خاتون کا اپنا جسم اے آئی کو وقف کرکے بھاری کمائی کا دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 11th, May 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)29سالہ ماں لورا شاہو، جنہوں نے اضافی کام کے ذریعے بڑی رقم کمائی ہے، نے ایک اے آئی کمپنی کو اپنی آواز بیچ کر £15,000 کمائے ہیں۔ وہ کہتی ہیں کہ انہیں اس بات کی کوئی پرواہ نہیں کہ ان کی آواز کہاں اور کیسے استعمال ہوگی؟
لورا، جو کہ سیرے سے تعلق رکھتی ہیں، نے مختلف سائیڈز جابز کے ذریعے اضافی آمدنی حاصل کی ہے، جن میں آن لائن سرویز اور برانڈز کے لیے چیٹ بوٹس کی جانچ کرنا شامل ہے۔ ایک مہینے میں، انہوں نے صرف اپنی سائیڈ جابز سے £4,609 کمائے ہیں۔
اب، وہ ایک اے آئی کمپنی کو اپنی آواز بیچ کر مزید آمدنی حاصل کر رہی ہیں۔ ان کی آواز اب خود ایک زندہ حقیقت بن گئی ہے، جس کی وجہ سپر کمپیوٹرز کی ترقی ہے۔
لورا نے بتایا، ”مجھے اس بات کی کوئی فکر نہیں ہے کیونکہ آواز کو کسی مخصوص شخص سے جوڑنا زیادہ مشکل ہوتا ہے بجائے تصویر یا ویڈیو کے۔ اگرچہ مجھے نہیں معلوم کہ میری آواز کہاں استعمال ہوگی، لیکن میں اندازہ لگا سکتی ہوں کہ مجھے جو جملے ریکارڈ کرنے کو کہا گیا وہ مستقبل میں کسی فون کے ورچوئل اسسٹنٹ کے لیے استعمال ہو سکتے ہیں۔“
اے آئی انڈسٹری کی غیر منظم نوعیت اور سپر کمپیوٹرز کے ممکنہ اثرات پر بڑھتی ہوئی تشویش کے باوجود، لورا کو اس کے ممکنہ نتائج کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔ وہ کہتی ہیں کہ وہ ”عام طور پر“ ان ایجنسیوں کے ساتھ کام کرتی ہیں جو قابل اعتماد اے آئی کمپنیوں سے کام فراہم کرتی ہیں۔
لورا کا کہنا ہے کہ وہ اس بات سے آگاہ ہیں کہ ان کی آواز غلط یا غیر اخلاقی مقاصد کے لیے استعمال نہیں کی جائے گی، لیکن وہ اضافی پیسے کے لیے یہ قیمت چکانے کے لیے تیار ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ وہ جو رقم کماتی ہیں وہ خفیہ رکھتے ہوئے کہا کہ یہ رقم سینکڑوں میں ہے اور صرف تین سے چار گھنٹے کا کام ہے۔
لورا نے یہ بھی کہا کہ اگر قیمت ٹھیک ہو تو وہ اپنا چہرہ بھی اے آئی کو دے سکتی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا، ”میں اس پر غور کروں گی، لیکن یہ اس بات پر منحصر ہوگا کہ اے آئی میرے چہرے کے ساتھ کیا کرنا چاہتا ہے۔“
یہ لورا کا اے آئی کے ساتھ پہلا تجربہ نہیں ہے۔ اپنے فارغ وقت میں وہ اے آئی چیٹ بوٹس کو ٹرین کرتی ہیں، جو کہ ان کے لیے سب سے زیادہ آمدنی کا ذریعہ ہے۔ لورا نے وضاحت کی کہ ان کا کام بنیادی طور پر اے آئی چیٹ بوٹس کے جوابات کا جائزہ لینا اور ان کی درستگی کو گریڈ کرنا ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا، ”میں ایک مستند اکاؤنٹنٹ ہوں اور اس لیے وہ مجھے اضافی رقم دیتے ہیں تاکہ میں اے آئی کو حسابات اور اکاؤنٹنگ میں ٹرین کر سکوں۔ اے آئی کو ٹرین کرنے کے لیے پیسہ مختلف ہوتا ہے، کیونکہ آپ اسے عمومی سطح پر بھی کر سکتے ہیں یا کسی خاص شعبے میں ماہر ہو کر، جو میں کرتی ہوں اور اس کا معاوضہ زیادہ ہوتا ہے۔“
