ویب ڈیسک : پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ سانحہ 12 مئی ہماری قومی تاریخ کا ایک سیاہ دن ہے، یہ دن ہمیں یاد دلاتا ہے کہ ہمیں جمہوریت عظیم قربانیوں کے بعد ملی ہے۔

چیئرمین بلاول بھٹو نے سانحہ 12 مئی 2007 کی برسی کے موقع پر شہداء کو خراجِ عقیدت پیش کیا ، اس موقع پر انہوں نے کہا کہ کراچی کی سڑکوں پر بہایا گیا خون رائیگاں نہیں گیا، بلکہ وہ آج ظلم کے خلاف مزاحمت کی ایک توانا علامت بن چکا ہے۔ انہونے کہا کہ سانحہ 12 مئی ہماری قومی تاریخ کا ایک سیاہ دن ہے، جس روز انسانی جان کی حرمت پامال اور جمہوری اقدار کو دن دہاڑے روندا گیا، یہ دن ہمیں یاد دلاتا ہے کہ ہمیں جمہوریت عظیم قربانیوں کے بعد ملی ہے۔

مختلف تھانوں میں انچارج انویسٹی گیشنز کے تقرر و تبادلے

بلاول بھٹو نے کہا کہ کراچی کے عوام، وکلاء، سیاسی کارکنان اور سول سوسائٹی نے آئین کی سربلندی اور عدلیہ کی آزادی کے لیے اپنی جانیں قربان کیں۔ درجنوں بے گناہ شہریوں کو بے رحمی سے شہید اور سینکڑوں کو زخمی کیا گیا صرف اس لیے کہ وہ جمہوریت، آئین اور عدلیہ کے ساتھ کھڑے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان نے آگے بڑھنا ہے تو ہمیں ایسے المناک سانحات کو دہرانے سے روکنا ہوگا، پیپلز پارٹی شہداء کے خاندانوں کے ساتھ غیر متزلزل یکجہتی کے ساتھ کھڑی ہے اور اس جدوجہد کا حصہ رہے گی۔

ڈپٹی کمشنر سید موسیٰ رضا کی قیادت میں تجاوزات کیخلاف وسیع آپریشن

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ ہم سانحہ 12 مئی کے شہداء کو نہیں بھولے، نہ ہی قوم نے فراموش کیا ہے، اور ہماری آنے والی نسلیں بھی اس المناک دن کے مجرموں کی ہمیشہ مذمت کرتی رہیں گی۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ آمریت اور تشدد کا سامنا کیا ہے اور قربانیوں کی طویل تاریخ اس کی گواہ ہے، آج کا دن ان عظیم قربانیوں کو سلام پیش کرنے کا دن ہے۔

واضح رہے کہ 12 مئی 2007 کو سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کی کراچی آمد پر فائرنگ کے واقعات رونما ہوئے تھے۔ فائرنگ سے جاں بحق 50 سے زائد شہریوں کے اہلخانہ آج بھی انصاف کے منتظر ہیں۔

سہیلی کے گھر جانیوالی 13 سالہ لڑکی زیادتی کا نشانہ بن گئی

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کہا کہ

پڑھیں:

بلاول نے بھٹو نظیر ہاری کارڈ کے ذریعے نقد رقوم کی براہ راست منتقلی کا افتتاح کردیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

(فائل فوٹو)

لاڑکانہ:۔ پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے حکومت سندھ کی جانب سے گندم کے کاشتکاروں کے لئے سپورٹ پروگرام برائے 2025ءکے تحت ڈی اے پی اور یوریا کی خریداری کے لیے بے نظیر ہاری کارڈ کے ذریعے نقد رقوم کی براہ راست منتقلی کا افتتاح کردیا ہے، جو ایک انقلابی اور ملکی تاریخی میں اپنی نوعیت کا پہلا جامع پروگرام ہے۔

