data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251109-08-21
حیدرآباد( آن لائن ) کراچی کے بعد اب حیدرآباد میں بھی ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر بھاری جرمانے عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ پولیس حکام کے مطابق حکومتِ سندھ کی ہدایت پر نئے جرمانوں کا نفاذ کر دیا گیا ہے تاکہ شہریوں میں قانون کی پاسداری کو یقینی بنایا جا سکے اور حادثات میں کمی لائی جا سکے۔ پولیس حکام کے مطابق بغیر ڈرائیونگ لائسنس گاڑی چلانے پر اب 2,500 کے بجائے 20,000 روپے جرمانہ عائد کیا جائے گا، جبکہ ہیلمٹ نہ پہننے والے موٹرسائیکل سواروں کو 500 کے بجائے 5,000 روپے جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔ اسی طرح نو پارکنگ زون میں گاڑی کھڑی کرنے پر 2,000 کے بجائے 10,000 روپے ، تیز رفتاری پر 2,500 کے بجائے 25,000 روپے اور ون وے کی خلاف ورزی پر بھی 25,000 روپے تک جرمانہ کیا جائے گا۔ پولیس کے مطابق بغیر نمبر پلیٹ گاڑی چلانے پر 5,000 روپے جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ حکام کا کہنا ہے کہ ان اقدامات کا مقصد ٹریفک نظام میں بہتری، حادثات میں کمی اور شہریوں کو قانون کی پابندی کی ترغیب دینا ہے۔ پولیس نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ٹریفک قوانین پر سختی سے عمل کریں اور ایک ذمہ دار شہری ہونے کا ثبوت دیں تاکہ سڑکوں پر نظم و ضبط اور سلامتی کو یقینی بنایا جا سکے۔

سیف اللہ.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کے بجائے 000 روپے

پڑھیں:

کراچی میں بھاری بھرکم چالان، پنجاب میں بھی خطرے کی گھنٹی بجنے کا امکان

—فائل فوٹو

پنجاب کابینہ نے موٹر وہیکل آرڈیننس 1965 میں ترامیم کی منظوری دے دی۔ کابینہ کی منظوری کے بعد سمری پنجاب اسمبلی بھیج دی گئی۔

سمری کے متن کے مطابق موٹر وہیکل آرڈیننس میں 20 ترامیم کی منظوری دی گئی ہے، موجودہ چالان کی شرح 200 روپے سے لے کر 1 ہزار روپے تک ہے جبکہ چالان کی نئی شرح 2 ہزار سے لے کر 20 ہزار تک کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔

سمری میں اوور اسپیڈ پر موٹرسائیکل پر 2 ہزار، دو ہزار سی سی کار تک 5 ہزار اور دو ہزار سی سی سے زیادہ والی کار پر 20 ہزار روپے جرمانے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔

کمرشل اور پبلک سورس وہیکل کو اوور اسپیڈ پر 15 ہزار، ٹریفک سگنل کی خلاف ورزی پر 2 ہزار سے 15 ہزار تک جرمانے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔

سمری میں لائن اور زیبرا کراسنگ کی خلاف ورزی پر 10 ہزار، ڈرائیونگ کے دوران فون سننے پر 2 سے 15 ہزار تک اور کم عمر ڈرائیور کو گاڑی یا موٹر سائیکل دینے والے پر مقدمے کی تجویز دی گئی ہے۔

سمری میں گاڑی میں ڈرائیور کے ساتھ فرنٹ سیٹ پر بیلٹ لگانا لازمی قرار دیا گیا ہے اور گاڑیوں کے ڈیزائن تبدیل کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی تجویز پیش کی گئی ہے۔ ڈیجیٹل چالان اور کمپیوٹرائزڈ لائسنس کو بھی قانونی حیثیت دینے کی تجویز دی گئی ہے۔

 سمری کے متن کے مطابق 1965 کے آرڈیننس کے تحت موٹرسائیکل پر پیچھے بیٹھنے والا بھی ہیلمٹ پہنے گا، ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر پوائنٹ بیس سسٹم بھی لایا جارہا ہے، ٹریفک قوانین کی مختلف خلاف ورزیوں پر 2 سے 4 پوائنٹس تک کاٹے جائیں گے، 20 پوائنٹ کٹنے پر ڈرائیونگ لائسنس 6 ماہ سے ایک سال تک معطل کردیا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی کے بعد حیدرآباد میں بھی ٹریفک قوانین خلاف ورزی پر ہوش رُبا جرمانے عائد
  • پنجاب میں ٹریفک جرمانہ 20 ہزار تک بڑھانے کی تجویز
  • پنجاب میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر بھاری جرمانوں کی تجویز
  • سندھ، بچوں کو حفاظتی ویکسین نہ پلانے والوں کو1 ماہ قید،50 ہزار یا 1لاکھ جرمانہ ہوگا
  • کراچی میں بھاری بھرکم چالان، پنجاب میں بھی خطرے کی گھنٹی بجنے کا امکان
  • بھاری جرمانے امتیازی سلوک، ای چالان کے خلاف جماعتِ اسلامی کا عدالت سے رجوع، سندھ ہائیکورٹ کا نوٹس جاری
  •  بھاری جرمانے امتیازی سلوک، ای چالان کے خلاف جماعتِ اسلامی کا عدالت سے رجوع، سندھ ہائیکورٹ کا نوٹس جاری 
  • فیصل آباد میں ای چالان کا آغاز:کس کس وائلیشن پر ای چالان ہوگا؟
  • ڈرائیونگ لائسنس معطل ہوگا، نیا ٹریفک لائسنس پوائنٹس سسٹم متعارف