مزیدپڑھیں:پاک بھارت جنگ بندی پر دنیا بھر کے ممالک کا ردعمل کیا رہا؟
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: اے آئی کو انہوں نے ہوتا ہے کے لیے ہیں کہ اس بات
پڑھیں:
افواج پاکستان نے جو کہا، وہ کرکے دکھایا، الحمدللہ!، پاکستانی میڈیا
آپریشن’’بُنْيَانٌ مَّرْصُوْص قوم سے کیے گئے اس وعدے کی تکمیل ہے، الحمدللہ!۔ آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے قرآن کریم کی آیات کا حوالہ دے کر کہا تھا کہ اللہ کی مدد اور نصرت سے یہ کتنی مرتبہ ہوا کہ ایک چھوٹی طاقت نے بڑی طاقت کو شکست دی۔ اسلام ٹائمز۔ پاک بھارت جنگ اور بالخصوص فضائی جھڑپ میں کامیابی کے بعد آرمی چیف جنرل عاصم منیر بخاری نے کہا ہے کہ افواج پاکستان نے بھارت کی جارحیت پر ایسا منہ توڑ جواب دیا ہے جس کی گونج نہ صرف سرحد پار سنی گئی بلکہ پوری دنیا نے پاکستان کی عسکری صلاحیت، عزم اور قربانی کو تسلیم کیا۔ ’’آپریشن بُنْيَانٌ مَّرْصُوْص‘‘ کے ذریعے پاکستان نے اپنی دفاعی طاقت، قومی وحدت اور عزم کا مظاہرہ کر کے بھارت کو عملی اور منہ توڑ جواب دیا۔ افواج پاکستان نے جو کہا، وہ کرکے دکھایا، الحمدللہ!
پاکستان نے متعدد بار بھارت کو خبردار کیا تھا کہ وہ پاکستان کی امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھے۔ آرمی چیف نے اور ڈی جی آئی ایس پی آر نے واضح کیا تھا کہ کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔ آپریشن’’بُنْيَانٌ مَّرْصُوْص قوم سے کیے گئے اس وعدے کی تکمیل ہے، الحمدللہ!۔ آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے قرآن کریم کی آیات کا حوالہ دے کر کہا تھا کہ اللہ کی مدد اور نصرت سے یہ کتنی مرتبہ ہوا کہ ایک چھوٹی طاقت نے بڑی طاقت کو شکست دی۔
سربراہ پاک فوج نے کہا کہ الحمدللہ! تاریخ نے یہ ثابت کیا ہے کہ افواج پاکستان اور قوم ہر جاریت کے خلاف پوری قوت سے سیسہ پلائی ہوئی دیوار ثابت ہوئے ہیں۔ آرمی چیف کا کہنا تھا کہ علاقائی سالمیت اورخودمختاری کے تحفظ کی لیے پاکستان میں بھرپور دفاعی صلاحیت موجود ہے، ملکی سالمیت کا دفاع کیسے کرنا ہے یہ ہم بخوبی جانتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ 13 لاکھ بھارتی فوج اپنے تمام تر ہتھیاروں سے ہمیں ڈرا اوردھمکا نہیں سکتی، ہمارے آباؤ اجداد نے اور ہم ملک کی حفاظت کرنا بھی جانتے ہیں۔
دوسری جانب ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل ارشد شریف چوہدری نے کہا تھا کہ ہم بھارت کی طاقت، مکاری اور جارحیت سے مرعوب ہونے والی قوم نہیں ہے، اب ہمارے جواب کا انتظار کرو۔ دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ دنیا نے دیکھا افواج پاکستان نے بھارتی جارحیت پر کس طرح منہ توڑجواب دے کر بھارت کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کیا۔ افواج پاکستان نے اپنے جذبہ شوق شہادت اور عمل سے یہ ثابت کر دیا کہ دنیا کی کوئی طاقت پاکستان کو نقصان پہنچانے کا تصور بھی نہیں کر سکتی۔