اسلام آباد(نیوز ڈیسک)29سالہ ماں لورا شاہو، جنہوں نے اضافی کام کے ذریعے بڑی رقم کمائی ہے، نے ایک اے آئی کمپنی کو اپنی آواز بیچ کر £15,000 کمائے ہیں۔ وہ کہتی ہیں کہ انہیں اس بات کی کوئی پرواہ نہیں کہ ان کی آواز کہاں اور کیسے استعمال ہوگی؟

لورا، جو کہ سیرے سے تعلق رکھتی ہیں، نے مختلف سائیڈز جابز کے ذریعے اضافی آمدنی حاصل کی ہے، جن میں آن لائن سرویز اور برانڈز کے لیے چیٹ بوٹس کی جانچ کرنا شامل ہے۔ ایک مہینے میں، انہوں نے صرف اپنی سائیڈ جابز سے £4,609 کمائے ہیں۔
اب، وہ ایک اے آئی کمپنی کو اپنی آواز بیچ کر مزید آمدنی حاصل کر رہی ہیں۔ ان کی آواز اب خود ایک زندہ حقیقت بن گئی ہے، جس کی وجہ سپر کمپیوٹرز کی ترقی ہے۔

لورا نے بتایا، ”مجھے اس بات کی کوئی فکر نہیں ہے کیونکہ آواز کو کسی مخصوص شخص سے جوڑنا زیادہ مشکل ہوتا ہے بجائے تصویر یا ویڈیو کے۔ اگرچہ مجھے نہیں معلوم کہ میری آواز کہاں استعمال ہوگی، لیکن میں اندازہ لگا سکتی ہوں کہ مجھے جو جملے ریکارڈ کرنے کو کہا گیا وہ مستقبل میں کسی فون کے ورچوئل اسسٹنٹ کے لیے استعمال ہو سکتے ہیں۔“

اے آئی انڈسٹری کی غیر منظم نوعیت اور سپر کمپیوٹرز کے ممکنہ اثرات پر بڑھتی ہوئی تشویش کے باوجود، لورا کو اس کے ممکنہ نتائج کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔ وہ کہتی ہیں کہ وہ ”عام طور پر“ ان ایجنسیوں کے ساتھ کام کرتی ہیں جو قابل اعتماد اے آئی کمپنیوں سے کام فراہم کرتی ہیں۔

لورا کا کہنا ہے کہ وہ اس بات سے آگاہ ہیں کہ ان کی آواز غلط یا غیر اخلاقی مقاصد کے لیے استعمال نہیں کی جائے گی، لیکن وہ اضافی پیسے کے لیے یہ قیمت چکانے کے لیے تیار ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ وہ جو رقم کماتی ہیں وہ خفیہ رکھتے ہوئے کہا کہ یہ رقم سینکڑوں میں ہے اور صرف تین سے چار گھنٹے کا کام ہے۔

لورا نے یہ بھی کہا کہ اگر قیمت ٹھیک ہو تو وہ اپنا چہرہ بھی اے آئی کو دے سکتی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا، ”میں اس پر غور کروں گی، لیکن یہ اس بات پر منحصر ہوگا کہ اے آئی میرے چہرے کے ساتھ کیا کرنا چاہتا ہے۔“

یہ لورا کا اے آئی کے ساتھ پہلا تجربہ نہیں ہے۔ اپنے فارغ وقت میں وہ اے آئی چیٹ بوٹس کو ٹرین کرتی ہیں، جو کہ ان کے لیے سب سے زیادہ آمدنی کا ذریعہ ہے۔ لورا نے وضاحت کی کہ ان کا کام بنیادی طور پر اے آئی چیٹ بوٹس کے جوابات کا جائزہ لینا اور ان کی درستگی کو گریڈ کرنا ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا، ”میں ایک مستند اکاؤنٹنٹ ہوں اور اس لیے وہ مجھے اضافی رقم دیتے ہیں تاکہ میں اے آئی کو حسابات اور اکاؤنٹنگ میں ٹرین کر سکوں۔ اے آئی کو ٹرین کرنے کے لیے پیسہ مختلف ہوتا ہے، کیونکہ آپ اسے عمومی سطح پر بھی کر سکتے ہیں یا کسی خاص شعبے میں ماہر ہو کر، جو میں کرتی ہوں اور اس کا معاوضہ زیادہ ہوتا ہے۔“
مزیدپڑھیں:پاک بھارت جنگ بندی پر دنیا بھر کے ممالک کا ردعمل کیا رہا؟

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: اے آئی کو انہوں نے ہوتا ہے کے لیے ہیں کہ اس بات

پڑھیں:

معرکہ حق کے 95 روز بعد پاکستانی طیارے گرانے کا بھارتی دعویٰ بے بنیاد اور مضحکہ خیز ہے،سینیٹر عرفان صدیقی

