عالمی امن کیلئے امریکی صدر کی فیصلہ ساز قیادت پر ان کا مشکور ہوں؛ وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 11th, May 2025 GMT
سٹی 42 : وزیراعظم شہباز شریف نے کہاہے کہ عالمی امن کے لئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی فیصلہ ساز قیادت پر ان کا مشکور ہوں۔
وزیراعظم شہبازشریف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پراپنے بیان میں کہاکہ جنوبی ایشیا میں امن کے قیام کے لئے صدر ٹرمپ کی کاوشیں لائق تحسین ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ عشروں سے ایک دوسرے کے حلیف ہیں، پاکستان اور امریکہ نے مشترکہ مفادات کے تحفظ اور وسعت کے لئے مل کر کام کیا۔
پاکستان کا پرچم اللہ تعالی نے سر بلند رکھا اور فتح سے نوازا؛ خواجہ عمران نذیر
انہوں مزید کہاکہ امریکی صدر ٹرمپ کی شکل میں پاکستان کو ایک بہترین شراکت دار ملا ہے۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
ایران پر اسرائیلی و امریکی جارحانہ حملے امن و استحکام کیلئے شدید خطرہ ہیں، جماعت اسلامی ہند
اجلاس میں کہا گیا کہ ایران کے جوہری مراکز اور شہری علاقوں پر بمباری، خطے کو ایک طویل اور تباہ کن جنگ کیطرف دھکیل رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی ہند کی مرکزی مجلس شوریٰ کا اجلاس 22 جون 2025ء سے جماعت اسلامی ہند کے امیر سید سعادت اللہ حسینی کی صدارت میں شروع ہوا۔ اجلاس کے پہلے روز مرکزی مجلس شوریٰ نے درج ذیل قرارداد منظور کی۔ مرکزی مجلس شوری کا یہ اجلاس ایران پر یکطرفہ اور جارحانہ امریکی حملے کی سخت مذمت کرتا ہے اور ایران کے عوام کے ساتھ یگانگت کا اظہار کرتا ہے۔ مشرق وسطیٰ کا یہ بحران دنیا بھر کے امن پسند اور انصاف پسند عوام کے لئے سخت تشویش اور اضطراب کا باعث ہے۔ اجلاس میں کہا گیا کہ اس صورتحال کے لئے امریکہ کے استبدادی رویے اور اسرائیل کے توسیع پسندانہ عزائم براہ راست ذمہ دار ہیں اور یہ اسرائیلی اور امریکی حملے نہ صرف بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے منشور کی صریح خلاف ورزی ہیں بلکہ پورے خطے کے امن و استحکام کے لئے شدید خطرہ ہیں۔ اجلاس میں کہا گیا کہ اسرائیلی جارحیت اور امریکی پشت پناہی پر مغربی طاقتوں کی خاموشی اور شراکت اس بحران کو مزید سنگین بنا رہی ہے۔ اجلاس میں کہا گیا کہ ایران کے جوہری مراکز اور شہری علاقوں پر بمباری، خطے کو ایک طویل اور تباہ کن جنگ کی طرف دھکیل رہی ہے۔
اجلاس میں کہا گیا کہ مجلس شوریٰ اس جانب متوجہ کرتی ہے متعلقہ بین الاقوامی اداروں کی جانب سے اس طرح کا کوئی ثبوت نہیں دیا گیا ہے کہ ایران نے اٹیمی معاہدے کے حدود کو تجاوز کیا ہے۔ اس کے باوجود عالمی نظامِ امن و انصاف کو بالائے طاق رکھتے ہوئے امریکہ کا ایران کی تنصیبات پر حملہ نہایت غیر ذمہ دارانہ حرکت ہے۔ یہ انسانیت کو تباہی کی طرف ڈھکیل دینے والی مذموم حرکت ہے۔ مجلس شوریٰ سمجھتی ہے کہ اس طرح کی کارروائیاں نہ صرف قانونی اور اخلاقی اصولوں کی پامالی ہیں بلکہ شدید انسانی بحران کا سبب بن سکتی ہیں۔ ان کے نتیجے میں شہری جانوں کا زیاں، انفرا اسٹرکچر کی بربادی، بڑے پیمانے پر نقل مکانی، بنیادی سہولیات کی تباہی اور معاشی بحران کا خدشہ بڑھ گیا ہے، جو سارے عالم انسانیت کے لئے فکرمندی کا باعث ہے۔ یہ اجلاس اس دوہرے معیار کی شدید مذمت کرتا ہے، جس کے تحت اسرائیل کے یک طرفہ جارحانہ حملوں کو دفاعی اقدام قرار دیا جاتا ہے، جبکہ ایران کے جوابی اقدامات کو دہشت گردی سے تعبیر کیا جاتا ہے۔ عالمی طاقتوں کے یہ دہرے معیارات عالمی امن کے لئے سب سے زیادہ سنگین خطرہ ہیں۔
شوریٰ کا اجلاس مطالبہ کرتا ہے کہ عالمی برادری اپنی ذمہ داری محسوس کرے اور اس بات کو یقینی بنائے کہ امریکی اور اسرائیلی جارحیت پر فوری روک لگائی جائے، اسرائیلی جارحیت اور فلسطینی عوام کے خلاف جاری نسل کشی و جنگی جرائم کے مجرموں کو جلد سے جلد سزا دی جائے اور ایٹمی تنصیبات اور شہری آبادیوں پر حملے فوری روکے جائیں۔ مجلس شوری مسلم ممالک سے اپیل کرتی ہے کہ وہ ایران کے تئیں اسلامی اخوت کے تقاضے پورے کریں۔ مذمتی بیان جاری کرنے سے آگے بڑھ کر اور عالمی برادری کو ساتھ لے کر امریکی و اسرائیلی جارحیت کو روکنے کی نتیجہ خیز کوششیں کریں۔ مجلس شوریٰ ہندوستان اور دنیا بھر کے امن پسند عوام سے اپیل کرتی ہے کہ وہ صیہونی و امریکی جارحیت کے مقابلے میں ایرانی عوام اور خطے کے مظلومین کے ساتھ اظہار یکجہتی کریں اور عالمی امن کے قیام کے لئے اپنی آواز بلند کریں۔