تفصیلات کے مطابق پی پی پی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلز پارٹی سمجھتی ہے کہ کسان خوشحال ہوگا، تو ملک خوشحال ہوگا۔ ہماری سوچ ہے کہ اے ڈی پی اور یوریا کی خرایدری کا بوجھ کسانوں اور چھوٹے کاشتکاروں کو اٹھانا نہ پڑے۔ انہوں نے کہا کہ اُن کی ہدایات پر وزیراعلیٰ سندھ اور ان کی ٹیم نے ایک جامع منصوبہ تیار کیا ہے، جس کے تحت صوبے کے کسانوں اور چھوٹے کاشتکاروں کو اے ڈی پی اور یوریا کی خریداری کے لیے مالی معاونت کی جا رہی ہے۔ انہوں نے تقریب میں موجود بے نظیر ہاری کارڈ ہولڈرز سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ اِس وقت اے ڈی پی اور یوریا کی خریداری کے لیے امدای رقم بالواسطہ آپ کے اکاوَنٹس میں منتقل ہوچکی ہے۔

چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اس منصوبے پر بات کرتے ہوئے مزید کہا کہ اس پروگرام کے تحت سندھ کے ایک ایکڑ سے 25 ایکڑ کے مالک کسانوں و کاشتکاروں کی مالی معاونت کی جارہی ہے۔ انہوں نے نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ صوبے میں ایک ایکڑ سے 25 ایکڑ زرعی زمین کے مالک کسانوں کا تناسب 90 فیصد بنتا ہے۔

چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ گذشتہ کچھ سالوں سے ملک بھر کے کسان پریشان تھے۔ انہوں نے کہا کہ زرعی معیشت کو پہنچائے جانے والے نقصان کا بوجھ لاڑکانہ، پنجاب اور وسیب کے کسانوں کو اٹھانا پڑ رہا تھا۔ عالمی معاہدوں کی وجہ سے صوبائی حکومتوں کے ہاتھ باندھ دیے گئے تھے کہ وہ گندم خرید سکتے تھے نہ سپورٹ پرائس دے سکتے تھے۔ انہوں کہا کہ میرے مطالبے پر وزیراعظم میاں شہباز شریف نے ملک میں موسمیاتی ایمرجنسی اور زرعی ایمرجنسی کے نفاذ کے ساتھ ساتھ پنجاب کے سیلاب زدہ علاقوں میں صارفین کے بجلی کے بلز معاف کیے، جس پر اُن کا شکر گزار ہوں۔

پی پی پی چیئرمین نے ملک کی سیاسی صورتحال اور آئینی ترامیم پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت اسلام آباد میں بہت کچھ ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی سمجھتی ہے کہ آئین قائدِ عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو کی امانت ہے۔ 1973 کا آئین ہو یا اٹھارویں ترمیم، پیپلز پارٹی کی یہ ترجیح رہی ہے کہ آئین سازی یا قانون سازی اتفاق رائے سے ہو۔ جب کوئی آئینی ترمیم یا قانون سازی ہوتی ہے، تو اس کے لیے مخالف جماعتوں کو درمیانی راستہ نکالنا پڑتا ہے۔

ویب ڈیسک

متعلقہ مضامین

  • بلاول نے بھٹو نظیر ہاری کارڈ کے ذریعے نقد رقوم کی براہ راست منتقلی کا افتتاح کردیا
  • سی ای سی میں تمام فیصلے 27 ویں ترمیم سے متعلق تھے، گورنر پنجاب
  • بلاول زرداری کا علامہ اقبالؒ کے یوم پیدائش پر خراج عقیدت
  • 27ویں آئینی ترمیم میں آرٹیکل 243 کی حمایت اور صوبے کے حصوں میں کمی کو مسترد کرتے ہیں، بلاول بھٹو
  • صدر مملکت آصف علی زرداری سےمولانا فضل الرحمان کی ملاقات
  • مولانا فضل الرحمان کی صدر آصف زرداری اور بلاول بھٹو زرداری سے اہم ملاقات
  • 27ویں آئینی ترمیم، مولانا فضل الرحمان کی صدر مملکت اور بلاول بھٹو سے اہم ملاقات
  • آئینی ترمیم، مولانا فضل الرحمان کی صدر مملکت اور بلاول بھٹو سے اہم ملاقات
  • پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کے ارکان نے پی آئی اے سمیت دیگر ایئرلائنز کی سیٹیں بک کرالیں
  • آرٹیکل 243 میں ترمیم کی حمایت، دوہری شہریت کے خاتمے کی مخالفت کرینگے: بلاول