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)مسلم لیگ (ن) کے سینئر راہنما، سینیٹ میں پارلیمانی پارٹی لیڈر اور خارجہ امور کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر عرفان صدیقی نے پاکستانی طیارے گرانے کے نئے بھارتی دعوے کو بے بنیاداور مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ جھوٹے دعوے عالمی سطح پر بھارت کی مزید جگ ہنسائی کا باعث بنیں گے۔ جھوٹ کبھی بانجھ نہیں رہتا بلکہ مزید جھوٹ پیدا کرتا ہے، مودی سرکار کا یہ دعویٰ اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ نجی ٹی وی چینلز کے پروگراموں میں گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف سے خواجہ آصف یا کسی بھی راہنما کی ملاقات کو غیر معمولی یا سازش کے رنگ میں پیش کرنا درست نہیں۔ یہ معمول کی سیاسی ملاقاتیں ہیں جنہیں غیر ضروری طور پر بڑھا چڑھا کر میڈیا میں پیش کیا جا رہا ہے۔ اس ملاقات کو کسی سرکاری افسر کی گرفتاری سے جوڑنا درست نہیں۔پاکستان تحریک انصاف کے 14 اگست کو احتجاج کے اعلان کے سوال پر سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ پی ٹی آئی عوامی طاقت کھو چکی ہے اور اب کوئی ان کے لیے سڑکوں پر نکلنے کو تیار نہیں۔ انہوں نے کہا کہ 14 اگست کی قومی تقاریب کو احتجاجی رنگ دینا 9 مئی سوچ کا تسلسل ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو پی ٹی آئی سے کوئی خطرہ نہیں۔ عوام نے پی ٹی آئی کی 5 اگست سمیت تمام احتجاجی کالز مسترد کر دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نہ پہلے پی ٹی آئی سے بات چیت سے انکاری تھی، نہ اب ہے، مگر مذاکرات اسی وقت ممکن ہیں جب پی ٹی آئی اپنی سوچ اور رویے میں سنجیدہ تبدیلی لائے۔ انہوں نے واضح کیا کہ فی الحال ستائیسویں آئینی ترمیم کے کسی ڈرافٹ پرکوئی سنجیدہ مشاورت نہیں ہورہی۔ اگر آئین میں کسی تبدیلی کی ضرورت پیش آئی تو ہر ممکن اتفاق رائے سے کی جائے گی۔ بانی پی ٹی آئی کے ضمنی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے فیصلے کے سوال پر سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ عمران خان کے بہت سے فیصلے پارلیمنٹ اور جمہوری رویوں سے انحراف کرتے ہیں۔ ضمنی انتخابات میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ بھی جمہوری اقدار کے خلاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے اندر بھی کئی راہنما انتخابات میں حصہ لینے کے حق میں ہیں۔ سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ اپوزیشن کبھی نہیں مرتی، اگر اس کے پاس مضبوط نظریہ اور عوامی حمایت ہو تو وہ چاہے چند افراد پرہی مشتمل ہو، حکومت پر تنقید جاری رکھ سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام ریاستی ادارے، عدالتیں، پارلیمنٹ اور کاروباری سرگرمیاں معمول کے مطابق جاری ہیں، اس لیے چند افراد کے ذہنی خلجان کو بحران کا نام دینا درست نہیں۔

Post Views: 7

متعلقہ مضامین

  • بھارت نے رات کے اندھیرے میں حملہ کرکے جنگ چھیڑی اور پھر پاکستان نے اسے مکمل کیا، بلاول بھٹو
  • عمران خان جیل میں سٹاف کو گالیاں نکالتے ہیں، وزیر ریلوے حنیف عباسی کا دعویٰ
  • اوپن اے آئی نے ایک ہزار ملازمین کے لیے بھاری بونس کا اعلان کر دیا
  •  پاکستانی طیارے گرانے کابھارتی دعویٰ بے بنیاد‘ مضحکہ خیز ہے، عر فا ن صدیقی
  • معرکۂ حق کے 95 روز بعد بھارتی دعویٰ مضحکہ خیز ہے: عرفان صدیقی
  • چینی تھنک ٹینک نے بھارتی فضائیہ کے سربراہ کا بے بنیاد دعویٰ مسترد کردیا
  • معرکہ حق کے 95 روز بعد پاکستانی طیارے گرانے کا بھارتی دعویٰ بے بنیاد اور مضحکہ خیز ہے،سینیٹر عرفان صدیقی
  • چند سومسلح افراد کا جتھا 25 کروڑ عوام پر اپنا نظریہ مسلط نہیں کرسکتا، وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی
  • اللہ کی لاٹھی بے آواز ہے، پورا پاکستان جانتا ہے میں 60 ہزار ووٹوں سے جیتی اور خواجہ آصف کو ذلت آمیز شکست ہوئی
  • خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی کو دہشت گرد اپنا ہمدرد سمجھتے ہیں، طلال چوہدری