جنگ بندی کے بعد پاکستان کیلئے 8 غیر ملکی ایئر لائنز کی پروازیں شروع
اشاعت کی تاریخ: 11th, May 2025 GMT
—فائل فوٹو
پاکستان اور بھارت میں جنگ بندی کے بعد پاکستان کا فلائی شیڈول بہتری کی طرف گامزن ہے۔
ایوی ایشن حکام کے مطابق 8 غیر ملکی ایئر لائنز نے پاکستان کے لیے پروازیں فوری شروع کر دی ہیں۔
حکام کے مطابق فلائی دبئی نے کراچی، ملتان، فیصل آباد، کوئٹہ کی نصف سے زائد پروازیں آپریٹ کیں جبکہ امارات ایئر لائن نے بھی کراچی اور دیگر شہروں کے لیے پروازیں اڑائیں۔
پاکستانی فضائی حدود کھلنےکے کئی گھنٹوں بعد بھی فلائٹ شیڈول متاثر ہے،
ایوی ایشن حکام کے مطابق اتحاد، ایئر عربیہ، گلف ایئر کی پروازوں کی بھی پاکستان آمد و رفت جاری ہے جبکہ ایتھوپین اور افغان ایئر لائن کی پروازیں بھی شیڈول کے مطابق آپریٹ ہوئیں۔
سلام ایئر نے بھی پاکستان کے لیے معطل فضائی آپریشن کی بحالی کا اعلان کر دیا جبکہ تھائی ایئر کی بھی آج سے پاکستان کے لیے شیڈول پروازیں آپریٹ کی جائیں گی۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
جاپان اور فلپائن کیلئے پی آئی اے کی پروازیں بحال کی جائیں: ملک یونس
ملک یونس—جنگ فوٹومسلم لیگ ن جاپان کے چیئرمین ملک یونس نے وزیرِاعظم پاکستان شہباز شریف سے اپیل کی ہے کہ وہ جاپان اور فلپائن کےلیے قومی ایئرلائن پی آئی اے کی براہِ راست پروازوں کی فوری بحالی کے احکامات جاری کریں۔
ان کا کہنا ہے کہ جاپان میں مقیم تقریباً 40 ہزار جبکہ فلپائن میں 25 ہزار سے زائد پاکستانیوں کو قومی ایئر لائن کی سہولت دستیاب نہ ہونے کے باعث شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
ملک یونس نے کہا ہے کہ اوورسیز پاکستانی جو پاکستان کے لیے قیمتی زرِ مبادلہ بھیجتے ہیں، حکومت سے توقع رکھتے ہیں کہ ان کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے، پی آئی اے کی عدم دستیابی سے پاکستانیوں کو ناصرف مہنگے ٹکٹ خریدنے پڑتے ہیں بلکہ سفری دورانیہ بھی بڑھ گیا ہے۔
انہوں نے ایک انتہائی اہم مسئلے کی جانب توجہ دلاتے ہوئے کہا کہ ماضی میں پی آئی اے جاپان یا فلپائن میں وفات پانے والے پاکستانیوں کی میتیں بغیر کسی اضافی معاوضے کے عزت و احترام سے پاکستان پہنچاتی تھی لیکن اب میتوں کو منتقل کرنے پر 15 سے 20 ہزار امریکی ڈالرز کے اخراجات آتے ہیں، جو زیادہ تر خاندانوں کے لیے ناقابلِ برداشت ہیں۔
ملک یونس نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت فوری اقدامات کرے تاکہ ان دونوں ممالک میں مقیم پاکستانی اپنی قومی ایئرلائن کے ذریعے آسان، باعزت اور سستا سفر کر سکیں اور وفات پانے والوں کی میتیں بھی وقار کے ساتھ وطن واپس لائی جا سکیں۔