پاک بھارتی کشیدگی نے ہیڈن کی ٹی وی پریزینٹر بیٹی کو خوف میں مبتلا کردیا
اشاعت کی تاریخ: 11th, May 2025 GMT
پاک بھارت کشیدگی نے سابق آسٹریلوی کرکٹر و کمنٹیٹر میتھیو ہیڈن کی بیٹی گریس انتہائی خوفزدہ کردیا۔
انڈین پریمئیر لیگ (آئی پی ایل) میں بطور ٹی وی پریزینٹر خدمات انجام دینے والی گریس ہیڈن سابق آسٹریلوی کرکٹر و کمنٹیٹر میتھیو ہیڈن کی صاحبزادی ہیں اور آفیشل براڈکاسٹر کے ساتھ کام کررہی تھیں۔
اس دوران انکے والد ہیڈن لیگ میں نیشنل نیٹ ورک کے ساتھ کمنٹری میں مصروف تھے۔
مزید پڑھیں: آئی پی ایل میچ کی منسوخی! چیئرلیڈر نے بھی سیکیورٹی پر سوال اٹھادیا
گریس ہیڈن نے انسٹاگرام پر گاڑی میں سفر کے دوران بنائی گئی ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے اپنی خیریت سے آگاہ کیا اور بتایا کہ وہ ممبئی میں موجود ہیں جبکہ ان کے والد بھی دھرم شالا سے ممبئی پہنچ چکے۔
گریس نے کہا کہ گزشتہ شب بہت ہی خوفناک تھی، میں نے اسٹوڈیو میں دہلی اور پنجاب کنگز کا میچ دیکھا جسے درمیان میں ہی ختم کردیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں: آئی پی ایل کو کب تک کیلئے ملتوی کیا گیا؟ نائب صدر نے بتادیا
انہوں نے کہا کہ میں پاکستان اور بھارت دونوں سے ہی محبت کرتی ہوں، ان دونوں میں تصادم میرے لیے دل دہلا دینے والا اور کافی خوفناک ہے۔
واضح رہے کہ 2021 کے ٹی20 ورلڈکپ میں میتھیو ہیڈن پاکستانی ٹیم کیساتھ بطور بیٹنگ کوچ خدمات سرانجام دے چکے ہیں، اس ایونٹ میں پاکستان نے بھارت کو 10 وکٹوں سے عبرتناک شکست دی تھی۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
1971 میں بھارت اور مکتی باہنی کی سفاکیت کی کہانی، پاک فوج کے غازیوں کی زبانی
پاکستان کی تاریخ میں 1971 کی پاک بھارت جنگ کی المناک کہانی سیاہ حروف سے درج ہے۔
1971 میں بھارتی تربیت یافتہ مکتی باہنی نے مشرقی پاکستان میں بے گناہ پاکستانیوں کا وحشیانہ قتل عام کیا۔ مکتی باہنی کے خونی مظالم اور نہتے پاکستانیوں کے قتل کا الزام بھارت نے مکارانہ طریقے سے پاک فوج پر دھر دیا۔
سفاک بھارت نے دنیا کو دھوکہ دینے کیلئے پاکستان پر انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے جھوٹے، من گھڑت اور بے بنیاد الزامات لگائے۔1971 کے غازی میجر جنرل ریٹائرڈ محمد یاسین نے بھارتی و مکتی باہنی کی درندگی کی کہانی بیان کی۔
(ر) میجر جنرل محمد یاسین کا آپ بیتی سناتے ہوئے کہنا تھا کہ مارچ 1971 میں بہاریوں، پاکستان کے حامی بنگالیوں اور پاکستانیوں کا قتل عام اتنا بڑھ گیا کہ 26 مارچ کو آپریشن ناگزیر ہوگیا۔
آپریشن میں پلاٹون کمانڈر کی حیثیت سے میں نے مکتی باہنی کے خونی حملوں کے خلاف محاذ سنبھالا۔ چٹاگانگ پہنچے تو باغیوں نے شہر یرغمال بنا رکھا تھا اور بھارتی سفاکیت کا وحشت ناک منظر تھا۔
میجر جنرل (ر) محمد یاسین نے بتایا کہ متحدہ پاکستان کا آخری سہارا چٹاگانگ کنٹونمنٹ اور نیول بیس تھی جہاں ہم نے اپنا دفاع مضبوط کیا۔ ڈھاکہ میں بھارتی فوج اور مکتی باہنی دہشت گردوں کے خلاف پاک فوج نے دفاعی آپریشن کیے۔ بھارتی فوج نے متحدہ پاکستان توڑنے کیلئے مکتی باہنی کو اسلحہ، تربیت اور مکمل سرپرستی فراہم کی۔
انہوں نے بتایا کہ ہم نے کبھی انسانی حقوق پامال نہیں کیے، بھارتی پروپیگنڈا ہمارے کردار کو داغدار کرنے کیلئے گھڑا گیا۔ 150 سے زائد خواتین اور مردوں کو بھارتی ایما پر مکتی باہنی اور باغیوں نے سفاکیت سے قتل کردیا۔
ڈاکٹر عبدالمومن چوہدری نے اپنی کتاب میں 30 لاکھ قتل اور 6 لاکھ عورتوں کی عصمت دری کے بھارتی پروپیگنڈا کی سختی سے تردید کی۔ صحافی قطب الدین عزیز کی کتاب بلڈ اینڈ ٹیئرز نے مکتی باہنی کے 170 خونی واقعات دنیا کے سامنے رکھے۔
میجر جنرل (ر) محمد یاسین نے کہا کہ بنگالی اور بھارتی صحافی شرمیلا بوس نے بھی لکھا کہ عصمت دری اور مظالم میں پاکستانیوں کا کوئی ہاتھ نہیں تھا، 1971 کی جنگ بھارت کی سرپرستی میں مکتی باہنی دہشت گردی اور خونریزی کی ہولناک داستانوں کا مجموعہ ہے۔