوکول نہیں ملتا۔