کانگریس لیڈر نے کہا کہ ہماری پارٹی فوج کیساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑی ہے، جب بھی بحران آیا کانگریس نے سیاست کی بجائے ملک کے مفاد کو آگے رکھا۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت اور پاکستان کے درمیان سیز فائر کو لے کر ملک میں سیاست گرم ہو گئی ہے۔ مودی حکومت کے اس فیصلے کو لے کر اپوزیشن جماعتیں تمام طرح کے سوالات کر رہے ہیں۔ اب کانگریس لیڈر اور چھتیس گڑھ کے سابق وزیراعلٰی بھوپیش بگھیل نے پوچھا ہے کہ کیا امریکہ کے دباؤ میں حکومت نے اپنی پالیسی میں تبدیلی کی۔ بھوپیش بگھیل نے کہا کہ کانگریس فوج کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑی ہے، جب بھی بحران آیا کانگریس نے سیاست کی بجائے ملک کے مفاد کو آگے رکھا۔ انہوں نے کہا کہ 1971ء میں امریکہ کے دباؤ کے باوجود اندرا گاندھی نے پاکستان کے دو ٹکڑے کئے۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردی سے لڑائی میں سیاست نہیں قوم پرستی کی ضرورت ہے، دشمن کے سامنے کمزوری نہیں طاقت دکھائیں۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت یہ بتائے کہ کیا امریکہ کے دباؤ میں ہم نے اپنی پالیسی تبدیل کر دی۔ کانگریس نے اپنے تمام پروگرام منسوخ کئے، بحران کے وقت جب پورا ملک متحد تھا تب سوشل میڈیا پر بی جے پی لیڈر سیاسی بیان بازی کر رہے تھے۔

کانگریس لیڈر نے کہا کہ کانگریس حکومت کے ساتھ کھڑی ہے لیکن ہم شفافیت کی مانگ کرتے ہیں۔ امریکی صدر کی طرف سے سیز فائر کا اعلان کیا سفارتی ناکامی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ کیا ہم نے تیسرے فریق کی ثالثی قبول کرلی، کیا شملہ سمجھوتہ منسوخ ہوگیا، ہم دہشت گردی کے خلاف لڑ رہے تھے، بیچ میں کشمیر کا معاملہ آگیا۔ پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس بلا کر بتایا جائے کہ جنگ بندی کی شرطیں کیا ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کُل جماعتی میٹنگ بلا کر شکوک و شبہات کو دور کیا جائے۔ بھوپیش بگھیل نے سوال کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کے ترجمان کا یہ کہنا کہ بدلہ لے لیا گیا ہے، جو کئی سوال اٹھاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلگام کے چاروں دہشت گردوں کا کیا ہوا، وہ پکڑے گئے یا مارے گئے، سلامتی میں تساہلی کی ذمہ داری کس کی ہے اور کیا وزیر داخلہ استعفیٰ دے رہے ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ امریکہ کے دباو

پڑھیں:

ایم کیو ایم کے الزامات بے بنیاد، کراچی کو نعروں نہیں عملی خدمت کی ضرورت ہے، سعدیہ جاوید

ایک بیان میں ترجمان سندھ حکومت نے کہا کہ اگر کراچی کا درد ہے تو کے-فور منصوبے کے لیے وفاق سے فنڈز لے کر آئیں، فاروق ستار سمیت بعض رہنما اپنی سیاست کے بجائے دوسروں کی محنت کو اپنا ظاہر کرنے پر اکتفا کر رہے ہیں، جو کراچی کے مسائل کا حل نہیں بلکہ رکاوٹ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ترجمان سندھ حکومت سعدیہ جاوید نے ایم کیو ایم رہنماؤں کی پریس کانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایم کیو ایم کی سیاسی حقیقت سب کے سامنے ہے، جھوٹے مینڈیٹ پر سیاست زیادہ دیر نہیں چل سکتی۔ انہوں نے کہا کہ جن کا ماضی منفی سیاست اور دباؤ کی روایت سے جڑا ہو اور مستقبل بھی دوسروں پر انحصار کرتا ہو، ان کے دعوے وزن نہیں رکھتے، گزشتہ دس سال سے وفاقی حکومت کا حصہ رہنے کے باوجود کراچی کے لیے کوئی عملی خدمت سامنے نہیں آسکی، یہ سوال آج بھی موجود ہے۔ سعدیہ جاوید کا کہنا تھا کہ ان کی سیاست ہمیشہ نعروں اور بیانات تک محدود رہی ہے، عملی کارکردگی دکھائی نہیں دیتی، اگر اب فنڈز ریلیز ہوئے ہیں تو یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ برسوں تک کراچی کو نظر انداز کیا گیا۔

ترجمان نے کہا کہ قانون اور اصولوں پر عمل کیے بغیر سیاست کرنا مسئلے کا حل نہیں، کراچی کو حقیقی خدمت کی ضرورت ہے، سندھ حکومت اپنے منصوبے مکمل کرے گی چاہے کوئی شور مچائے یا تنقید کرے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر کراچی کا درد ہے تو کے-فور منصوبے کے لیے وفاق سے فنڈز لے کر آئیں، فاروق ستار سمیت بعض رہنما اپنی سیاست کے بجائے دوسروں کی محنت کو اپنا ظاہر کرنے پر اکتفا کر رہے ہیں، جو کراچی کے مسائل کا حل نہیں بلکہ رکاوٹ ہے۔ سعدیہ جاوید نے نشاندہی کی کہ سات سال بعد منصوبہ شروع ہو اور آج تک مکمل نہ ہو تو یہ عوام کے ساتھ ناانصافی ہے، پی آئی ڈی سی ایل کسی اور ادارے کے این او سی پر کام نہیں کر سکتی، یہ قانون کے خلاف ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ایران کا جوہری مسئلہ دباو اور پابندیوں سے حل نہیں ہو گا، بیجنگ
  • امریکہ، چین اور خطے کی سیاست
  • دہشت گرد غیر ملکی ایجنٹ, دہشت گردوں کے خلاف سخت آپریشن کی ضرورت ہے،بلوچستان حکومت
  • گردشی قرضہ برسوں سے ملکی معیشت کو نگل رہا تھا اور اس پر قابو پانا ایک بڑی کامیابی ہے، شہبازشریف
  • امریکہ اسرائیل پر دباؤ کا ویسا مظاہرہ نہیں کر رہا جیسا کرنا چاہئے، رانا ثناء
  • سندھ کی جغرافیائی حیثیت تبدیل کی جارہی ہے،زین شاہ
  • سفارتی ناکامیوں کیلئے مودی حکومت ذمہ دار ہے، کانگریس
  • ریاست کو سیاست پر مقدم رکھنا وقت کی عین ضرورت ہے۔ خواجہ رمیض حسن
  • ایم کیو ایم کے الزامات بے بنیاد، کراچی کو نعروں نہیں عملی خدمت کی ضرورت ہے، سعدیہ جاوید
  • جوہری ہتھیاربنانے کا کوئی ارادہ نہیں،مگر یورینیئم افزودگی پردباؤ میں نہیں آئیں گے:خامنہ ای