ملتان، سلیم عباس صدیقی ایم ڈبلیو ایم ایمپلائزونگ کے مرکزی صدر نامزد
اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT
سلیم عباس صدیقی اس سے قبل جماعت میں جنوبی پنجاب کے صوبائی جنرل سیکریٹری اور گذشتہ تین سال مرکزی ڈپٹی جنرل سیکریٹری کے طور پر فرائض انجام دے چکے ہیں۔ سلیم عباس صدیقی زمانہ طالبعلمی میں امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے وابستہ رہے ہیں، وہ اس وقت ایک وفاقی ادارے میں ملازمت کررہے ہیں، ادارے کی یونین میں کافی سرگرم ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ چیئرمین مجلسِ وحدت مسلمین پاکستان سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے سلیم عباس صدیقی کو مرکزی صدر ایم ڈبلیوایم ایمپلائز ونگ نامزد کر دیا ہے۔اس بات کا اعلان انہوں نے مرکزی کابینہ کے پہلے باضابطہ اجلاس کے دوران کیا، واضح رہے کہ سلیم عباس صدیقی اس سے قبل جماعت میں جنوبی پنجاب کے صوبائی جنرل سیکریٹری اور گذشتہ تین سال مرکزی ڈپٹی جنرل سیکریٹری کے طور پر فرائض انجام دے چکے ہیں۔ سلیم عباس صدیقی زمانہ طالبعلمی میں امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے وابستہ رہے ہیں، وہ اس وقت ایک وفاقی ادارے میں ملازمت کررہے ہیں، ادارے کی یونین میں کافی سرگرم ہیں، علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے امید کا اظہار کیا ہے کہ سلیم عباس صدیقی شعبہ ایمپلائز ونگ کی ملک بھرمیں تنظیم سازی اور وسعت کیلئے اپنی تمام تر صلاحیتوں کو بروئے کار لائیں گے۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
محکمہ کھیل سے ملنے والی عزت زندگی بھر کا سرمایہ ہے:عبدالعلیم لاشاری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسپورٹس ڈیسک) سیکریٹری اسپورٹس اینڈ یوتھ افیئرز عبدالعلیم لاشاری نے کہا ہے کہ محکمہ کھیل سے ملنے والی عزت ان کی زندگی بھر کا سرمایہ ہے،سندھ کے کھلاڑیوں کے لئے بہت کچھ کرنا چاہتا تھا لیکن اب ریٹائرہورہا ہوں،مکمل تیاری کے باوجود نیشنل گیمز کا اپنے دور میں انعقاد نہ کرنے کا افسوس رہے گا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے اعزاز میں محکمہ کھیل کے اسٹاف کی جانب سے سے دی گئی الوداعی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر چیف انجینئر محمد اسلم مہر،ڈائرکٹر اسپورٹس اسد اسحاق،سید حبیب اللہ،سیکشن آفیسر علی ڈنو گوپانگ،سندھ اولمپک ایسوسی ایشن کے سیکریٹری احمد علی راجپوت،عادل دایو،پی آر او محکمہ کھیل حامد علی خان،محمدشاہد خان،یار محمد،منصور احمد،سراج الاسلام،محمد علی،معظم شیخ،تمام ڈی ای او ز اور دیگر بھی موجود تھے۔سیکریٹری اسپورٹس نے اپنے خطاب میں صوبائی وزیر کھیل سردار محمد بخش خان مہر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے مجھے فری ہینڈ دے کر محکمہ کھیل میں کام کرنے کا موقع دیا جس پر میں ان کا بہت شکر گزار ہوں یہ ان کا مجھ پر اعتماد ہی تھا کہ ہم نے مختصر وقت میں سندھ کے اندر کھیلوں اور ایونٹس کا مستقل انعقاد کیا اور ساتھ ہی انفرا اسٹرکچر کو پہلے سے کہیں بہتر بنایا۔نیشنل گیمز کے لئے بھی ہماری تیاری مکمل تھی لیکن عین وقت پر گیمز ملتوی کر دئیے گئے اس بات کا افسوس رہے گا کہ مکمل تیاری کے باوجود نیشنل گیمز منعقد نہیں کرواسکے۔جب میں نے چارج سنبھالا تو چیزیں بے ترتیب تھیں،مجھے وقت تو لگا لیکن چیف انجینئر محمداسلم مہر کی مشاورت سے بہت جلد معاملات سنبھال لئے اور ہر چیز درست سمت میں گامزن ہو گئی۔سندھ کی تاریخ میں پہلی بار صحرائے تھر اور دریائے سندھ کے کنارے گیمز منعقد کروائے،ہماری کوشش تھی کہ سندھ کے دوردراز اور پس ماندہ علاقوں کے نوجوانوں کو بھی کھیلوں کی سہولیات اور مواقع فراہم کئے جائیں جس میں ہم نے بہت کامیابی حاصل کی۔ہم نے باہمی کاوشوں سے محکمہ کھیل کو فعال کیا اور تمام ڈی ایس او ز کے ساتھ مل کر کھیل اور کھلاڑیوں کے لئے حکمت عملی ترتیب دی۔ہم نے ایک ٹیم کی طرح کام کیا،ان کا کہنا تھا کہ سندھ میں کھیلوں کے فروغ کے لئے مجھے نا صرف اپنے اسٹاف بلکہ سندھ اولمپک ایسوسی ایشن اور دیگر تمام صوبائی اسپورٹس ایسوسی ایشنز کی بھر پور معاونت رہی جبکہ میڈیا نے بھی میرا پھر پور ساتھ دیا۔چیف انجینئر محمد اسلم مہر نے اپنے خطاب میں کہاکہ عبدالعلیم لاشاری نے سیکریٹری اسپورٹس کی حیثیت سے جو کام اپنے مختصر دور میں کیا ہے وہ دوسروں کے کئی برس کے کام پر بھاری ہے،محکمہ کھیل اور مجھ سمیت تمام اسٹاف ان کی خدمات کو فراموش نہیں کر سکتا۔ان کی خدمات آنے والے سیکریٹری اسپورٹس کے لئے چیلنج ہونگی اور انہیں ان سے زیادہ کام کرنا ہوگا۔