فیصل آباد میں ای چالان کا آغاز:کس کس وائلیشن پر ای چالان ہوگا؟
اشاعت کی تاریخ: 6th, November 2025 GMT
سٹی42: فیصل آباد میں بھی ٹریفک رولز کی خلاف ورزی کرنے والوں کے الیکٹرانک چالان کرنے کا آغاز ہوگیا۔
ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن پنجاب کی جانب سے گاڑیوں کا ڈیٹا سیف سٹی کو موصول ہوگیا اورسیف سٹی اتھارٹی نے شہریوں کو ٹریفک رولز کی وائلیشن کرنے والوں کے ای چالان کرنے کے آغاز کے متعلق آگاہ کردیا۔
کس کس وائلیشن پر ای چالان ہوگا
واٹس ایپ صارفین کیلئے خوشخبری ,اب بغیر فون نکالے ایپ استعمال کرنا ممکن
ہیلمٹ نہ پہننے،سگنل توڑنے اور ون وے کی خلاف ورزی پر ای چالان ہوگا،ٹریفک قوانین کی تمام قسم کی خلاف ورزیوں پربھی ای چالان ہوگاجو خلاف ورزی کرنے والے شہری کےگھر پر موصول ہوگا،شہر کے سٹی ایریا میں 1430 کیمروں کی مدد سے ٹریفک خلاف ورزیاں مانیٹر کرکے ای چالان گھر بھجوائے جائیں گے۔
Waseem Azmet.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: سٹی42 چالان ہوگا
پڑھیں:
امیرِ جماعت اسلامی کراچی نے ای چالان کے خلاف سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
جماعتِ اسلامی کراچی کے امیر منعم ظفر خان اور دیگر رہنماؤں نے ای چالان نظام کو سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا ہے۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ کیمروں اور مصنوعی ذہانت (اے آئی) کی مدد سے خودکار نظام کے تحت شہریوں کو ٹریفک خلاف ورزیوں پر چالان بھیجے جارہے ہیں، جو قانونی اور انتظامی خامیوں کے باعث غیرمنصفانہ ہیں۔
درخواست گزار کے وکیل عثمان فاروق نے عدالت کو بتایا کہ خودکار نظام گاڑی کے حقیقی ڈرائیور کے بجائے مالک کو چالان بھیجتا ہے، حالانکہ اکثر گاڑیاں اوپن لیٹرز پر چل رہی ہیں، ایکسائز ڈیپارٹمنٹ میں بدانتظامی اور کرپشن کے باعث گاڑیوں کی ملکیت کا بروقت اندراج ممکن نہیں ہوتا، جس سے شہری بلاوجہ جرمانوں کا نشانہ بن رہے ہیں۔
وکیل نے مؤقف اپنایا کہ کراچی میں سڑکوں کا انفرا اسٹرکچر تباہ حال ہے، زیبرا کراسنگ اور اسپیڈ لمٹ سائن بورڈز موجود نہیں، جبکہ بعض مقامات پر ترقیاتی منصوبوں کے دوران ٹریفک پولیس خود رانگ وے ٹریفک چلاتی ہے۔ ایسی صورتحال میں بھاری جرمانے شہریوں کے ساتھ امتیازی سلوک کے مترادف ہیں۔
درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ انفرا اسٹرکچر کی بہتری اور واضح قوانین کے بغیر مصنوعی ذہانت پر مبنی چالان سسٹم کو غیرقانونی قرار دیا جائے اور بھاری جرمانوں کو غیرمنصفانہ اقدام تسلیم کیا جائے۔
سندھ ہائی کورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے کہا کہ ای چالان کے نام پر شہریوں پر ریاستی نااہلی کا بوجھ ڈالا جارہا ہے، صرف ایک ہفتے میں 30 ہزار سے زائد شہریوں کو جرمانے کیے گئے ہیں، جبکہ شہر میں ٹوٹی سڑکیں، ناقص سائن بورڈز اور زیبرا کراسنگ کی عدم موجودگی انتظامیہ کی ناکامی کو ظاہر کرتی ہے۔
امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ ریاست اپنی بنیادی ذمہ داریاں ادا کرنے کے بجائے شہریوں کو سزا دے رہی ہے، جسے جماعتِ اسلامی کسی صورت قبول نہیں کرے گی۔