بھارت کے کتنے جہاز مار گرائے گئے اور کتنےاہداف کو انگیج کیا گیا۔۔۔؟ ایئر مارشل (ر) ارشد ملک نے تہلکہ خیز انکشاف کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن ) بھارت کے کتنے جہاز مار گرائے گئے اور کتنےاہداف کو انگیج کیا گیا۔۔۔؟ ایئر مارشل (ر) ارشد ملک نے تہلکہ خیز انکشاف کر دیا ۔
تفصیلات کے مطابق ایئر مارشل (ر) ارشد ملک نے انکشاف کیا کہ بھارت کے 7 جہاز مار گرائے گئے اور 25 اہداف کو انگیج کیا گیا۔ ’’جیو نیوز‘‘ کے پروگرام ’’کیپٹل ٹاک‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت کی بہت ساری ویب سائٹس اور گرڈ اسٹیشنز بلاک کردیئے، بھارت کے جہازوں کو مکمل جام کر دیا جس کی وجہ سے وہ لاوارث اُڑ رہے تھے۔
بھارت کی جانب سے جھوٹے الزامات کا سلسلہ جاری
پروگرام میں وزیر مملکت برائے داخلہ سینیٹر طلال چوہدری اور سابق سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری نے بھی شرکت کی ۔
وزیر مملکت برائے داخلہ سینیٹر طلال چویدری نے کہا کہ بھارت مسئلہ کشمیر پر بات کرنے کے لیے مجبور ہوگیا جو پاکستان کی فتح ہے۔ بھارت ٹرمپ کی مداخلت سے مذاکرات پر راضی ہوگیا۔
سابق سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری کا کہنا تھا کہ یہ جنگ بھارت کے اپنے گلے پڑ گئی جس کی وجہ سے وہ شدید نفسیاتی دباؤ میں ہے۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: بھارت کے
پڑھیں:
غزہ پر گرائے جانیوالے "آدھے بم'' ہم فراہم کرتے ہیں، جوزپ بورل کا برملا اعتراف
یورپی یونین کے سابق سیکرٹری خارجہ امور نے اس بات کا اعتراف کرتے ہوئے کہ غزہ کی پٹی میں ''نسل کشی'' ہو رہی ہے اعلان کیا ہے کہ غزہ کے عوام پر جو بم گرائے جا رہے ہیں، انکا ایک بڑا حصہ یورپی ممالک فراہم کرتے ہیں!! اسلام ٹائمز۔ یورپی یونین کے سابق سیکرٹری خارجہ امور جوزپ بورل نے اعتراف کیا ہے کہ غاصب و سفاک صیہونی رژیم غزہ میں نسل کشی کی مرتکب ہو رہی ہے تاہم یورپی یونین کے رکن ممالک نہ صرف اسے روکنے میں ناکام ہوئے ہیں بلکہ نسل کشی کا مرتکب ہونے والی اس سفاک رژیم کو مہلک ہتھیار بھی فراہم کر رہے ہیں۔ اس حوالے سے جاری ہونے والے اپنے بیان میں جوزپ بورل نے زور دیتے ہوئے کہا کہ غزہ کی پٹی پر گرنے والے تباہ کن بموں کا ایک بڑا حصہ ہم فراہم کرتے ہیں لیکن یورپی یونین اسے روکنے کے لئے اب بھی کافی اقدامات نہیں کر رہی!
اسپین میں یوسٹی خانقاہ (Monastery de Yuste) کی جانب سے یورپی چارلس 5 پرائز (Charles V European Prize) حاصل کرنے کے بعد یورپی یونین کے سابق سیکرٹری خارجہ امور نے زور دیتے ہوئے کہا کہ یورپ دوسری جنگ عظیم کے بعد سب سے بڑی نسلی تطہیر کا مشاہدہ کر رہا ہے، جس کا مقصد فلسطینیوں کو سرے سے ختم کر دینے کے بعد آرام و سکون کی حامل ان کی وسیع سرزمین پر قبضہ جمانا ہے۔ جوزپ بوریل نے غزہ میں ہونے والی نسل کشی کا اعتراف کرتے ہوئے یورپی ممالک کو اس جرم میں اسرائیل کا برابر کا شریک قرار دیا اور زور دیتے ہوئے کہا کہ یورپی یونین کے پاس، غزہ کی پٹی میں جاری سنگین اسرائیلی جنگی جرائم کو روکنے کے لئے بے شمار موثر طریقے موجود ہیں۔
واضح رہے کہ سال 2024 کے اواخر میں، اسٹونیا کے سابق وزیر اعظم کایا کالس کو یورپی یونین میں اپنا عہدہ سونپنے سے قبل بھی، جوزپ بورل نے اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم بہت مایوس ہیں کیونکہ ہم اسرائیل کو غزہ میں نسل کشی کا مرتکب ہوئے سے روک نہیں رہے... صرف اسرائیل پر دباؤ ڈالنا ہے... ہمارے پاس غزہ کی پٹی کے لوگوں کو پیش کرنے کے لئے کچھ نہیں!! یورپی یونین کے سابق سیکرٹری امور خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ ہم موجودہ سکیورٹی حالات میں اس خطے میں داخل تک نہیں ہو سکتے!!