ڈپلومیٹک فرنٹ پر اس بار دنیا بھارت کے ساتھ نہیں تھی، شہباز رانا
اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT
اسلام آباد:
تجزیہ کار شہباز رانا کا کہنا ہے کہ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا تھا کہ جب پاکستان جواب دے گا تو دنیا دیکھے گی اور دنیا بتائے گی وہی ہوا۔
ایکسپریس نیوز کے کنٹرول روم میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ یہ پاکستان کیلیے مکمل کامیابی ہے، ڈپلومیٹک فرنٹ پر اس بار دنیا بھارت کے ساتھ نہیں تھی، پاکستان کے ساتھ تھی، بھارت ایک نیوکلیئر پاور پر اس چیز کا الزام لگا رہا تھا کہ جس کا اس کے پاس کوئی ثبوت ہی نہیں تھا، اگر کوئی ایویڈنس ہوتا تو شاید دنیا کا اس پر جو موقف ہوتا وہ اس سے بہت مختلف ہوتا۔
تجزیہ کار کامران یوسف نے کہا کہ اگر آپ پوری دنیا کا میڈیا دیکھیں جو نیوٹرل آبزرورز ہیں، جو انٹرنیشنل آبزرورز ہیں، مثلاًجو بی بی سی نے کمنٹری کی ہے کہ اس میں کلیئرلی پاکستان آپ کو ونر نظر آتا ہے۔
پاکستان نے جو جواب دیا ہے ، میرے خیال میں وہ تاریخ کی کتابوں میں لکھا جائے گا، یہ بہت غیر معمولی کامیابی ہے۔
سیکیورٹی امور کے ماہر(ر)ایئر مارشل زاہد محمود نے کہا کہ یہ کوئی نئی بات نہیں ہے، بھارت اپنے جنگی جنون میں یہ کام پہلے بھی کئی مرتبہ کر چکا ہے، سب سے پہلے بنیادی بات یہ ہے کہ یہ جو خطہ ہے اور یہ دنیا یہ پاک بھارت جنگ کی متحمل نہیں ہو سکتی۔ انھوں نے جو نہتے اور معصوم بچوں پر حملہ کیایہ ہم بھول نہیں سکتے۔
سیکیورٹی امور کے ماہر ڈاکٹر قمر چیمہ نے کہا کہ آپ کو یاد ہو گا ڈپلومیٹیکلی ڈونلڈ ٹرمپ جب پہلے بھی صدر تھے تو انڈیا نے کیٹیگوریلی کہا تھا کہ ہمیں کسی تھرڈ پارٹی کی ضرورت نہیں ہے، ہمیں کسی میڈی ایشن کی ضرورت نہیں ہے۔ تو اب کیا ضرورت پڑی کہ انڈیا کو امریکا سے کہنا پڑا کہ ہماری میڈی ایشن کروائیں، یا ہمارا یہ سیز فائر کروائیں۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
ایشیاء کپ 2025 کے فائنل سے پہلے پاکستانی کپتان سلمان علی آغا کا بڑا بیان
قومی ٹی ٹونٹی ٹیم کے کپتان سلمان آغا نے کہا ہے کہ ہم جانتے ہیں کہ ہم نے فائنل میں کیا کرنا ہے، ہم تیار ہیں۔بنگلادیش کے خلاف دلچسپ مقابلے کے بعد 11 رنز سے فتح کے بعد گفتگو کرتے ہوئے سلمان آغا کا کہنا تھا کہ اگر آپ ایسے میچز جیتیں تو آپ واقعی خاص ٹیم ہیں، جس طرح بولرز نے بولنگ کی اور فیلڈنگ میں کارکردگی دکھائی وہ بہترین ہے۔سلمان آغا کا کہنا تھا کہ شاہین آفریدی نے ابتدا سے دباؤ ڈالا۔ ہم جانتے ہیں کہ ہم نے فائنل میں کیا کرنا ہے، ہم تیار ہیں۔خیال رہے کہ ایشیا کپ کی 41 سالہ تاریخ میں پہلی بار پاکستان اور بھارت اتوار کو فائنل میں آمنے سامنے ہوں گے۔رواں ایشیا کپ میں دونوں ٹیموں دو بار آمنے سامنے آئی ہیں اور دونوں بار ہی بھارت کو فتح حاصل ہوئی ہے۔1984ء سے اب تک ایشیا کپ کے 16 ایڈیشن کھیلے جا چکے ہیں اور ایک بھی بار پاکستان اور بھارت ایک ساتھ فائنل میں نہیں پہنچے تھے، تاہم شائقین کرکٹ 28 ستمبر کو پہلی بار ایشیا کپ کے فائنل میں پاکستان اور بھارت کو کھیلتا دیکھیں گے۔ واضح رہے کہ بھارت سب سے زیادہ 8 بار ایشیا کپ جیت چکا ہے، سری لنکا نے 6 بار اور پاکستان نے 2 بار 2000ء اور 2012ء میں ٹرافی اٹھائی ہے۔